- آن لائن جنسی ہراسانی اور بلیک میلنگ میں ملوث ملزم گرفتار
- انکم ٹیکس جمع نہ کروانے والے پانچ لاکھ سے زائد شہریوں کی موبائل سمز بلاک
- میئر کراچی کا وزیراعظم کو خط، کراچی کے ٹریفک مسائل پر کردار ادا کرنے کی درخواست
- رانا ثنا اللہ وزیراعظم کے مشیر تعینات، صدر مملکت نے منظوری دے دی
- شرارتی بلیوں کی مضحکہ خیز تصویری جھلکیاں
- چیف جسٹس مداخلت کاروں کی خاموش سرپرستی کے بجائے تمام تجاویز سامنے لائیں، پی ٹی آئی کا مطالبہ
- کراچی پولیس کا اسٹریٹ کرمنلز کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ
- ججز کے خط سے متعلق ازخود نوٹس کیس میں پشاور ہائیکورٹ کی تجاویز سامنے آگئیں
- آئی ایم ایف سے 1.1 ارب ڈالر اسٹیٹ بینک کے اکاؤنٹ میں منتقل
- پاکستان کا تاریخی لونر مشن جمعے کو خلاء میں لانچ کیا جائے گا
- سعودی عرب میں عالمی رہنماؤں سے باہمی تعاون، سرمایہ کاری کے فروغ پر پیشرفت ہوئی، وزیراعظم
- جنگ بندی ہو یا نہ ہو، رفح پر حملہ کریں گے؛ نیتن یاہو کی ڈھٹائی
- امریکا میں ملزم کی پولیس پر فائرنگ؛ 4 افسران ہلاک اور 4 زخمی
- مریم نواز کا صوبے میں شادی کی تقریبات میں ون ڈش پرسختی سے عملدرآمد کا حکم
- اسرائیل مخالف مظاہرہ؛امریکی پولیس نے خواتین کا زبردستی اسکارف اتار دیا
- غذاؤں کا انتخاب دماغ کی صحت پر اثرات سے تعلق رکھتا ہے، تحقیق
- گھریلو اشیاء میں استعمال ہونے والی پلاسٹک کے متعلق خوفناک انکشاف
- اسٹاک ایکسچینج میں مندی، انڈیکس میں 592.49 پوائنٹس کی کمی
- بلوچستان میں ٹرانسپورٹرز کا پہیہ جام ہڑتال کا اعلان
- جامعہ کراچی میں فلسطین اور امریکی طلبہ سے اظہار یکجہتی کے لیے احتجاج
وزن کم کرنیوالی ادویات اور خودکشی کے خیالات میں تعلق کے متعلق اہم انکشاف
یورپی یونین کی ایجنسی برائے ادویات کو ایک تحقیق میں وزن کم کرنے والی ادویات اور خودکشی کے خیالات کے درمیان تعلقات کے متعلق کوئی شواہد نہیں ملے ہیں۔
ریگولیٹر نے نو ماہ تک ذیا بیطس اور وزن کم کرنے والی ادویات کے متعلق تحقیقات کیں۔
دستیاب شواہد کا معائنہ کرنے کے بعد یورپین میڈیسن ایجنسی (ای ایم اے) کی فارماکو ویجیلینس رسک اسسمنٹ کمیٹی (جو ادویات کے نقصان کو دیکھتی ہے) کا کہنا تھا کہ پروڈکٹ کی معلومات میں کسی اپ ڈیٹ کی ضرورت نہیں ہے۔
تحقیق کے نتائج ای ایم اے کے دسمبر میں تحقیق کا دائرہ کار جی ایل پی-1 ریسیپٹر ایگنسٹ نامی وزن کم کرنے اور ذیا بیطس کی ادویات تک بڑھانے کے بعد آئے جس کا مقصد معاملے کی مزید تحقیق کے لیے دوا سازوں سے زیادہ ڈیٹا کا حصول تھا۔
محققین کی جانب سے یہ تجزیہ جولائی میں آئس لینڈ میں صحت کے نگراں ادارے کی جانب سے تین مریضوں کے کیسز کی نشان دہی کے بعد شروع ہوا تھا۔ ان مریضوں نے نووو نورڈسک کی دوا استعمال کی تھی جس کے بعد ان میں خود کشی یا خود کو نقصان پہنچانے کے خیالات آنے لگ گئے تھے۔
اس معائنے میں ان ادویات کو دیکھا گیا جن میں یا تو سیمگلوٹائیڈ تھی یا لِراگلوٹائیڈ (دونوں مرکبات جی ایل پی-1 کو ہدف بناتے ہیں) تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔