- فیصل واوڈا اپنے موقف پر قائم ،نرمی لانے سے انکار
- ایرانی صدر کی شہادت آج سندھ میں یوم سوگ کا اعلان
- پینشن کی مد میں خطیر اخراجات؛ جامعات میں نیا سروس اسٹرکچر لانے کی تیاریاں
- سندھ حکومت میں اختلافات کی تردید، مراد علی شاہ کو وزیراعلیٰ برقرار رکھنے کا فیصلہ
- کرغزستان سے مزید پاکستانی طلبا کو لانے کیلیے دو خصوصی پراوزیں شیڈول
- لیاری میں جائیداد کے تنازع پر بھتیجے نے چچا کو قتل کردیا
- ہتک عزت قانون کی منظوری پر ایچ آر سی پی کا سخت اظہار تشویش
- خلیج بنگال میں رواں سال کا پہلا سمندری طوفان بننے کا امکان
- کراچی میں ہیٹ ویو کا کوئی امکان نہیں، محکمہ موسمیات
- کراچی؛ کمسن بچی کی نازیبا ویڈیوز وائرل کرنے والے ملزمان گرفتار
- وزیراعلیٰ کی کوئٹہ پریس کلب کو تالا ڈالنے والوں کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی
- اسحاق ڈار کی ڈپٹی وزیراعظم تعیناتی کیخلاف درخواست سماعت کیلیے مقرر
- الیکٹرانک کرائم ایکٹ پر سیاسی مفاہمت پیدا کرنے کیلیے کمیٹی تشکیل
- پولٹری سیکٹر میں باہمی گٹھ جوڑ کے ذریعے چوزوں کی قیمت کے تعین کا انکشاف
- ابراہیم رئیسی کی جگہ بننے والے نئے عبوری صدر کون ہیں؟
- تیزگام ایکسپریس میں پریمیئم لاؤنج ڈائننگ کار کی سہولت فراہم
- جھوٹی خبر پر 30 لاکھ ہرجانہ، پنجاب اسمبلی میں ہتک عزت قانون منظور
- کراچی: نیو سبزی منڈی میں ڈاکو منشی سے 25 لاکھ روپے چھین کر فرار
- اسرائیل کا شام میں ایران کے ٹھکانوں پر حملہ؛ 6 اہلکار جاں بحق
- چین کے پرائمری اسکول میں چاقو بردار خاتون کا طلبا پر حملہ؛ 2 ہلاک اور 10 زخمی
گھریلو اشیاء میں استعمال ہونے والی پلاسٹک کے متعلق خوفناک انکشاف
برمنگھم: ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ فرنیچر، برقی آلات اور گھروں میں تپش کو روکنے کے لیے استعمال کی جانے والی پلاسٹک ایسے کیمیاء رکھتی ہے جو انسان کی جِلد میں باآسانی جذب ہوسکتے ہیں۔
یونیورسٹی آف برمنگھم کے سائنس دانوں کو ایک تحقیق میں معلوم ہوا کہ لیپ ٹاپ، بچوں کی کرسیاں اور اسمارٹ فون بنانے والے زہریلے کیمیاء جن کو آگ نہیں لگ سکتی، باآسانی جِلد سے گزرتے ہوئے خون تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔
یہ مرکبات جو متعدد گھریلو اشیاء میں استعمال کیے جاتے ہیں، تھائیرائیڈ کی کارکردگی، ذہنی نشونما، موٹر صلاحیت اور اووریئن کی کارکردگی میں مداخلت کرنے کے ساتھ کینسر کے خطرات میں اضافہ کر سکتے ہیں۔
محققین ان کیمیاء کے متعلق یہ بات تو جانتے تھے کہ یہ مرکبات انسان کے جسم میں غذا اور پانی میں داخل ہوسکتے ہیں لیکن ایسا پہلی بار دیکھا گیا ہے کہ یہ کیمیکل جِلد سے رِس سکتے ہیں۔
ان کیمیکلز میں سے کچھ پر برطانیہ، یورپی یونین اور مین، ہوائی، مشیگن، واشنگٹن، اوریگن، اِلینوائے، میری لینڈ اور نیو یارک سمیت 13 امریکی ریاستوں میں پابندی عائد ہے۔
1970 کی دہائی میں متعارف کرائے جانے والے نامی پولی برومینیٹڈ ڈائی فینائل ایتھر (پی بی ڈی ایز) کیمیکلز کے متعلق خیال کیا جاتا تھا کہ یہ لوگوں کو محفوظ کرنے کے لیے ہیں لیکن یہ مرکبات غیر ارادی نتائج کے ساتھ سامنے آئے ہیں۔
اس نئی تحقیق میں دیکھا گیا کہ آیا یہ زہریلے کیمیاء جِلد سے اندر جا سکتے ہیں یا نہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔