- فیصل واوڈا اپنے موقف پر قائم ،نرمی لانے سے انکار
- ایرانی صدر کی شہادت آج سندھ میں یوم سوگ کا اعلان
- پینشن کی مد میں خطیر اخراجات؛ جامعات میں نیا سروس اسٹرکچر لانے کی تیاریاں
- سندھ حکومت میں اختلافات کی تردید، مراد علی شاہ کو وزیراعلیٰ برقرار رکھنے کا فیصلہ
- کرغزستان سے مزید پاکستانی طلبا کو لانے کیلیے دو خصوصی پراوزیں شیڈول
- لیاری میں جائیداد کے تنازع پر بھتیجے نے چچا کو قتل کردیا
- ہتک عزت قانون کی منظوری پر ایچ آر سی پی کا سخت اظہار تشویش
- خلیج بنگال میں رواں سال کا پہلا سمندری طوفان بننے کا امکان
- کراچی میں ہیٹ ویو کا کوئی امکان نہیں، محکمہ موسمیات
- کراچی؛ کمسن بچی کی نازیبا ویڈیوز وائرل کرنے والے ملزمان گرفتار
- وزیراعلیٰ کی کوئٹہ پریس کلب کو تالا ڈالنے والوں کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی
- اسحاق ڈار کی ڈپٹی وزیراعظم تعیناتی کیخلاف درخواست سماعت کیلیے مقرر
- الیکٹرانک کرائم ایکٹ پر سیاسی مفاہمت پیدا کرنے کیلیے کمیٹی تشکیل
- پولٹری سیکٹر میں باہمی گٹھ جوڑ کے ذریعے چوزوں کی قیمت کے تعین کا انکشاف
- ابراہیم رئیسی کی جگہ بننے والے نئے عبوری صدر کون ہیں؟
- تیزگام ایکسپریس میں پریمیئم لاؤنج ڈائننگ کار کی سہولت فراہم
- جھوٹی خبر پر 30 لاکھ ہرجانہ، پنجاب اسمبلی میں ہتک عزت قانون منظور
- کراچی: نیو سبزی منڈی میں ڈاکو منشی سے 25 لاکھ روپے چھین کر فرار
- اسرائیل کا شام میں ایران کے ٹھکانوں پر حملہ؛ 6 اہلکار جاں بحق
- چین کے پرائمری اسکول میں چاقو بردار خاتون کا طلبا پر حملہ؛ 2 ہلاک اور 10 زخمی
افغانستان میں طوفانی بارش سے ہلاکتوں کی تعداد 70 ہوگئی
کابل: افغانستان میں گزشتہ 5 روز میں طوفانی بارش سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 70 ہوگئی۔
غیرملکی خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق افغان حکومت کے ڈیزاسٹر منیجمنٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان جانان صائق نے بتایا کہ ہفتے اور بدھ کے درمیان ہونے والی بارش کے نتیجے میں 70 افراد جان کھو بیٹھے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ 56 شہری زخمی ہیں اور مالی نقصانات بھی ہیں، جن میں 2600 گھروں کو نقصان پہنچا یا تباہ ہوئے اور95 ہزار ایکڑ زرعی زمین سیلاب کی نذر ہوگئی۔
اس سے قبل گزشتہ ہفتے جانان صائق نے بارش سے ہلاکتوں کی کم تعداد بتاتے ہوئے کہا تھا کہ اس وقت اکثر اموار گھروں کی چھتیں بیٹھ جانے سے ہوئی ہیں۔
خیال رہے کہ اقوام متحدہ نے گزشتہ برس خبردار کیا تھا کہ افغانستان میں موسمیاتی تبدیلی کے بدترین اثرات پڑ سکتے ہیں۔
چار دہائیوں سے جنگ کے زیر اثر رہنے والا افغانستان دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے جہاں موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے کم سے کم تیاری کی گئی ہے جبکہ سائنس دانوں کا خیال ہے کہ موسمیاتی تبدیلی مزید خطرناک ہوسکتی ہے۔
افغانستان کے مشرقی علاقوں میں رواں برس فروری میں برف باری اور لینڈ سلائیڈنگ سے 25 افراد جاں بحق ہوگئے تھے جبکہ مارچ کے آخر میں تین ہفتوں کے دوران سخت موسمی صورت حال میں ہلاکتوں کی تعداد 60 ہوگئی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔