- بشکیک سے 140 طلبا کو لے کر پرواز لاہور پہنچ گئی
- ویرات کوہلی نے پاکستان آکر کھیلنے سے متعلق اچھی بات کی ہے، شاہد آفریدی
- کراچی: چھالیہ کے اسمگلرز کا پولیس کو رشوت دینا مہنگا پڑ گیا
- کراچی: گریڈ 17 کا افسر عدالت میں میتھ کی اسپیلنگ نہ سُنا سکا
- عالمی بینک کی پاکستان میں آئندہ مالی سال مہنگائی میں کمی کی پیش گوئی
- افغانستان کے صوبہ غور میں شدید بارش اور سیلاب سے 50 افراد جاں بحق
- کرغزستان میں کوئی پاکستانی ہلاک نہیں ہوا نہ کسی خاتون سے زیادتی ہوئی، دفتر خارجہ
- دنیا کی بلند ترین برفانی چوٹی پر پاک بھارت ریسلرز کا ٹکراؤ ہوگا
- پاکستانی طلبہ پر حملوں کیخلاف جمعیت کا کرغز سفارتخانے کے باہر مظاہرہ
- وزیراعظم کی اسحاق ڈار اور امیر مقام کو بشکیک جانے کی ہدایت
- بانی پی ٹی آئی پر مزید 10 قیمتی تحائف بیچنے کا الزام، انکوائری رپورٹ سامنے آگئی
- لیاقت آباد کے کال سینٹر میں نوجوان کی ہلاکت کا معمہ حل
- کراچی میں پارہ 40 ڈگری سے تجاوز کرگیا
- ٹِک ٹاک نے صارفین کے لیے اہم فیچر کی آزمائش شروع کردی
- ڈبلیو ایچ او نے ڈینگی کی دوسری ویکسین کی منظوری دیدی
- ’ ہاسٹل میں محصور ہیں، دوبارہ حملے کی اطلاعات ہیں ‘ بشکیک سے پاکستانی طلبا کے پیغامات
- پاکستان نے یورپین باڈی بلڈنگ چیمپئن شپ میں دو تمغے جیت لیے
- ہم وطنوں سے اپیل ہے سوشل میڈیا کی خبروں پر یقین نہ کریں، پاکستانی سفیر
- کراچی : گرمی کی شدید لہرکا خطرہ، اسپتالوں میں ہیٹ اسٹروک وارڈز قائم
- مجھے پارٹی صدارت سے ہٹانے کا فیصلہ ن لیگ سے نہیں کہیں اور سے آیا تھا، نواز شریف
میرے اختیار میں ہو تو تمام پاکستانی ڈراموں پر پابندی لگا دوں، نعمان اعجاز
شوبز انڈسٹری کے سینیئر اداکار نعمان اعجاز نے پاکستانی ڈراموں کے مواد پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے ڈراموں میں رشتوں کی تذلیل کی جارہی ہے۔
حال ہی میں نعمان اعجاز نے ایک شو میں بطورِ مہمان شرکت کی جہاں ایک سیگمنٹ کے دوران اداکار سے سوال کیا گیا کہ آپ کو سینسر بورڈ کا چیئرمین مقرر کر دیا جائے تو آپ کیا کریں گے؟
اس سوال کے جواب میں نعمان اعجاز نے کہا کہ میں تمام پاکستانی ڈرامے بند کر دوں گا کیونکہ آج کل کے ڈراموں میں کوئی معنی خیز کہانی نہیں ہوتی بلکہ ڈراموں میں رشتوں کا تقدس پامال کیا جارہا ہے۔
نعمان اعجاز نے کہا کہ ہر ڈرامے میں رشتوں کا احترام ختم کیا جارہا ہے، ہمارے ڈراموں میں ماں، بہن، بیٹی، ساس، نند کو چڑیل دکھایا جاتا ہے جبکہ باپ اور بھائی کو ویلن دکھایا جاتا ہے، میں تو چاہتا ہوں کہ ایسے تمام ڈراموں پر پابندی عائد کردینی چاہیے۔
سینیئر اداکار نے کہا کہ مجھے ہماری عوام پر افسوس ہوتا ہے کہ وہ اس طرح کے ڈرامے دیکھنا پسند کرتے ہیں، اُنہیں تو اس طرح کے ڈراموں کا بائیکاٹ کرنا چاہیے کیونکہ کہیں نہ کہیں ڈراموں کے ذریعے یہ منفی چیزیں ہمارے معاشرے میں بھی منتقل ہورہی ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ ہمارے یہاں ‘نند’ کے نام سے ایک ڈرامہ بہت ہِٹ ہوا تھا کیونکہ اُس ڈرامے میں نند کو منفی اور بُرے کردار میں دکھایا گیا تھا تو لوگوں نے اُس ڈرامے کو بےحد پسند کیا۔
نعمان اعجاز نے اپنے حوالے سے بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ میں ایسے ڈرامے کرتا ہوں جن سے عوام کو سبق ملے، میں اپنے ڈراموں میں ایسے ڈائیلاگ بھی نہیں بولتا جن کا ہمارے معاشرے پر بُرا اثر پڑے اور نہ ہی کوئی ایسا سین کرتا ہوں جس کا منفی اثر مرتب ہو۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔