- چین کے پرائمری اسکول میں چاقو بردار خاتون کا طلبا پر حملہ؛ 2 ہلاک اور 10 زخمی
- وزیراعظم کا ایرانی سفارت خانے کا دورہ، ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ کے انتقال پر تعزیت
- خطرہ محسوس ہونے پر مرنے کی اداکاری کرنے والی چیونٹیاں
- جاپان میں ریکونز نے تباہی مچادی
- ماہرین نے لوگوں کی عمر میں 5 سال کے اضافے کی پیشگوئی کردی
- احمد فرہاد کے کیس میں عدالتی ریمارکس پر حیرت ہے، اعظم نذیر تارڑ
- کراچی ؛ بیوی کے ناراض ہوکر میکے جانے پر شوہرنے خودکشی کرلی
- کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی آڑ میں ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں کا انکشاف
- عالمی فوجداری عدالت؛ اسرائیلی وزیراعظم اور حماس رہنماؤں کے وارنٹِ گرفتاری کا امکان
- دنیا بھر کی افواج کی طرح ہماری فوج بھی اپنی آئینی حدود میں رہے، محمود اچکزئی
- ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کا ملبہ کس ملک کے ڈرون نے ڈھونڈا تھا
- ایک طرف آئی ایس آئی پیغام بھیج رہی ہے دوسری طرف کہتی ہے فرہاد انکے پاس نہیں، عدالت
- چیف جسٹس کا قیمتی تحفہ توشہ خانہ میں جمع کروانے کا حکم
- شاہد حامد قتل کیس میں ملزم منہاج قاضی کی درخواست ضمانت مسترد
- سرکاری آسامیاں ختم، گاڑیوں کی خریداری بند؛ آئی ایم ایف کو کفایت شعاری منصوبہ پیش
- موجودہ حکومت اسی راستے سے آئی جس سے عمران خان آئے تھے، شاہد خاقان
- نارووال میں لڑکیوں سے زیادتی کے دو ملزم پولیس مقابلے میں ہلاک، بقیہ گرفتار
- ہیلی کاپٹر حادثے سے چند لمحوں قبل ایرانی صدر کی آخری تصویر منظرعام پر آگئی
- راشد نسیم نے دو دن میں 20 عالمی ریکارڈ توڑ ڈالے
- وزیر خارجہ سے ترک ہم منصب کی ملاقات، تجارت سمیت دیگر شعبوں میں تعاون پر اتفاق
جنگ بندی کی تجویز پر اسرائیل کا جواب موصول ہوگیا ہے، حماس
دوحہ: حماس نے کہا ہے کہ اسرائیل نے ان کی جنگ بندی کی تجویز پر اپنا جواب دے دیا ہے اور اس کا جائزہ لینے کے بعد ردعمل دیا جائے گا۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق قطر میں موجود حماس کے نائب سربراہ خلیل الحیا نے بیان میں کہا کہ حماس کو مصر اور قطر کے ثالثوں کے توسط سے 13 اپریل کو دی گئی جنگ بندی کی تجویز پر آج ہی صہیونی قابض ریاست کا جواب موصول ہوچکا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ مصری وفد نے تنازع کے خاتمےئ کے لیے مذاکرات بحال کرنے اور زیرحراست افراد کی رہائی کا راستہ ڈھونڈنے کے لیے اسرائیل کا دورہ کیا۔
شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک عہدیدار نے بتایا کہ اسرائیل کے پاس کوئی نئی تجویز نہیں رہ گئی ہے تاہم وہ مختصر عرصے کے لیے جنگ بندی پر غور کریں گے اور حماس کی جانب سے بقیہ 33 زیر حراست افراد کو رہا کردیا جائے جبکہ اس سے قبل 40 افراد کی رہائی کے لیے بات کی جارہی تھی۔
خیال رہے کہ غزہ میں جاری جنگ کو 6 ماہ سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے جبکہ مذاکرات کے حوالے سے بدستور ڈیڈلاک موجود ہے اور حماس کا مؤقف ہے کہ مذاکرات کے نتیجے میں جنگ کا خاتمہ ہونا چاہیے۔
امریکا اور دیگر 17 ممالک نے جمعرات کو حماس سے اپیل کی تھی کہ وہ تنازع کے خاتمے کے لیے گرفتار افراد کو رہا کرے۔
حماس نے اس اپیل پر ردعمل میں بین الاقوامی دباؤ نہ لینے کا اظہار کیا تھا لیکن جمعے کو جاری ایک بیان میں کہا تھا کہ ہم اپنے لوگوں کے حقوق اور ضروریات کے پیش نظر کسی بھی منصوبے یا تجویز کے لیے تیار ہیں۔
دوسری جانب اسرائیل نے بنیادی مطالبات مسترد کرتے ہوئے امریکا اور دیگر ممالک کے مشترکہ بیان پر تنقید کی تھی اور کہا تھا کہ نہ تو مکمل جنگ بندی ہوگی اور نہ ہی غزہ سے اپنی افواج واپس بلائیں گے۔
امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سولیوان نے جمعے کو اپنے بیان میں کہا تھا کہ جنگ کے خاتمے کے لیے نئے مذاکرات شروع ہونے اور حماس کی حراست میں موجود افراد کی رہائی کا امکان ہوسکتا ہے۔
اسرائیلی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ کہ اسرائیل نے مصری وفد کو بتگایا ہے کہ وہ رفح میں آگے بڑھنے سے قبل حماس کے ساتھ معاہدے کے لیے آخریی موقع کے طور پر زیرحراست افراد کی رہائی پر مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔
فلسطینی محکمہ صحت کے عہدیداروں کا کہنا تھا کہ رفح میں ایک گھر پر اسرائیلی فضائی کارروائی سے 5 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر کو حماس کے حملے میں 1200 اسرائیلی مارے گئے تھے اور 253 کو گرفتار کیا گیا تھا جبکہ اسرائیل کی جانب سے شروع ہونے والی وحشیانہ کارروائی کے نتیجے میں اب تک 34 ہزار سے زائد فسلطینی شہید ہوچکے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔