- جسٹس بابر ستار کی وضاحت سے کنفیوژن بڑھ گئی: فیصل واوڈا
- کوئٹہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے شہری جاں بحق
- خیبر پختونخوا میں چیئرمینز کی نشستوں پر ضمنی الیکشن کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج
- وفاقی اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے فنڈز کیلئے وزیراعلیٰ سندھ سے مدد طلب کرلی
- پاکستان کو نمایاں مشکلات کا سامنا ہے، ڈائریکٹر آئی ایم ایف
- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم نے پاکستان کو دوسرا ٹی ٹوئنٹی بھی ہرادیا
- کیپٹن کرنل شیر خان شہید کے مزار کی تزئین و آرائش اور مرمت مکمل
- پاکستان ڈیجیٹل کرنسی کی جانب جانے کا سوچ رہا ہے، وفاقی وزیر خزانہ
- مردان میں انسداد تجاوزات آپریشن میں قبضہ مافیا کی فائرنگ سے ریلوے پولیس کے دو اہلکار شہید
- وزیراعظم کی آئی ایم ایف کی سربراہ سے ملاقات، نئے قرض پروگرام پر تبادلہ خیال
- آپ کا مشن ہمارا مشن، پاکستان کی ترقی ہماری ترقی ہے، سعودی وزرا کی وزیراعظم کو یقین دہانی
- روس؛ فوربز سے منسلک صحافی فوج سے متعلق فیک نیوز پھیلانے کے الزام میں نظربند
- کراچی میں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ
- آئی پی ایل: ٹم ڈیوڈ کا چھکا پکڑنے کی کوشش میں تماشائی زخمی ہوگیا
- آئی ایم ایف کے پاس جانا اپنی ناکامی کا اعتراف ہے، شاہد خاقان عباسی
- اذلان شاہ ہاکی کپ کیلئے 18 رکنی قومی اسکواڈ کا اعلان
- لڑکوں کے مقابلے میں لڑکیاں ویپنگ زیادہ کرتی ہیں، تحقیق
- انگریزی بولنے کی مشق کے لیے گوگل کا اہم اقدام
- بھارت میں گول گپے بیچنے والا مودی کا ہمشکل
- مبینہ انتخابی دھاندلی: مولانا فضل الرحمٰن کا 9 مئی کو اگلا لائحہ عمل دینے کا اعلان
برطانوی عدالتوں میں بعض اسلامی قوانین کا اطلاق ناگزیر ہے، برطانوی آرچ بشپ کا اعتراف
لندن: سابق برطانوی آرچ بشپ روون ولیمز نے اعتراف کیا ہے کہ برطانیہ میں مسلمان ایک مرتبہ پھر روایتی اقدار کا احیا کررہے ہیں اور برطانوی عدالتوں میں بعض اسلامی قوانین کا اطلاق ناگزیر ہے۔
لندن میں منعقدہ ”لیونگ اسلام میلے” میں اظہار خیال کرتے ہوئے کنٹربری کے سابق آرچ بشپ روون ولیمز کا کہنا تھا کہ بعض عناصر برطانوی مسلمانوں کو غیر مقامی کی حیثیت سے پیش کرتے ہیں جو کسی بھی طرح ٹھیک نہیں۔ برطانیہ ایک مدلل جمہوریت ہے جہاں افراد اور طبقات کھلے دماغ اور دیانت داری سے مشکل موضوعات پر ہونے والے مباحثوں میں شریک ہوتے ہیں۔ کچھ عرصہ قبل تک یہ روایت ختم ہوتی جارہی تھی لیکن مسلمانوں نے برطانیہ میں ان اقدار کا دوبارہ احیاکیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں ارباب اقتدار اور اختیار مذہبی لحاظ سے نابلد ہیں،حقیقت یہ ہے کہ برطانوی عدالتوں میں بعض اسلامی قوانین کا اطلاق ناگزیر ہے۔
برطانیہ کی مسلم تنظیموں نےروون ولیمز کے اس حقیقت پسندانہ بیان کا خیرمقدم کیا ہے لیکن بعض گروپوں نے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے احمقانہ قرار ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ روون ولیمز حقیقی صورت حال سے لاعلم ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔