- دوسری شادی پر بیوی نے بھری عدالت میں شوہر کی پٹائی کردی
- سعودی اور امریکی افواج کی مشترکہ جنگی مشقوں کا آغاز ہوگیا
- ٹیلی کام کمپنیاں 5 لاکھ سے زائد نان فائلرز کی موبائل سِمز بلاک کرنے پر رضامند
- عدلیہ میں مداخلت ہے، جسٹس اطہر؛ تو پھر آپ کو یہاں نہیں بیٹھنا چاہیے، چیف جسٹس
- برطانیہ میں شہزاد اکبر پر تیزاب حملہ ثابت نہ ہو سکا، پولیس تحقیقات بند
- جسٹس شوکت صدیقی کی برطرفی کو ریٹائرمنٹ میں تبدیل کردیا گیا، نوٹیفکیشن جاری
- گندم کی نئی قیمت مقرر کرنے کی درخواست پر وفاقی حکومت سے جواب طلب
- ٹی20 ورلڈکپ سے قبل ریکارڈ بُک بابراعظم کے انتظار میں! جانیے
- ایشیائی باشندے نے محبوبہ کو قتل کرکے دکان کو آگ لگادی؛3 پاکستانی زخمی
- سندھ ہائیکورٹ کا سڑکوں سے غیر قانونی بچت بازار اور رکشہ اسٹینڈز ہٹانے کا حکم
- بدنیتی پر مبنی مہم؛ جسٹس محسن کیانی کا بھی توہین عدالت کارروائی کیلئے خط
- پختونخوا کی گورننس زیادہ بہتر نہیں، نفرتوں کا خاتمہ کروں گا، گورنر کے پی کے
- بھارت میں افغان قونصلر جنرل 25 کلو سونا اسمگل کرتے ہوئے پکڑی گئیں
- ٹی20 ورلڈکپ؛ کس ٹیم کی کٹ زیادہ اچھی ہے؟ نئی بحث چھڑگئی
- عالمی بینک اپنا فریم ورک پاکستان کے اصلاحاتی شعبوں سے ہم آہنگ کرے، وزیر خزانہ
- نواز شریف نے توشہ خانہ ریفرنس میں بریت کی درخواست دائر کردی
- کتب بینی کی معدومیت
- وزیرداخلہ کا اووربلنگ اوربجلی چوری کیخلاف کریک ڈاؤن تیز کرنے کا حکم
- جنگ بندی کی پیشکش کے باوجود اسرائیل کے رفح پر حملے؛ 12 فلسطینی شہید
- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ قومی ٹیم دبئی پہنچ گئی
برطانیہ میں 8 سالہ بچی نے سرطان جیسے موذی مرض کا طریقہ علاج بتاڈالا
لندن: برطانیہ میں 8 سالہ بچی نے دوران گفتگو اپنے سائنسدان والدین کو سرطان جیسے موذی مرض کا طریقہ علاج بتاڈالا۔
بعض اوقات قدرت ایسے واقعات رونما کرتی ہے جن کو دیکھ کر انسانی عقل بھی حیران رہ جاتی ہے، کینسر ایک موذی مرض سے جس کا علاج تقریباً ناممکن ہے لیکن برطانوی شہر مانچسٹر میں 8 سالہ بچی نے اپنے والدین سے دوران گفتگو سرطان کے علاج کا ممکنہ حل بتا دیا، پروفیسر لسانتی اور ان کی اہلیہ فیڈریکا سوتگیا دونوں مانچسٹر یونی ورسٹی میں سائنسدان اور سرطان پر ہونے والی تحقیقاتی ٹیم کا حصہ ہیں۔ بچی کے والد پروفیسر لسانتی نے کھانے کی میزپر اپنی 8 سالہ بیٹی سے پوچھا کہ وہ سرطان کے علاج کے لئے کون سا طریقہ استعمال کرے گی جس پر بیٹی نے کچھ دیر سوچنے کے بعد جواب دیا کہ میں اینٹی بائٹکس کا استعمال کروں گی۔
بچی کے والدین بیٹی کے جواب سے مطمئن نہ ہوئے لہذا انہوں نے اس بات کی تحقیق کے لئے لیب میں کچھ ٹیسٹ کئے جس کے نتائج دیکھ کر بچی کے والدین حیران رہ گئے کہ اینٹی بائٹکس نے سرطان کے سیلز کو ختم کرنا شروع کردیا، تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ کچھ اینٹی بائٹکس نہ صرف سرطان کے سیلز کو ختم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں بلکہ اس موذی مرض کو پیدا کرنے والے سیلز کو ختم کرنے میں بھی معاون ثابت ہوتی ہیں۔
بچی کے والدین کا کہنا تھا کہ اینٹی بائٹکس کا استعمال سرطان کے مرض کا نہ صرف سستا علاج ہے بلکہ اس کے استعمال سے انسان کی صحت پر بھی کسی قسم کا کوئی اثر نہیں پڑتا اوریہ طریقہ علاج ان کی بیٹی نے بتایا جس پر وہ اس کے شکرگزار ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔