- کھارادر میں گارڈ کے سر پر ہتھوڑا مار کر پستول چھین لیا گیا، ویڈیو وائرل
- ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن، سندھ پولیس کی نئی گاڑیوں کے لیے کروڑوں کے فنڈز منظور
- کوئٹہ سریاب روڈ پر پولیس موبائل پر حملہ، جوابی کارروائی میں 4 دہشت گرد ہلاک
- مسافروں کی حفاظت کیلیے ہر گاڑی میں ایک اہلکار سوار ہوگا، وزیراعلیٰ بلوچستان
- لاہور میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کی تیز رفتار گاڑی نے اکلوتے بچے کو کچل ڈالا
- گندم درآمد اسکینڈل، تحقیقاتی کمیٹی کی انوارالحق کاکڑ یا محسن نقوی کو طلب کرنے کی تردید
- فیصل کریم کنڈی نے گورنر کے پی کا حلف اٹھا لیا، وزیراعلیٰ کی تقریب میں عدم شرکت
- پاکستانی نژاد صادق خان ریکارڈ تیسری مرتبہ لندن کے میئر منتخب
- وفاقی حکومت 1.8 ملین میٹرک ٹن گندم خریدے گی، وزیراعظم
- باپ نے غیرت کے نام پر بیٹی اور پڑوسی کے لڑکے کو قتل کردیا
- شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 6 دہشت گرد ہلاک
- فواد چوہدری 9 مئی سے جڑے 8 مقدمات میں شامل تفتیش
- آڈیو لیکس کیس میں آئی بی، ایف آئی اے اور پی ٹی اے سربراہ کو توہین عدالت کے نوٹس جاری، جرمانہ عائد
- ملازمت کے امیدوار کا آجر کو سی وی دینے کا انوکھا طریقہ
- اے آئی ٹیکنالوجی ایمرجنسی صورتحال میں مفید نہیں، ماہرین
- ایف بی آر میں کرپٹ عناصر کو برداشت نہیں کیا جائے گا، وزیراعظم
- باکسر عامر خان کو پاک فوج نے اعزازی کیپٹن کے رینکس سے نواز دیا
- ایپل کی آئی فون صارفین کو مشکل سے نکالنے کے لیے کوشش جاری
- پی ٹی اے کا نان فائلرز کی سم بلاک کرنے سے انکار
- عالمی عدالت انصاف امریکا و اسرائیل کی دھمکیوں پر برہم، انصاف میں مداخلت قرار دے دیا
سعودی عرب میں خطرناک بیماریوں کی وجہ سے 18لاکھ جوڑے شادی نہ کرسکے
ریاض: سعودی عرب میں گزشتہ 11 برسوں کے دوران خطرناک بیماریوں کے جرثومے اور جوڑوں میں جینیاتی پیچیدگیوں کے باعث 18 لاکھ ممکنہ جوڑوں نے رشتہ ازدواج سے منسلک ہونے کے بجائے اپنی راہیں جدا کرلیں۔
عرب ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت صحت نے 2004 سے آئندہ نسل کو جینیاتی پیچیدگیوں سے بچانے کے لیے شادی کے خواہش مند افراد کے لئے طبی معائنے کا نظام وضع کررکھا ہے۔ اس کا مقصد نئے سعودی خاندانوں کی صحت و تندرستی یقینی بنانے کے علاوہ انہیں اور حکومت کو علاج معالجے کی مد میں کسی بھی ممکنہ اضافی مالی بوجھ سے بچانا ہے۔
سعودی وزارت صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر محمد سعید کا کہنا ہے کہ گزشتہ 11 برسوں کے دوران ملک بھر میں سالانہ 3 لاکھ جوڑوں نے رضاکارانہ طور پر اپنے منگیتر کے ساتھ جینیاتی مطابقت کا پتہ چلانے کے لئے رجوع کیا، جن میں سے 18 لاکھ جوڑوں نے ایچ آئی وی ایڈز، ہیپاٹائٹس اے، بی اور سی سمیت دیگر جینیاتی بیماریوں اور پیچیدگیوں کی تصدیق کے باعث شادی کے بجائے اپنی راہیں جدا کرلیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔