- انوکھا انداز؛ نیوزی لینڈ ٹی-20 ٹیم کا اعلان 2 بچوں نے کیا
- علی رضا عابدی کے قتل میں ملوث چار مجرموں کو عمر قید کا حکم
- تحریک انصاف کے بیک ڈور کسی سے مذاکرات نہیں ہورہے، بیرسٹر گوہر
- سکھوں کے حقوق اور آزادی کیلیے آواز بلند کرتے رہیں گے؛ کینیڈین وزیراعظم
- پنجاب سے گزشتہ سال ڈھائی ہزار بچے اغوا، 891 جنسی زیادتی کا نشانہ بنے
- اسکاٹ لینڈ کے پہلے مسلم پاکستانی نژاد وزیراعظم کے مستعفی ہونے کا امکان
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں معمولی کمی
- ہم پاکستان کو سرمایہ کاری اور تجارت کے حوالے سے ترجیح دے رہے ہیں، سعودی وزیر تجارت
- لاپتا افراد کے اہل خانہ کے دکھ کا کسی کو احساس ہی نہیں، سندھ ہائیکورٹ
- کے الیکٹرک نے بجلی کے نرخ میں 19 روپے فی یونٹ اضافے کی درخواست دیدی
- بشام میں چینی انجینئرز بس حملے میں ملوث ٹی ٹی پی کے 4 دہشتگرد گرفتار
- غزہ صورت حال؛ امریکی وزیر خارجہ اہم دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے
- چیئرمین سنی اتحاد کونسل کا پی ٹی آئی کو اسمبلیوں سے استعفے کا مشورہ
- کراچی میں اگلے 3روز گرمی کی شدت میں اضافے کا امکان
- پنجاب حکومت کا کسانوں سے گندم نہ خریدنے کا اقدام ہائیکورٹ میں چیلنج
- غیر استعمال ریلوے اسٹیشنز اور یارڈز کی اراضی لیز پر دینے کا فیصلہ
- ملکی معیشت عالمی اتارچڑھاؤ کے باوجود بحالی کے راستے پر ہے، جمیل احمد
- عالمی عدالت سے اسرائیلی وزیراعظم کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کا امکان
- جسٹس بابر ستار نے خود کو آڈیو لیکس کیس سے الگ کرنے کی درخواستیں خارج کردیں
- خون دیجیے، زندگی بچائیے
خبردار! زیادہ چاول کھانے سے کینسر بھی ہوسکتا ہے
لندن: چاول دنیا کی کئی قوموں کا من بھاتا کھانا ہے تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کا مسلسل استعمال آپ کو کینسر میں بھی مبتلا کرسکتا ہے کیونکہ چاول میں انتہائی زہریلی دھات سنکھیا معمول سے کافی زیادہ مقدارمیں پائی جاتی ہے۔
‘پلوس ون’ نامی تحقیقی رسالے میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کی ‘کوئنز یونیورسٹی آف بیلفاسٹ ‘ نے اپنی تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ چاول میں انتہائی زہریلی دھات آرسینک معمول سے کافی زیادہ مقدارمیں پائی جاتی ہے۔ آرسینک کی مقداروالے چاول کثرت سے کھانے سے امراض قلب، ذیابیطس، اعصابی نظام کی کمزوری سمیت پھپھڑے اورمثانے کے کینسرلاحق ہونے کے خطرات میں اضافہ ہوتا ہے۔
برطانوی ماہرزراعت پروفیسر اینڈی میہارگ کا کہنا ہے کہ چاول میں عام طور پر کھانے کی دیگر اشیاء کے مقابلے میں سنکھیا کی مقداردس گنا زیادہ ہوتی ہے کیونکہ چاول واحد بڑی فصل ہےجو پانی والےکھیتوں میں کاشت کی جاتی ہےاس کا مطلب یہ ہے کہ چاول کی فصل زیر زمین پانی میں موجود غیر نامیاتی سنکھیا کی بھاری مقدارکو جذب کرلیتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس لئے اگرچاول پکانے کے روایتی طریقے کو تبدیل کردیا جائے تو اس میں موجود سنھکیا کی مقدار کو کم کیا جاسکتا ہے، چاول کو پتیلی میں ابال کر خشک کرنے سے چاولوں میں سے سنکھیا کا خاتمہ نہیں کیا جاسکتا ہے،اس لئے چاولوں کو کافی فلٹر کرنے والی مشین یا کیتلی میں ابالا جائے تو چاولوں میں سے 85 فیصد سنکھیا کاخاتمہ کیا جاسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔