- پاکستان کی غزہ کے لیے 350 ٹن امداد کی ساتویں کھیپ مصر پہنچ گئی
- حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کردی
- کنٹینرز کی کلیئرنس نہ ہونے پر کراچی ٹمبر مارکیٹ کے تاجروں کا ہڑتال کا اعلان
- سلوواکیہ کے وزیراعظم قاتلانہ حملے میں شدید زخمی
- علی امین گنڈاپور نے لوڈشیڈنگ میں کمی کیلیے وفاق کو ڈیڈ لائن دے دی
- کراچی میں درجہ حرارت 39.9 ڈگری، دادو میں 48.5 ڈگری ریکارڈ
- پاکستان سینٹرل ایشین والی بال لیگ کے فائنل میں پہنچ گیا
- مسلح افراد نے پولیس وین پر حملہ کرکے ساتھی کو رہا کروالیا؛ 2 افسران ہلاک
- پاک فوج کے شہید میجر بابر نیازی میانوالی میں سپرد خاک
- اسرائیل کا لبنان میں کار پر ڈرون حملہ؛ حزب اللہ کے کمانڈرز شہید
- حکومت مستعفی ہو، فوج انتخابات سے دور رہے، مولانا فضل الرحمان
- اسرائیل رفح میں فوجی آپریشن فوری طور پر ختم کرے؛ یورپی یونین کا مطالبہ
- ملک میں کسانوں کیلئے بڑی خبر، یوریا کی قیمتوں میں کمی کا امکان
- پہلے پی آئی اے کی نجکاری ہوگی، ٹی وی پر براہ راست دکھائیں گے، وفاقی وزیرسرمایہ کاری
- الجزائر؛ 26 سال سے لاپتا شخص قریبی گلی سے مل گیا
- مسلم لیگ (ن) کی ایک اور سیٹ کم ہوگئی، رانا ارشد کی جیت کا نوٹیفکیشن کالعدم
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا لاپتہ شاعراحمد فرہاد کو کل تک ہر صورت بازیاب کرانے کا حکم
- ڈالر کے انٹربینک ریٹ میں اضافہ، اوپن مارکیٹ میں روپیہ تگڑا
- اسٹریٹجک مذاکرات؛ چین کی پاکستان کو خود مختاری اور مسئلہ کشمیر پر حمایت کی یقین دہانی
- بانی پی ٹی آئی اور دوسری طرف سے ٹکراؤ ہوتا دیکھ رہا ہوں، منظوروسان
بھارت؛ اترپردیش میں ٹاپ کرنے والی طالبہ شکل و صورت پر ٹرولنگ کا شکار
نئی دہلی: بھارتی ریاست اترپردیش میں ہائی اسکول بورڈ کے 55 لاکھ طلبا میں ٹاپ کرنے والی 19 سالہ پراچی نگم کو سوشل میڈیا پر اپنے چہرے اور ہونٹوں سے اوپر مونچھوں کی طرح بال اگنے پر شدید ٹرولنگ کا سامنا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اس ذہین بچی کے بورڈ مں ٹاپ کرنے کے بعد انٹرویو نشر ہوئے لیکن سوشل میڈیا پر اس کی ذہانت کی تعریف یا حوصلہ افزائی کے بجائے شکل و صورت پر ٹرولنگ کی جا رہی ہے۔
انٹرمیڈیٹ میں یو پی بورڈ میں ٹاپ کرنے والی طالبہ پراچی نگم کا کہنا ہے کہ میں نے اس ٹرولنگ کے باعث اب سوشل میڈیا دیکھنا ہی چھوڑ دیا ہے اور تمام توجہ اگلے امتحانات پر مرکوز رکھی ہوئی ہے۔
پراچی نگم کا کہنا تھا کہ میں اپنے انٹر کے امتحانات میں اتنی مگن تھی کہ میں نے توجہ نہیں دی کہ میرے ہونٹوں پر اگنے والے بال گہرے ہوتے جا رہے ہیں۔ میں جیسی بھی ہوں۔ اس سے کسی کو بھی کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیے۔
طالبہ نے مزید کہا کہ میرے گھر والوں اور اسکول میں بھی کسی نے شکل و صورت پر کبھی کوئی گفتگو نہیں کی۔ سب کی توجہ میری تعلیم پر رہی لیکن اب سوچتی ہوں کہ اگر میرے ایک دو نمبر کم آتے اور ٹاپ نہ کرتی تو شاید اتنے مسائل نہ ہوتے۔
پراچی نگم کی والدہ نے کہا کہ ہم نے واقعی اس پر توجہ نہیں دی اور کبھی اپنی بیٹی کو پارلر وغیرہ نہیں بھیجا البتہ اب ہم کسی ڈاکٹر سے رجوع کریں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔