- ڈالر کے انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ ریٹ کم ہوگئے
- کور کمانڈر ہاؤس حملہ کیس؛ 9مئی کے 10ملزمان کی ضمانت منظور
- اذلان شاہ ہاکی کپ: پاکستان اور جاپان کا میچ سنسنی خیز مقابلے کے بعد برابر
- زیتون کا تیل ڈیمنشیا سے مرنے کے خطرے کو کم کرتا ہے، تحقیق
- ماحول سے کاربن کشید کرنے کے لیے نیا طریقہ کار وضع
- عورت کا بھیس بدل کر پولیس کو چکما دینے والا چور گرفتار
- کورنگی میں دو دوستوں کے قتل کی تحقیقات، برطرف پولیس اہلکار کا کرمنل ریکارڈ نکل آیا
- پی ٹی آئی کا 9مئی واقعات پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ
- وزیر داخلہ محسن نقوی کوئٹہ پہنچ گئے، وزیراعلیٰ بلوچستان سے ملاقات
- حکومت کا پنشن بوجھ کم کرنے کے لیے اصلاحات لانے کا اعلان
- پاکستان کو عالمی بینک سے 8 ارب ڈالرز ملنے کی توقع
- بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی صارفین پر مزید 51 ارب روپے کا بوجھ ڈالنے کی درخواست
- ٹی20 ورلڈکپ سے قبل مچل مارش کی فٹنس سوالیہ نشان بن گئی
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت کم ہو گئی
- 9 مئی کرنے اور کروانے والوں کو سزا دینی پڑے گی، انتشاری ٹولے سے کوئی بات چیت نہیں ہوگی، ڈی جی آئی ایس پی آر
- حزب اللہ کا صیہونی ریاست پر ڈرون حملہ؛ 2 اسرائیلی فوجی ہلاک
- دوسری شادی پر بیوی نے بھری عدالت میں شوہر کی پٹائی کردی
- سعودی اور امریکی افواج کی مشترکہ جنگی مشقوں کا آغاز ہوگیا
- ٹیلی کام کمپنیاں 5 لاکھ سے زائد نان فائلرز کی موبائل سِمز بلاک کرنے پر رضامند
- عدلیہ میں مداخلت ہے، جسٹس اطہر؛ تو پھر آپ کو یہاں نہیں بیٹھنا چاہیے، چیف جسٹس
بینک لین دین ٹیکس کے باعث زیر گردش کرنسی نوٹ 91 فیصد بڑھ گئے
کراچی: بینکاری لین دین پر ودہولڈنگ ٹیکس نے بینکوں کے کھاتے خالی کردیے۔ دوسری جانب ملک میں زیر گردش نوٹوں کی مالیت میں بھی نمایاں اضافہ ہورہا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق یکم جولائی 2015سے 14اگست 2015کے دوران ملک میں زیر گردش کرنسی نوٹوں کی مالیت میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 91فیصد اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں زیر گردش نوٹوں کی مالیت میں 117ارب 57کروڑ 80لاکھ روپے کا اضافہ ہوا تھا تاہم رواں مالی سال کے دوران ودہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ کی وجہ سے معیشت میں نقد لین دین بڑھنے، کھاتے داروں میں بینکوں سے رقوم نکلوانے کے بڑھتے ہوئے رجحان کی وجہ سے زیر گردش نوٹوں کی مالیت میں 225ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ یہ مالیت گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں زیر گردش نوٹوں کی مالیت سے 107ارب 42کروڑ 60لاکھ روپے زائد ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے دوران ودہولڈنگ ٹیکس کی وجہ سے زیر گردش نوٹوں کی مالیت میں گزشتہ مالی سال کے دوران اوسط ماہانہ کے تناسب سے بھی غیرمعمولی طور پر اضافہ کا رجحان ہے۔
گزشتہ مالی سال کے دوران مجموعی طور پر زیر گردش نوٹوں کی مالیت میں 376ارب 87کروڑ 70لاکھ روپے کا اضافہ ہوا تھا اور اوسط ماہانہ اضافہ 31ارب 40کروڑ 64 لاکھ روپے تک محدود تھا تاہم رواں مالی سال کے پہلے ڈیڑھ مہینوں میں 107ارب روپے سے زائد کا اضافہ ہوا ہے۔ حکومت نے رواں مالی سال 14اگست تک بینکنگ سیکٹر بشمول اسٹیٹ بینک اور کمرشل بینک مجموعی طور پر 157ارب 18کروڑ روپے کے قرضے لیے ہیں۔ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 120ارب 63کروڑ روپے کے قرضے لیے گئے تھے۔
رواں مالی سال کے دوران حکومت نے اسٹیٹ بینک پر اپنا انحصار کم کرتے ہوئے شیڈول بینکوں سے قرض گیری بڑھادی ہے اور شیڈول بینکوں سے قرض لیتے ہوئے اسٹیٹ بینک کے قرضوں میں کمی لائی جارہی ہے۔ رواں مالی سال کے دوران اب تک حکومت نے اسٹیٹ بینک کو 148ارب روپے سے زائد کے قرضے واپس کیے جبکہ اسی دوران میں شیڈول بینکوں سے 307ارب 27 کروڑ روپے کے قرضے حاصل کیے گئے۔ نجی شعبے کے قرضوں میں کمی کا رجحان رواں مالی سال بھی برقرار ہے۔ رواں مالی سال کے دوران اب تک نجی شعبوں نے 88ارب 65کروڑ روپے کے قرضے لوٹائے ہیں جبکہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 78کروڑ 90لاکھ روپے کے قرضے لوٹائے گئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔