جعلی اور اسمگل شدہ سگریٹ کی فروخت کے خلاف ملک گیرمہم شروع

نوید معراج  جمعرات 3 ستمبر 2015
جعلی سگریٹ بیچنے والوں کوقانون کے مطابق 5 لاکھ روپے جرمانہ یا5 سال قید یا دونوں سزائیں بیک وقت دی جاسکتی ہیں۔ فوٹو: فائل

جعلی سگریٹ بیچنے والوں کوقانون کے مطابق 5 لاکھ روپے جرمانہ یا5 سال قید یا دونوں سزائیں بیک وقت دی جاسکتی ہیں۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو نے جعلی اور اسمگل شدہ سگریٹ کی فروخت کرنے والے ڈیلرز کے خلاف ملک گیرمہم شروع کی ہے۔

انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیوکے ذرائع کے مطابق اسمگل شدہ اورجعلی سگریٹ بیچنے والوں کوقانون کے مطابق 5 لاکھ روپے جرمانہ یا5 سال قید یا دونوں سزائیں بیک وقت دی جاسکتی ہیں۔اس غیر قانونی دھندے کا جائزہ لینے کے بعدمعلوم ہوا کہ کئی دکانوں پر اسمگل شدہ سگریٹ فروخت ہورہے ہیں اورکچھ فیکٹری مالکان جعلی سگریٹ کی تیاری میں بھی ملوث ہیں،ان افرادکوفیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ایکٹ2005ء کے تحت سزا دی جاسکتی ہے۔

انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیونے اخبارات اور الیکٹرانک میڈیا پر اس حوالے سے آگاہی مہم بھی شروع کی ہے جس میں مذکورہ بالا غیرقانونی کام کرنیوالے افرادکومتنبہ کیا گیا، اسمگل شدہ اورجعلی سگریٹ بنانے والوں اور ڈیلروں کوکہا گیاکہ وہ غیرقانونی کام سے باز آجائیں بصورت دیگرقانون کے مطابق کارروائی کی جائیگی۔ واضح رہے کہ اسمگل شدہ اورجعلی سگریٹ کی فروخت سے سگریٹ ساز اداروں کو بھاری نقصان کے علاوہ قومی خزانہ کوبھی ٹیکس کی مدمیں اربوں روپے کاخسارہ برداشت کرنا پڑتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔