- پراپرٹی لیکس نئی بوتل میں پرانی شراب، ہدف آرمی چیف: فیصل واوڈا
- کراچی کے سمندر میں پُراسرار نیلی روشنی کا معمہ کیا ہے؟
- ڈاکٹر اقبال چوہدری کی تعیناتی کے معاملے پر ایچ ای سی اور جامعہ کراچی آمنے سامنے
- بیٹا امریکا میں اور بیٹی میڈیکل کی طالبہ ہے، کراچی میں گرفتار ڈکیت کا انکشاف
- ژوب میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، پاک فوج کے میجر شہید
- آئی ایم ایف کا ٹیکس چھوٹ، مراعات ختم کرنے کا مطالبہ
- خیبرپختونخوا حکومت کا اسکول طالب علموں کو مفت کتابیں اور بیگ دینے کا اعلان
- وفاقی کابینہ نے توشہ خانہ تحائف کے قوانین میں ترامیم کی منظوری دے دی
- پاکستان نے تیسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو شکست دیکر سیریز اپنے نام کرلی
- اسلام آباد میں شہریوں کو گھر کی دہلیز پر ڈرائیونگ لائسنس بنانے کی سہولت
- ماؤں کے عالمی دن پر نا خلف بیٹے کا ماں پر تشدد
- پنجاب میں چائلڈ لیبر کے سدباب کے لیےکونسل کے قیام پرغور
- بھارتی وزیراعظم، وزرا کے غیرذمہ دارانہ بیانات یکسر مسترد کرتے ہیں، دفترخارجہ
- وفاقی وزارت تعلیم کا اساتذہ کی جدید خطوط پر ٹریننگ کیلیے انقلابی اقدام
- رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں معاشی حالات بہترہوئے، اسٹیٹ بینک
- شاہین آفریدی پیدائشی کپتان ہے، عاطف رانا
- نسٹ کے طلبہ کی تیار کردہ پاکستان کی پہلی ہائی برڈ فارمولا کار کی رونمائی
- عدالتی امور میں مداخلت مسترد، معاملہ قومی سلامتی کا ہے اسے بڑھایا نہ جائے، وفاقی وزرا
- راولپنڈی میں معصوم بچیوں کے ساتھ مبینہ زیادتی میں ملوث دو ملزمان گرفتار
- دکی میں کوئلے کی کان پر دہشت گردوں کے حملے میں چار افراد زخمی
سنیما مالکان فلم انڈسٹری کی بحالی میں مثبت کردار ادا کریں، عائشہ خان
لاہور: پاکستانی فلم میکر نے اچھی فلمیں بنا کر ثابت کردیا کہ اگر انھیں وسائل دیے جائیں تو مایوس نہیں کریں گے، پروجیکٹ کا انتخاب سوچ سمجھ کر کرتی ہوں۔سینما آنرز کو بھی بحالی کے سفر میں اپنا مثبت کردار ادا کرنا چاہیے۔
ان خیالات کے اظہار اداکارہ عائشہ خان نے اپنے ایک انٹرویو میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ فلم مقبول اور فاسٹ میڈیم ہے جس کا ہالی ووڈ اور بالی ووڈ بھرپور فائدہ اٹھا تے ہوئے کلچر کو پروموٹ کر رہے ہیں۔ وہ کمرشل سینما کے جدید تقاضوںکو مدنظر رکھتے ہوئے ہر موضوع پر کامیاب فلمیں بنا رہے ہیں ۔ ہمارے فلم میکر بھی فلم اور سینما انڈسٹری کو بین الاقوامی مارکیٹ سے ہم آہنگ کرنے کے لیے کوشاں ہیں ۔
ان کی کاوشوں کو باکس آفس پر بالی ووڈ کے مقابلے میں اچھا رسپانس مل رہا ہے ، مگر سینما انڈسٹری کے کرتا دھرتاافرادکی طرف سے وہ تعاون نہیں مل رہا ، جس کی انھیں اشد ضرورت ہے۔ سینما مالکان کا یہ حق ہے کہ وہ منافع کمائیں مگر جب کوئی پاکستانی فلم ریلیز ہو تو زیادہ شوز دیں تاکہ فلم میکنگ میں سرمایہ کاری کا رحجان بڑھے ۔
مستقبل کے حوالے سے اگر دیکھا جائے تویہ سینما مالکان کے لیے گھاٹے کاسودا ثابت نہیں ہوگا، جب سے پاک بھارت کشیدگی کے باعث بالی ووڈ فلموں کی نمائش پر پابندی لگ چکی ہے۔جس سے سینما ہالز ویرانی کا منظر پیش کرنے لگے ہیں، اس میں اگر لوکل جتنی زیادہ فلمیں بنیں گئیں تو اس طرح غیر ملکی فلموں کی پابندی سے انھیں نقصان نہیں اٹھانا پڑے گا۔
قیام پاکستان کے بعد پاکستان فلم انڈسٹری کا ایک سنہری دور تھا جس میں ہمارے پاس پڑھے لکھے اور باصلاحیت ڈائریکٹر ، تکنیکار ، رائٹر ، نغمہ نگار ، فنکار، موسیقار اور گلوکار تھے جنہوں نے کم وسائل کے باوجود بالی ووڈ کو ٹف ٹائم دیا۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ فلم بینوں کے مثبت رسپانس نے پاکستانی فلم اور سینما انڈسٹری کو نئی زندگی دی ہے۔ اگر یہ اپنی فلموں کو پسند نہ کرتے تو شاید فلم انڈسٹری کی بحالی خواب ہی رہ جاتی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔