- ٹی20 ورلڈکپ؛ ووین رچرڈز کو پاکستانی ٹیم کا مینٹور بنانے کی خبریں وائرل
- کرغز حکومت کی درخواست پر وزیر خارجہ سمیت پاکستانی وفد کا دورہ بشکیک منسوخ
- کراچی؛ رینجرز اور پولیس کی مشترکہ کارروائی، لیاری گینگ کا انتہائی مطلوب ملزم گرفتار
- مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے میجر نے گولی مار کر خودکشی کرلی
- وزیراعظم کی کرغزستان سے زخمی طلباء کو فوری وطن واپس لانے کی ہدایت
- لاہور؛ سب انسپکٹر کا ٹریفک اسسٹنٹ پر بہیمانہ تشدد، ویڈیو وائرل
- ثقلین مشتاق نے آل ٹائم ون ڈے الیون کا انکشاف کردیا
- 565 میٹرک ٹن چینی، سگریٹ، کپڑا، ایرانی تیل برآمد کرلیا گیا
- ایف بی آر کے کارپوریٹ ٹیکس آفس اسلام آباد کیخلاف تحقیقات کا حکم
- پنجاب میں ہیٹ ویو کا الرٹ جاری، درجہ حرارت 45ڈگری جانے کا امکان
- غزہ میں جھڑپوں اور دھماکوں میں مزید 3 اسرائیلی فوجی ہلاک، 4 شدید زخمی
- حکومت نیٹ میٹرنگ ختم کرکے گراس میٹرنگ پالیسی لانے کوتیار
- پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی سطح کے مذاکرات کل شروع ہونگے
- این اے 148 ملتان میں ضمنی انتخاب کیلیے پولنگ جاری
- وزیراعظم کو آئی ایم ایف کا 18 ہزار ارب کا مجوزہ بجٹ پیش
- ٹی20 ورلڈکپ؛ ٹاپ 4 ٹیمیں کون سی ہوں گی؟ کیف نے پیشگوئی کردی
- ایک منٹ میں 110 پینسلیں توڑنے کا عالمی ریکارڈ
- سوشل میڈیا اور بچوں میں سیگریٹ نوشی کے درمیان تعلق کا انکشاف
- گرین ہاؤس گیسز کو قیمتی کیمیکلز میں بدلنے کا نیا طریقہ وضع
- بشکیک سے 140 طلبا کو لے کر پرواز لاہور پہنچ گئی
روسی پارلیمنٹ کی امریکا کے ساتھ پلوٹونیم معاہدہ معطل کرنے کی منظوری
ماسکو: روس کے ایوان زیریں ’’ ڈوما‘‘ نے امریکا کے ساتھ جوہری ہتھیار بنانے کی سطح کے پلوٹونیم کے استعمال سے متعلق معاہدے کی معطلی کے بارے میں صدر ولادی میر پوتن کے دستخطوں سے بھیجے گئے فرمان کی متفقہ منظوری دے دی ہے۔
پوتن نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ واشنگٹن کی غیر دوستانہ کارروائیوں کے نتیجے میں اسٹرٹیجک استحکام کیلیے خطرات ابھر رہے ہیں، انھوں نے کہا کہ اگر امریکا روس کی سرحدوں کے قریب تعینات کی جانے والی اپنی فورسز ہٹا لیتا ہے اور روس مخالف پابندیاں ختم کر دیتا ہے تو یہ معاہدہ بحال ہو سکتا ہے۔
روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے قانون سازوں کو بتایا کہ اگر واشنگٹن نے روس کے خلاف پابندیوں کو سخت کیا تو ماسکو ایسے اقدامات کر سکتا ہے جو امریکا کیلیے تکلیف دہ ہو سکتے ہیں، امریکا اور روس کے درمیان 2000 میں طے پانے والا معاہدہ جس کی 2010 میں تجدید کی گئی تھی۔
دونوں جوہری قوتوں سے اپنے دفاعی پروگراموں میں ہتھیاروں کی سطح کی پلوٹونیم کے غیر دفاعی استعمال سے متعلق ہے اس معاہدے میں یہ تقاضا کیا گیا ہے کہ دونوں ملک اعلیٰ معیار کے پلوٹونیم کی ایک خاص مقدار کو جسے ہتھیار بنانے میں استعمال کیا جا سکتا ہے غیر فوجی استعمال میں لانے کے پابند ہوں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔