گرین ہاؤس گیسز کو قیمتی کیمیکلز میں بدلنے کا نیا طریقہ وضع
اس ماحول دوست طریقے سے گرین ہاؤس گیسز کو قیمتی کیمیکلز میں بدلا جاسکتا ہے
چین کی شینگھائی جیاؤ ٹونگ یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے ایک نیا فوٹو کیٹیلسٹ بنایا ہے جو ایک ایسا ماحول دوست اور مؤثر طریقہ کار پیش کرتا ہے جس سے گرین ہاؤس گیسز کو قیمتی کیمیکلز میں بدلا جاسکتا ہے۔
Rh/InGaN1-xOx نامی یہ نیا فوٹو کیٹیلسٹ ایک نینو آرکیٹیچر ہے جو رہوڈیم نینو پارٹیکلز پر مشتمل ہے۔ یہ رہوڈیم نینو پارٹیکلز سیلیکون کی تہہ پر لگے آکسیجن موڈیفائڈ اینڈیئم گیلیئم نائیٹرائیڈ نینو وائر سے جڑے ہوتے ہیں۔
سورج کی تیز روشنی میں اس مٹیریل کی ڈرائی ریفارمنگ آف میتھین (ڈی آر ایم) کےعمل میں زبردست کارکردگی دیکھی گئی۔ اس عمل میں دو گرین ہاؤس گیسز (کاربن ڈٓائی آکسائیڈ اور میتھین) کو ملا کر سِنگیس (کاربن مونو آکسائیڈ اور ہائیڈروجن کا مرکب) بنائی جاتی ہے۔
جامعہ سے تعلق رکھنے والے تحقیق کے سربراہ محقق پروفیسر باؤوین ژو کا کہنا تھا کہ یہ تحقیق گرین ہاؤس گیس کے اخراج اور پائیدار توانائی کی پیداوار جیسے دونوں مسائل کے حل کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔
جرنل سائنس بلیٹن میں شائع ہونے والے تحقیق کے نتائج میں ایسے جدید فوٹو کیٹیلک نظام بنانے کی راہ ہموار کی گئی ہے جس سے قابلِ تجدید ذرائع سے ایندھن اور کیمیکلز کی پائیدار پیداوار میں مدد ملے گی۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ طریقہ دیگر اہم کیمیکل ری ایکشنز تک بڑھا کر کیمیکل انڈسٹری کو ماحول دوست بنانے کے نئے مواقع پیش کر سکتا ہے۔