- فوج کو متنازع بنانے کا ڈرامہ بند ہونا چاہئے، سینیٹر فیصل واوڈا
- وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات
- بھارت: شرپسندوں نے مسجد میں گھس کر امام کو شہید کردیا
- آئی ایم ایف نے 1.1 ارب ڈالر قسط کی منظوری دے دی
- پاکستان، آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کیلیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا، آصف زرداری
- کوئٹہ میں مرغی کے گوشت کی قیمت 1200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
- لاہور: گندم کی خریداری نہ ہونے پر احتجاج کرنے والے کسان گرفتار
- اسلام آباد میں غیرملکی خاتون سیاح کو لوٹنے والے گروہ کا سرغنہ گرفتار
- کراچی پولیس کا اغوا برائے تاوان کا ایک اور کیس سامنے آگیا
- اے ایس پی شہر بانو نقوی شادی کے بندھن میں بندھ گئیں، تصاویر وائرل
- انتخابی نتائج کیخلاف جماعت اسلامی کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- ضلع خیبر: سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں 4 دہشت گرد ہلاک
- وکیل کے قتل میں مطلوب خطرناک اشتہاری آذربائیجان سے گرفتار
- معیشت میں بہتری کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کرنے جارہے ہیں، وزیراعظم
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی
- کراچی میں گرمی کی لہر برقرار، منگل کو پارہ 40 تک جانے کا امکان
- سعودی عرب میں لڑکی کو ہراساں کرنے پر بھارتی شہری گرفتار
- رجب طیب اردوان پاکستان کے سچے اور مخلص دوست ہیں، صدر مملکت
- کراچی: او اور اے لیول امتحانات میں بدترین بد انتظامی سے ہزاروں طلبہ اذیت کا شکار
- عجیب و غریب ڈیزائن کی حامل گاڑیاں
پاکستان نے بھارتی سوتی دھاگے پر بھاری اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی لگا دی
کراچی: پاکستان نے سبسڈائز بھارتی سوتی دھاگے سے مقامی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو نقصان پہنچانے پر 4 ماہ کیلیے 55.5 کاؤنٹ اور اس سے زائد کاؤنٹ کی حامل بھارتی کاٹن یارن پر26.89 روپے سے 55.80 روپے فی کلوگرام تک کی بھاری تادیبی ڈیوٹیاں لگادیں.
نیشنل ٹیرف کمیشن کی جانب سے بھارت کی13 کاٹن یارن مینوفیکچرنگ یونٹس سمیت دیگرتمام برآمدکنندگان پرعائد کردہ مذکورہ ڈیوٹیوں کا اطلاق بدھ سے ہوگیا۔ واضح رہے کہ آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) نے سوتی دھاگے کی مقامی صنعت کی جانب سے بھارتی یارن کے خلاف درخواست دی تھی جس پر کاؤنٹرویلنگ ڈیوٹیز 2015 کی شق 11 کے تحت20اپریل کو اینٹی ڈمپنگ تحقیقات شروع کی گئی اوریکم جولائی 2014 سے30جون 2015 تک کی مدت میں سبسڈی اور یکم جولائی 2012 سے 30جون 2015تک کی مدت کی انکوائری کی گئی اور بھارتی مینوفیکچررز کو سبسڈیز سے پاکستانی صنعت کو پہنچنے والے نقصان کا جائزہ لیا گیا۔
ابتدائی تحقیقات میں کمیشن نے پایا کہ مذکورہ بھارتی کاٹن یارن کی سبسڈائز نرخوں پر درآمدات سے مذکورہ مدت میں مقامی مصنوعات کی قیمتوں میں کمی آئی اور اس سے مقامی صنعت کا مارکیٹ شیئر، فروخت، منافع، کیش فلو اور آمدنی پر منفی اثرات ہوئے جس کی بنیاد پر مذکور بھارتی یارن پر 26.89تا55.8 فیصداینٹی ڈمپنگ ڈیوٹیاں لگا دی گئیں جس کا اطلاق فوری طور پر 4ماہ کیلیے کیا گیا ہے، جن بھارتی ایکسپورٹرز پر ڈیوٹیاں لگائی گئیں۔ ان میں سے ناگ ریکا ایکسپورٹس لمیٹڈ ممبئی پر 26.89، ٹری ڈینٹ لمیٹڈ سانگھیڑابرنالہ پر 50.81، وی بی یارن ٹیکس لمیٹڈ ویرودھ نگر48.10، کیکانی ایکسپورٹس کوائمباٹور، نہاراسپننگ ملز لدھیانہ،ایس جے ایل ٹی اسپننگ ملزلمیٹڈ چنائی، ایس جے ایل ٹی ٹیکسٹائل ملزلمیٹڈ ویلور،وردھمان ٹیکسٹائل ملز لدھیانہ، کے اے ایس انڈسٹریز انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ کوائمباٹور، پراسونا رام شری کرشنا اسپننگ ملز پرائیویٹ لمیٹد اورپرائم اربن ڈیولپمنٹ انڈیا پر 46.76 جبکہ دیگرتمام بھارتی یارن ایکسپورٹرز پر 55.80 روپے فی کلوگرام اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی عائد کی گئی۔
دوسری جانب پاکستان ٹیرف کمیشن کے فیصلے کا کاٹن جنر احسان الحق نے خیرمقدم کرتے ہوئے اپنے ردعمل میں کہاکہ نیشنل ٹیرف کمیشن کے اس اقدام سے مقامی ٹیکسٹائل وکاٹن جننگ انڈسٹری کا بحران ختم ہونے کا امکان ہے کیونکہ بھارتی حکومت اپنے کاٹن یارن کے برآمد کنندگان کی حوصلہ افزائی کیلیے انہیں 4.76 فیصد تا 10.99 فیصد زرتلافی فراہم کررہی ہے، اس بھارتی کاٹن یارن کی پاکستان میں وسیع درآمدات سے مقامی ٹیکسٹائل انڈسٹری میں بحرانی کیفیت پیدا ہو گئی تھی جس سے150 ٹیکسٹائل ملیں بند اور دیگرپوری استعداد پر نہیں چل پا رہی تھیں۔
احسان الحق نے بتایا کہ کچھ عرصہ قبل ٹیکسٹائل ملزمالکان کی جانب سے بھارتی کاٹن یارن سے پاکستانی اسپننگ ملز کو ہونیوالے نقصانات پر نیشنل ٹیرف کمیشن کو شکایت بھیجی گئی تھی، ابتدائی تحقیقات میں ثابت ہواکہ بھارت سوتی دھاگے کے ایکسپورٹرز کو زرتلافی دے رہا ہے اور ان حقائق کی روشنی میں بھارتی ایکسپورٹرز پر ڈیوٹی لگائی گئیں، توقع ہے کہ اس سے نہ صرف پاکستانی اسپننگ انڈسٹری اپنے پاؤں پر کھڑی ہو سکے گی بلکہ ٹیکسٹائل برآمدات بہتر ہونے سے زرمبادلہ ذخائر میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوگاجبکہ پھٹی کی طلب بڑھنے سے قیمتوں میں متوقع اضافے سے آئندہ سال کپاس کا زیرکاشت رقبہ اور پیداوار بھی بڑھے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔