- فوج کو متنازع بنانے کا ڈرامہ بند ہونا چاہئے، سینیٹر فیصل واوڈا
- وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات
- بھارت: شرپسندوں نے مسجد میں گھس کر امام کو شہید کردیا
- آئی ایم ایف نے 1.1 ارب ڈالر قسط کی منظوری دے دی
- پاکستان، آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کیلیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا، آصف زرداری
- کوئٹہ میں مرغی کے گوشت کی قیمت 1200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
- لاہور: گندم کی خریداری نہ ہونے پر احتجاج کرنے والے کسان گرفتار
- اسلام آباد میں غیرملکی خاتون سیاح کو لوٹنے والے گروہ کا سرغنہ گرفتار
- کراچی پولیس کا اغوا برائے تاوان کا ایک اور کیس سامنے آگیا
- اے ایس پی شہر بانو نقوی شادی کے بندھن میں بندھ گئیں، تصاویر وائرل
- انتخابی نتائج کیخلاف جماعت اسلامی کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- ضلع خیبر: سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں 4 دہشت گرد ہلاک
- وکیل کے قتل میں مطلوب خطرناک اشتہاری آذربائیجان سے گرفتار
- معیشت میں بہتری کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کرنے جارہے ہیں، وزیراعظم
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی
- کراچی میں گرمی کی لہر برقرار، منگل کو پارہ 40 تک جانے کا امکان
- سعودی عرب میں لڑکی کو ہراساں کرنے پر بھارتی شہری گرفتار
- رجب طیب اردوان پاکستان کے سچے اور مخلص دوست ہیں، صدر مملکت
- کراچی: او اور اے لیول امتحانات میں بدترین بد انتظامی سے ہزاروں طلبہ اذیت کا شکار
- عجیب و غریب ڈیزائن کی حامل گاڑیاں
ترک صدرنے فضائیہ کے 100 پائلٹس سمیت فورسز کے 4 ہزار اہلکار برطرف کردیے
انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردوان نے فضائیہ کے 100 سے زائد پائلٹس اور آرمی کے ایک ہزار اسٹاف ممبران سمیت 4 ہزار اہلکاروں کو برطرف کردیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی میں گزشتہ برس ہونے والی ناکام فوجی بغاوت کے بعد سے مختلف اداروں سے ملازمین کو برطرف کئے جانے کا سلسلہ تاحال جاری ہے اور حکومت کی جانب سے فوجی بغاوت کا حصہ بننے کے شبے میں اب تک ترک آرمی، ائیرفورس، پولیس، عدالتوں اور دیگرمتعدد اداروں سے لاکھوں افراد کو نوکریوں سے برطرف کیا جا چکا ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: ترکی بغاوت، فضائیہ کے 100 پائلٹوں کو قید کی سزا سنادی گئی
ترک صدر رجب طیب اردوان نے دہشت گرد تنظیموں سے روابط کے شبے میں مزید 4 ہزار اہلکاروں کو برطرف کرنے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔ حکام کے مطابق برطرف کئے گئے افراد میں وزارت انصاف کے ایک ہزار، آرمی اسٹاف کے ایک ہزار جب کہ ائیرفورس کے 100 سے زائد پائلٹس بھی شامل ہیں۔ ترک حکام کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں سے روابط رکھنے والے افراد قومی سلامتی کے لئے خطرہ ہیں اس لئے قومی اداروں میں ایسے افراد کا عہدوں پر برقرار رہنا زہر قاتل ہے۔
واضح رہے کہ فوجی بغاوت کے بعد ترک حکومت نے جہاں لاکھوں افراد کو نوکریوں سے فارغ کیا وہیں متعدد بار فیس بک اور ٹویٹر کو بھی عارضی طور پر بند کیا گیا جب کہ گزشتہ روز حکومت نے آن لائن انسائیکلو پیڈیا کو بلاک کردیا تھا جس پر وکی پیڈیا کے بانی جمی ویلز کا ٹویٹر پر ایک بیان بھی سامنے آیا جس میں ان کا کہا تھا کہ اطلاعات تک رسائی حاصل کرنا ہر فرد کا بنیادی حق ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔