- کاؤنٹی کرکٹ، شان مسعود جوئے کی تشہیر سے دور
- چیمپئنز ٹرافی؛ بھارت کی شمولیت پر جولائی میں بات ہوگی
- ترکیہ: نامعلوم شخص کے مذاق نے ریسٹورنٹس کی ناک میں دم کر دیا
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان
- لنکن پریمئیر لیگ؛ نسیم شاہ سمیت 500 سے زائد کھلاڑیوں نے رجسٹریشن کروالی
- جگر کے لیے نقصان دہ چند سپلیمنٹس
- گوگل پلے اسٹور سے بیک وقت دو ایپس ڈاؤن لوڈ کرنے کی سہولت
- سیمنٹ سیکٹر نے ٹیکس کریڈٹ کا مطالبہ کر دیا
- فوج کو متنازع بنانے کا ڈرامہ بند ہونا چاہئے، سینیٹر فیصل واوڈا
- وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات
- بھارت: شرپسندوں نے مسجد میں گھس کر امام کو شہید کردیا
- آئی ایم ایف نے 1.1 ارب ڈالر قسط کی منظوری دے دی
- پاکستان، آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کیلیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا، آصف زرداری
- کوئٹہ میں مرغی کے گوشت کی قیمت 1200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
- لاہور: گندم کی خریداری نہ ہونے پر احتجاج کرنے والے کسان گرفتار
- اسلام آباد میں غیرملکی خاتون سیاح کو لوٹنے والے گروہ کا سرغنہ گرفتار
- کراچی پولیس کا اغوا برائے تاوان کا ایک اور کیس سامنے آگیا
- اے ایس پی شہر بانو نقوی شادی کے بندھن میں بندھ گئیں، تصاویر وائرل
- انتخابی نتائج کیخلاف جماعت اسلامی کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- ضلع خیبر: سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں 4 دہشت گرد ہلاک
ڈومیسٹک کرکٹ میں چیئرمین پی سی بی بورڈ مجوزہ تبدیلیوں کے حامی
کراچی: چیئرمین پی سی بی شہریارخان ڈومیسٹک کرکٹ میں مجوزہ تبدیلیوں کے حامی نظر آتے ہیں، ان کے مطابق کراچی کی جانب سے اعتراض سامنے آیا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ قائد اعظم ٹرافی میں بھی ڈرافٹ سسٹم لانا چاہتا ہے، تجویز کے مطابق ٹیموں میں ریجنز کے 8 کرکٹرز شامل ہونگے دیگر 12 کا انتخاب ڈرافٹنگ سے ہوگا جس کیلیے فہرست سلیکشن کمیٹی جاری کریگی، جاوید میانداد اور محسن خان جیسے معروف سابق ٹیسٹ کرکٹرز نے اس سسٹم کو مسترد کر دیا ہے، کراچی سٹی کرکٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے بھی مخالفت سامنے آئی، صدر اعجاز فاروقی نے چیئرمین پی سی بی کو خط لکھ کر احتجاج بھی ریکارڈ کرایا ہے۔
لندن سے لاہور واپسی کے بعد نمائندہ ’’ایکسپریس‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے شہریارخان نے کہا کہ مجھے کے سی سی اے کا خط موصول ہوگیا، انھوں نے ڈومیسٹک کرکٹ میں مجوزہ تبدیلیوں کی مخالفت کر دی ہے، جمعے کو گورننگ بورڈ میٹنگ میں اس معاملے پر بات ہوگی، ممکن ہے کوئی ترمیم بھی کر دی جائے۔ میری ذاتی رائے کے مطابق ڈرافٹ سسٹم کا ملکی کرکٹ کو فائدہ ہی ہوگا کیونکہ ریجنز میں سیاست اور اقربا پروری بہت زیادہ ہے، نئے نظام سے منصفانہ سلیکشن ہو سکے گی، اس حوالے سے تجاویز پر غور کے بعد ہی کوئی قدم اٹھائیں گے۔
دریں اثنا ذرائع نے بتایا کہ بورڈ اب ریجنز کے کھلاڑیوں کی تعداد 12 کرنے پر غور کر رہا ہے، دیگر 8 کا انتخاب ڈرافٹ سے کیا جائیگا، جمعے کے اجلاس میں نئے سسٹم کی منظوری کا امکان بہت روشن ہے کیونکہ کراچی کے سوا دیگر ریجنز اعتراض کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے، البتہ مستقبل میں جب نقصانات سامنے آئیں گے تو پی سی بی کو مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔