- گھٹیا مہم کسی کے بھی خلاف ہو ناقابل قبول ہے:فیصل واوڈا
- چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہی ہوگی، ٹیموں کو شیڈول بھیج دیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- پنجاب کی بیورو کریسی میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ، 49 افسران کے تبادلے
- یوم مزدور پر صدر مملکت اور وزیراعظم کے پیغامات
- بہاولپور؛ زیر حراست کالعدم ٹی ٹی پی کے دو دہشت گرد اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک
- ذوالفقار علی بھٹو لا یونیورسٹی میں وائس چانسلر کے لیے انٹرویوز، تمام امیدوار ناکام
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان
- گجر، اورنگی نالہ متاثرین کے کلیمز داخل کرنے کیلیے شیڈول جاری
- نادرا سینٹرز پر شہریوں کو 30 منٹ سے زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑے گا، وزیر داخلہ
- ڈونلڈ ٹرمپ پر توہین عدالت پر 9 ہزار ڈالر جرمانہ، جیل بھیجنے کی تنبیہ
- کوئٹہ میں مسلسل غیر حاضری پر 13 اساتذہ نوکری سے برطرف
- آن لائن جنسی ہراسانی اور بلیک میلنگ میں ملوث ملزم گرفتار
- انکم ٹیکس جمع نہ کروانے والے پانچ لاکھ سے زائد شہریوں کی موبائل سمز بلاک
- میئر کراچی کا وزیراعظم کو خط، کراچی کے ٹریفک مسائل پر کردار ادا کرنے کی درخواست
- رانا ثنا اللہ وزیراعظم کے مشیر تعینات، صدر مملکت نے منظوری دے دی
- شرارتی بلیوں کی مضحکہ خیز تصویری جھلکیاں
- چیف جسٹس مداخلت کاروں کی خاموش سرپرستی کے بجائے تمام تجاویز سامنے لائیں، پی ٹی آئی کا مطالبہ
- کراچی پولیس کا اسٹریٹ کرمنلز کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ
- ججز کے خط سے متعلق ازخود نوٹس کیس میں پشاور ہائیکورٹ کی تجاویز سامنے آگئیں
- آئی ایم ایف سے 1.1 ارب ڈالر اسٹیٹ بینک کے اکاؤنٹ میں منتقل
اولمپک سوئمنگ پول کے حجم کا سیارچہ زمین کے قریب سے گزرگیا
اولمپک سوئمنگ پول کے حجم کا 2012 ڈی اے 14 نامی سیارچہ جمعے اور ہفتے کی درمیانی رات کوکرہ ارض سے 27 ہزارکلومیٹر کے فاصلے سے گزر گیا اس کی رفتار 17 ہزار میل فی گھنٹہ سے زیادہ تھی۔
اس سے قبل پیشں گوئی کی گئی تھی کہ اس سائز کا یہ واحد سیارچہ ہے جو زمین کے اتنے قریب سے گزرے گا۔زمین کے مدار میں چکرلگانے والے سیٹیلائٹ بھی زمین کے اتنے قریب نہیں گزرتے جتنا یہ سیارچہ گزرا۔ تاہم سائنسدانوں کے مطابق یہ سیارچہ زمین سے 7 بج کر 25 منٹ جی ایم ٹی یا پاکستانی معیاری وقت کے مطابق رات 12 بجکر25 منٹ پرگزرا۔رات کے وقت جن علاقوں میں اندھیراچھایا رہا وہاں کھلے آسمان میں یہ سیارچہ اچھی دوربین سے دیکھا گیا۔ یہ سیارچہ سورج کے گرد چکر 368 دنوں میں لگاتا ہے جیسے کہ زمین لگاتی ہے۔ لیکن اس کا مدار زمین سے مختلف ہے۔ سیارچے نے زمین کے نیچے سے گزرتے ہوئے سورج کی جانب اپنا سفرجاری رکھا۔
سیارچہ مشرقی یورپ، ایشیا اورآسٹریلیا میں سب سے زیادہ بہتر طورپر دیکھاگیا۔ تاہم شوقین لوگ سیارچے کے سفرکولائیو انٹرنیٹ پردیکھ سکے۔ اس سلسلے میں امریکی خلائی ایجنسی ناسا کے جیٹ پروپلژن لیباریٹری سے بھی لائیو فیڈ7بجے جی ایم ٹی سے شروع کی گئی۔جس سے پاکستان میں بھی انٹر نیٹ صارفین مستفید ہوئے ۔ سائنسدان پہلے ہی بتا چکے تھے کہ سیارچے کا زمین سے ٹکرانے کاکوئی خطرہ نہیں ۔2012 ڈی اے 14 نامی یہ سیارچہ اسپین کے اسکائی سروے کے ہیئت دانوں نے پچھلے سال فروری میں دریافت کیا تھا۔ اس وقت جب دریافت کیا گیاتویہ سیارچہ زمین سے اتنا قریب نہیں تھا جتنا کہ آج تھا۔ اسی وقت آج کے سفر کی بھی پیشں گوئی کی گئی تھی۔زمین کے اتنے قریب پچھلے 30سالوں میں کوئی سیارچہ نہیں گزرا ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔