- پیوٹن نے مزید 6 سال کیلئے روس کے صدر کی حیثیت سے حلف اٹھالیا
- سعودی وفد کے سربراہ سے کابینہ کی تعریف سن کر دل باغ باغ ہوگیا، وزیر اعظم
- روس میں ایک فوجی اہلکار سمیت دو امریکی شہری گرفتار
- پاسکو کی گندم خریداری کا ہدف 14 لاکھ ٹن سے 18 لاکھ ٹن کرنے کی منظوری
- نگراں دور میں گندم درآمد کی مکمل ذمہ داری لیتا ہوں، انوار الحق کاکڑ
- ایم کیوایم پاکستان نے پیپلزپارٹی سے 14 قائمہ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ مانگ لی
- پاک-ایران گیس پائپ لائن پر ہر فیصلہ پاکستان کے مفاد میں کیا جائے گا، نائب وزیراعظم
- ڈالر کے انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ ریٹ کم ہوگئے
- کور کمانڈر ہاؤس حملہ کیس؛ 9مئی کے 10ملزمان کی ضمانت منظور
- اذلان شاہ ہاکی کپ: پاکستان اور جاپان کا میچ سنسنی خیز مقابلے کے بعد برابر
- زیتون کا تیل ڈیمنشیا سے مرنے کے خطرے کو کم کرتا ہے، تحقیق
- ماحول سے کاربن کشید کرنے کے لیے نیا طریقہ کار وضع
- عورت کا بھیس بدل کر پولیس کو چکما دینے والا چور گرفتار
- کورنگی میں دو دوستوں کے قتل کی تحقیقات، برطرف پولیس اہلکار کا کرمنل ریکارڈ نکل آیا
- پی ٹی آئی کا 9مئی واقعات پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ
- وزیر داخلہ محسن نقوی کوئٹہ پہنچ گئے، وزیراعلیٰ بلوچستان سے ملاقات
- حکومت کا پنشن بوجھ کم کرنے کے لیے اصلاحات لانے کا اعلان
- پاکستان کو عالمی بینک سے 8 ارب ڈالرز ملنے کی توقع
- بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی صارفین پر مزید 51 ارب روپے کا بوجھ ڈالنے کی درخواست
- ٹی20 ورلڈکپ سے قبل مچل مارش کی فٹنس سوالیہ نشان بن گئی
روہنگیا مسلمانوں کیلیے بنگلا دیش کا دنیا کے سب سے بڑے مہاجرکیمپ کے قیام کا منصوبہ
ڈھاکا: بنگلا دیش میں روہنگیا مسلمانوں کی تعداد4 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے جب کہ بنگلا دیشی حکومت روہنگیا مہاجرین کے لیے ایسا کیمپ قائم کرنا چاہتی ہے جس میں 8لاکھ سے زائد مہاجرین رہ سکیں گے۔
میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پرظلم اور بربریت جاری ہے،لاکھوں روہنگیا مسلمان بنگلا دیش میں پناہ حاصل کرچکے ہیں جب کہ ہزاروں پناہ کی تلاش میں کھلے سمندر میں ڈوب کر جاں بحق ہوچکےہیں، بنگلا دیش میں روہنگیا مسلمانوں کی تعداد4لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے۔ پناہ گزینوں کی بہت بڑی تعداد کے باعث بنگلا دیش کی حکومت نے دنیا کا سب سے بڑامہاجر کیمپ بنانے کا منصوبہ بنایا ہے۔
ڈھاکا میں اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈی نیٹر رابرٹ واٹکنزکا غیرملکی خبررساں ادارے کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بنگلا دیش کی حکومت کو اس منصوبے کے بجائے مہاجرین کے نئے کیمپ بنانا چاہئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب آپ کسی چھوٹے سےعلاقے میں بہت بڑی تعداد میں ایسے انسانوں کو مل کر رہنے پر مجبور کر دیتے ہیں جن کا جسمانی مدافعتی نظام بہت کمزور ہو چکا ہو تو یہ اقدام ان کے لئے خطرناک ہوتا ہے جب کہ اس کے نتیجے میں خوفناک حد تک زیادہ انسانی جانیں ضائع ہو سکتی ہیں۔
رابرٹ واٹکنز کا مزید کہنا تھا کہ ایسے کسی بھی ایک بہت بڑے کیمپ کے بجائے چھوٹے چھوٹے کیمپس کے انتظامی امورکی دیکھ بھال کرنا زیادہ آسان ہے اور اس میں صحت اور سیکیورٹی کے مسائل بھی کم سے کم ہوتے ہیں۔
انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائگریشن کے مطابق اگر بنگلا دیشی حکومت نے اپنے منصوبے کے مطابق کوکس بازار میں یہ بہت وسیع و عریض کیمپ قائم کر دیا، تو یہ دنیا کا سب سے بڑا مہاجر کیمپ ہو گا۔
اقوام متحدہ کے مطابق اب تک یوگنڈا میں بیدی بیدی(BIDI BIDI) کا کیمپ اور کینیا میں داداب کا کیمپ دونوں ہی عالمی سطح پر مہاجرین کے سب سے بڑے کیمپ شمار ہوتے ہیں۔ ان میں سے ہر ایک میں قریب 3 لاکھ مہاجرین کے رہنے کی گنجائش ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔