- پتوکی کے دو بے گناہ نوجوان بھارت سے رہا ہوکر پاکستان پہنچ گئے
- بی آر ٹی کا مالی بحران سنگین، حکومت کا کلومیٹر کے حساب سے کرایہ بڑھانے کا فیصلہ
- محموداچکزئی کے وارنٹ گرفتاری جاری، 27 اپریل کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم
- چینی صدر اور امریکی وزیرخارجہ کی شکوے شکایتوں سے بھری ملاقات
- لاہور؛ 10 سالہ گھریلو ملازمہ پراسرار طور پر جھلس کر جاں بحق، گھر کا مالک گرفتار
- اغوا برائے تاوان کی واردات کا ڈراپ سین؛ مغوی نے دوستوں کے ساتھ ملکر رقم کا مطالبہ کیا
- فیس بک کے بانی کو 50 کھرب روپے کا نقصان ہوگیا
- عازمین حج کیلئے خوشخبری، جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ روڈ ٹومکہ میں شامل
- اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری میں تیزی، انڈیکس 72 ہزار 742 پوائنٹس پر بند
- بلدیہ پلازہ میں بیٹھے وکلا کمرے کا ماہانہ کرایہ 55 روپے دیتے ہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- کچے کے ڈاکوؤں سے رابطے رکھنے والے 78 پولیس اہلکاروں کا کراچی تبادلہ
- ایک ہفتے کے دوران 15 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں
- چینائی میں پاکستانی 19 سالہ عائشہ کو بھارتی شخص کا دل لگادیا گیا
- ڈی جی ایس بی سی اے نے سنگین الزامات کا سامنا کرنے والے افسر کو اپنا اسسٹنٹ مقرر کردیا
- مفاہمت یا مزاحمت، اب ن لیگ کا بیانیہ وہی ہوگا جو نواز شریف دیں گے، رانا ثنا
- پی ایس کیو سی اے کے عملے کی ہڑتال، بندرگاہ پر سیکڑوں کنٹینرپھنس گئے
- ڈھائی گھنٹے میں ہیرے بنانے کا طریقہ دریافت
- پول میں تیزی سے ایک میل فاصلہ طے کرنے کے ریکارڈ کی کوشش
- پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص کے لیے نیا ٹیسٹ وضع
روہنگیا مسلمانوں کیلیے بنگلا دیش کا دنیا کے سب سے بڑے مہاجرکیمپ کے قیام کا منصوبہ
ڈھاکا: بنگلا دیش میں روہنگیا مسلمانوں کی تعداد4 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے جب کہ بنگلا دیشی حکومت روہنگیا مہاجرین کے لیے ایسا کیمپ قائم کرنا چاہتی ہے جس میں 8لاکھ سے زائد مہاجرین رہ سکیں گے۔
میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پرظلم اور بربریت جاری ہے،لاکھوں روہنگیا مسلمان بنگلا دیش میں پناہ حاصل کرچکے ہیں جب کہ ہزاروں پناہ کی تلاش میں کھلے سمندر میں ڈوب کر جاں بحق ہوچکےہیں، بنگلا دیش میں روہنگیا مسلمانوں کی تعداد4لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے۔ پناہ گزینوں کی بہت بڑی تعداد کے باعث بنگلا دیش کی حکومت نے دنیا کا سب سے بڑامہاجر کیمپ بنانے کا منصوبہ بنایا ہے۔
ڈھاکا میں اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈی نیٹر رابرٹ واٹکنزکا غیرملکی خبررساں ادارے کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بنگلا دیش کی حکومت کو اس منصوبے کے بجائے مہاجرین کے نئے کیمپ بنانا چاہئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب آپ کسی چھوٹے سےعلاقے میں بہت بڑی تعداد میں ایسے انسانوں کو مل کر رہنے پر مجبور کر دیتے ہیں جن کا جسمانی مدافعتی نظام بہت کمزور ہو چکا ہو تو یہ اقدام ان کے لئے خطرناک ہوتا ہے جب کہ اس کے نتیجے میں خوفناک حد تک زیادہ انسانی جانیں ضائع ہو سکتی ہیں۔
رابرٹ واٹکنز کا مزید کہنا تھا کہ ایسے کسی بھی ایک بہت بڑے کیمپ کے بجائے چھوٹے چھوٹے کیمپس کے انتظامی امورکی دیکھ بھال کرنا زیادہ آسان ہے اور اس میں صحت اور سیکیورٹی کے مسائل بھی کم سے کم ہوتے ہیں۔
انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائگریشن کے مطابق اگر بنگلا دیشی حکومت نے اپنے منصوبے کے مطابق کوکس بازار میں یہ بہت وسیع و عریض کیمپ قائم کر دیا، تو یہ دنیا کا سب سے بڑا مہاجر کیمپ ہو گا۔
اقوام متحدہ کے مطابق اب تک یوگنڈا میں بیدی بیدی(BIDI BIDI) کا کیمپ اور کینیا میں داداب کا کیمپ دونوں ہی عالمی سطح پر مہاجرین کے سب سے بڑے کیمپ شمار ہوتے ہیں۔ ان میں سے ہر ایک میں قریب 3 لاکھ مہاجرین کے رہنے کی گنجائش ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔