- اگر پاکستان ہارا تو ملبہ ہیڈ کوچ کرسٹن پر گرایا جائے گا، راشد لطیف
- انگلینڈ کے 20 سالہ کاؤنٹی اسپنر جوش بیکر کی اچانک موت
- ایف آئی اے ملازمین کے کنٹریکٹ میں توسیع نہ ہونے کیخلاف درخواست خارج
- پی ایس ایل9؛ بورڈ بعض اسٹیک ہولڈرز سے واجبات کا منتظر
- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ قومی ٹیم کا مختصر ٹریننگ کیمپ شروع
- سندھ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں، پولیس کیخلاف شکایات سب سے زیادہ
- لکی مروت؛ پولیس اہلکار کی گولیوں سے چھلنی لاش برآمد
- سابق کیوی کرکٹر بھی امریکا کے ورلڈکپ اسکواڈ حصہ بن گئے
- حلف کی بے توقیری
- روسی شہری کے بالوں کا مشکوک رنگ، پولیس نے جرمانہ عائد کردیا
- صحت مند زندگی کے لیے وقت کی تقسیم کیسی ہونی چاہیئے؟
- انسانوں کی طرح محسوس ہونے والی برقی جِلد
- برازیل میں طوفانی بارش سے 37 افراد ہلاک، 70 شہری لاپتا
- اٹھارہ ماہ سے بات چیت کیلیے تیار ہیں، تین سیاسی جماعتوں کے علاوہ سب سے بات ہوگی، عمران خان
- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم نے پاکستان کو آخری ٹی20 میں بھی شکست دیدی
- نوشہرہ میں بدبخت بیٹے کی فائرنگ سے باپ اور بھائی جاں بحق
- میں نے فارم 47 کی بات کی تو ن لیگ منہ نہیں چھپا سکے گی، انوارالحق کاکڑ
- صدر مملکت نے ٹیکس قوانین ترمیمی بل کی منظوری دے دی
- جوڑیا بازار میں مسلح ڈاکو نوجوان سے 50 لاکھ روپے چھین کر فرار
- آزادی صحافت کا عالمی دن، کراچی کے صحافیوں کا فلسطینی صحافیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی
فلم انڈسٹری کی مکمل بحالی کیلیے دماغ لڑانے کی ضرورت ہے، صنم بخاری
لاہور: نارویجن ماڈل و اداکارہ صنم بخاری نے کہا ہے کہ اگر فلم انڈسٹری میں مقابلے کومزید دلچسپ بنانا ہے توپھرپاکستانی فلم میکرز کو ایسے آئیڈیاز کے ساتھ بڑے پردے پر چھانا ہوگا، جس کا جواب پڑوسی ملک کے پاس نہ ہو۔
صنم بخاری ’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بالی وڈ اور پاکستان فلم انڈسٹری کا سفرایک ساتھ شروع ہوالیکن آج وہ کہاں ہیں اورپاکستان کہاں؟ پاکستانی فلم انڈسٹری کی ترقی اورکامیابی کے حوالے سیکڑوں نہیں بلکہ ہزاروں سے بھی زائد بیانات سامنے آچکے ہیں اوراب کب تک ان بیانات کے پیچھے چھپ کر بالی وڈ کی برتری کی بات ہوتی رہے گی۔ اس مقام کو پانے کے لیے جس طرح بالی وڈ والوں نے کوشش کی، اسی طرح ہمارے فلم میکرز کو بھی کوشش کرنی چاہیے۔
اداکارہ نے کہا کہ یہ بات توکسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے کہ ہمارے پاس وسائل کی کمی ہے لیکن میرے نزدیک وسائل سے زیادہ ان آئیڈیاز کی کمی ہے جوکم بجٹ کی فلم کو بھی دیکھنے پرمجبورکرتے ہیں۔ اس وقت سرمایہ کے ساتھ دماغ لڑانے کی بھی اشد ضرورت ہے۔ ایسے موضوعات کوسلوراسکرین پردکھانے کی ضرورت ہے، جس کودیکھ کرلوگ اپنی زندگی کو سدھار لائیں اور خوب محظوظ بھی ہوں۔
صنم بخاری نے کہا کہ رومانٹک، ایکشن ، کامیڈی اورڈرامہ توہرفلم کا حصہ ہوتا ہی ہے لیکن اب اس پیغام کو دینے کا وقت آ چکا ہے جس کے لیے فنون لطیفہ کواہم قرار دیا جاتاہے۔ لہذا پاکستانی فلم میکرز ہوش کے ناخن لیں اوربہتری کی جانب مثبت قدم بڑھائیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔