- کورٹ رپورٹنگ پر پابندی لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج
- اسرائیلی خواتین فوجیوں کی حماس کے ہاتھوں گرفتاری کی ایڈٹ شدہ ویڈیو جاری
- انگلش کرکٹرز آئی پی ایل کیوں چھوڑ گئے، لیگ چیئرمین منہ اُتر گیا
- احسن اقبال ہتک عزت کیس؛ مرادسعید کی گزشتہ سماعتیں کالعدم قرار دینے کی درخواست
- غزہ میں حماس کے اسنائپر حملے، 3 اسرائیلی فوجی ہلاک، متعدد زخمی
- مری میں غیرقانونی تعمیرات کیخلاف آپریشن، حملے میں سرکاری اہلکار زخمی
- انگلش کپتان کے بعد دو اہم پلئیرز بھی میچز سے محروم رہ سکتے ہیں!
- سیاحتی سیزن شروع ہونے سے قبل جھیل سیف الملوک روڈ کو کھول دیا گیا
- مرحومین کے ووٹ کاسٹ ہونے کے ثبوت الیکشن کمیشن کو پیش
- 5 سالہ بچی سے زیادتی کا ملزم ورچوئل ویمن پولیس اسٹیشن کی مدد سے گرفتار
- کراچی میں لوڈشیڈنگ کے ستائے شہریوں کا احتجاج، ٹائر نذرآتش، ٹریفک معطل
- جسٹس محسن اختر کیانی کی کاز لسٹ دو روز سے منسوخ
- بھارتی ٹیم کی کوچنگ؛ رکی پونٹنگ نے بڑا انکشاف کردیا
- ’’گرمی کی لہر‘‘ سے بچاؤ کے طریقے
- مصنوعی ذہانت کی جنگ کون جیتے گا؟
- بیماریوں سے نجات کے لیے پھلوں کا استعمال
- وزیراعظم دو روزہ دورے پر متحدہ عرب امارات روانہ
- جامعہ اردو میں طلبہ تنظیموں پر پابندی مسترد
- ملک میں سرمایہ کاری 50 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی
- ایف بی آر کی ہدایت پر نان فائلرز کی9ہزار سے زائد سمز بلاک
صحت مند زندگی کے لیے وقت کی تقسیم کیسی ہونی چاہیئے؟
میلبرن: ایک نئی تحقیق میں سائنس دانوں نے بتایا ہے کہ انسان کو دن کا کتنا وقت کھڑے رہنے، بیٹھنے، سونے اور کسی جسمانی سرگرمی مشغول ہونے جیسی سرگرمیوں میں صرف کرنا چاہیئے۔
آسٹریلیا کی سوئنبرن یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے مطابق روزانہ 24 گھنٹوں کی تقسیم کے متعلق پیش کی جانے والی ان تجاویز کا مقصد لوگوں کی صحت میں بہتری لانے میں مدد دینا ہے۔
ڈاکٹر کرسچئن بریکنرج کی رہنمائی میں کام کرنے والی ٹیم نے 2000 افراد کے سونے، بیٹھنے اور جسمانی سرگرمیوں کی عادات کا جائزہ لیا تاکہ 24 گھنٹوں کی سرگرمیوں کے اعتبار سے وقت کی مثالی تقسیم کی جاسکے۔
محققین نے تحقیق میں بتایا کہ وقت کی بہترین ترتیب میں سب سے کم حصہ بیٹھ کر گزارے جانے والے وقت کا ہے جبکہ بہتر وقت وہ ہے جو کھڑے ہوکر گزارا جائے اور سب سے بہتر وقت جسمانی طور پر فعال رہنے کا ہے۔
جرنل ڈائبیٹولوجیا میں شائع ہونے والی تحقیق میں بہترین صحت کے لیے تجویز کردہ وقت کی تقسیم کچھ اس طرح سے کی گئی کہ ہمارے بیٹھنے کا وقت اوسطاً چھ گھنٹے (5 گھنٹے 40 منٹ اور 7 گھنٹے 10 منٹ کے درمیان)، کھڑے ہونے کا وقت اوسطاً پانچ گھنٹے اور 10 منٹ، سونے کا وقت اوسطاً آٹھ گھنٹے 20 منٹ جبکہ ہلکی پھلکی سرگرمیوں کا وقت اوسطاً دو گھنٹے اور 10 منٹ اور معتدل سے شدید سرگرمیوں کا وقت اوسطاً دو گھنٹے اور 10 منٹ تک ہونا چاہیئے۔
ڈاکٹر کرسچئن بریکنزج نے سرگرمیوں کے اس توازن کو صحت کے نتائج کے اعتبار سے ’گولڈی لاک زون‘ (ستارے سے اتنا فاصلہ جہاں پانی مائع شکل میں موجود رہتا ہے، یعنی زندگی کے پنپنے کے لیے سازگار جگہ) قرار دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔