- عالمی ٹائٹل پر نظریں جمائے نئے چیلنجز کیلئے تیار
- ٹی 20 ورلڈ کپ، اسکاٹ لینڈ نے آسٹریلیا کو جیت کے لیے 181 رنز کا ہدف دے دیا
- ورلڈ کپ میں شرمناک شکست: صرف باتیں نہیں عملی اقدامات کی ضرورت
- ٹی 20 ورلڈ کپ؛ نمیبیا کو شکست دے کر انگلینڈ سپر 8 کی دوڑ میں شامل
- کراچی: آن لائن خریدی گئی منشیات برآمد، پولیس اہلکار سمیت 4 ملزمان گرفتار
- رفح میں بکتر بند گاڑی پر حملے میں 8 اسرائیلی فوجی ہلاک
- سعودی سیکیورٹی فورسز کا حج کے انتظامات کیلئے اے آئی کا استعمال
- ناتجربہ کار سیکیورٹی گارڈ کی فائرنگ سے پانچ سالہ بچہ جاں بحق
- سعودی حکومت کو مطلوب قتل کا اشتہاری مجرم گرفتار
- خضدار سے صحافی صدیق مینگل کے قتل میں ملوث بی ایل اے کا کارندہ گرفتار
- پشاور میں 72 سالہ شخص کی 13 سالہ بچی کے ساتھ شادی کی کوشش ناکام
- کراچی میں پلاسٹک بیگز سے سڑک کی تعمیر کا تجربہ کامیاب
- ٹی 20 ورلڈ کپ: بھارت اور کینیڈا کا میچ بارش کے باعث منسوخ
- تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کی شرح کم کرنے کی تجویز منظور
- عالمی بینک نے پاکستان کو مزید 15 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری دے دی
- اسپنٹک کی چوٹی پر لاپتا ایک جاپانی کوہ پیما کی لاش مل گئی، دوسرے کی تلاش جاری
- ژوب میں کسٹمز کی کارروائی، کروڑوں روپے مالیت کی 46 ہزار کلو چھالیہ برآمد
- سیالکوٹ، بارات میں دلہا کے دوستوں نے ایک کروڑ روپے نچھاور کردیے
- ٹی 20 ورلڈ کپ: آئرلینڈ کیخلاف میچ کیلئے پاکستان ٹیم میں دو تبدیلیوں کا امکان
- سرکاری اداروں اور وزارتوں کو ای آفس پر منتقل کر رہے ہیں، وزیر اعظم
ہتک عزت بل پر پیپلزپارٹی نے ن لیگ سے راہیں جدا کرلیں
![فوٹو فائل](https://c.express.pk/2024/05/2643137-ppppmln-1716384469-451-640x480.jpg)
فوٹو فائل
لاہور: پنجاب حکومت کی جانب سے پیش کیے جانے والے ہتک عزت بل پر پاکستان پیپلزپارٹی نے ن لیگ سے راہیں جدا کرلیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی نے ہتک عزت قانون پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اس معاملے پر ن لیگ سے راہیں جدا کیں اور بل کی منظوری کے وقت تمام ممران اسمبلی ایوان سے غیر حاضر رہے۔
پاکستان پیپلزپارٹی پنجاب کے پارلیمانی لیڈر علی حیدر گیلانی نے کہا کہ حکومت نے ہتک عزت بل کے معاملے پر ہم سے مشاورت کی اور نہ ہی کچھ بتایا، پیپلز پارٹی کھبی بھی اس بل کا حصہ نہیں بننا چاہتی۔
مزید پڑھیں: جھوٹی خبر پر 30 لاکھ ہرجانہ، پنجاب اسمبلی میں ہتک عزت قانون منظور
انہوں نے کہا کہ ہتک بل کی منظوری کے روز تمام ارکان کو ایوان سے غیر حاضر رہنے کا کہا گیا تھا، بل کی منظوری کے روز پیپلز پارٹی کا کوئی رکن صوبائی اسمبلی ایوان میں موجود نہیں تھا۔
علی حیدر گیلانی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی ہمیشہ میڈیا کی آزادی کے ساتھ کھڑی ہے اور اس جدوجہد میں ہر دور میں اہم کردار ادا کرتی رہی ہے
واضح رہے کہ دو روز قبل پنجاب حکومت نے ہتک عزت بل پنجاب اسمبلی میں پیش کر کے اسے منظور کروایا ہے جس پر صحافتی تنظیموں اور اپوزیشن نے شدید احتجاج کرتے ہوئے اسے کالا قانون قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہتک عزت قانون واپس پنجاب اسمبلی بھیجنے کیلیے مراسلہ گورنر کو ارسال
ہتک عزت بل کے تحت اخبار، ٹی وی، سوشل میڈیا کے تمام پلیٹ فارمز پر کوئی بھی خبر شیئر کرنے پر ہتک عزت بل کے تحت کارروائی ہوگی جس پر تیس لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی جائے گی، اس حوالے سے خصوصی عدالتیں تشکیل دی جائیں گی جو 6 ماہ میں فیصلہ سنائیں گی۔
بل کا اطلاق پرنٹ، الیکٹرونک اور سوشل میڈیا پر ہوگا۔ جس کے تحت پھیلائی جانے والی جھوٹی اور غیر حقیقی خبروں پر ہتک عزت کا کیس ہو سکے گا۔ بل کا یوٹیوب، ٹک ٹاک، ایکس/ٹوئٹر، فیس بک، انسٹا گرام کے ذریعے پھیلائی جانے والی جعلی خبروں پر بھی اطلاق ہوگا۔
کسی شخص کی ذاتی زندگی اور عوامی مقام کو نقصان پہنچانے کیلئے پھیلائی جانے والی خبروں پر قانون کے تحت کارروائی ہوگی، ہتک عزت کے کیسز کیلئے خصوصی ٹربیونلز قائم ہوں گے جو چھ ماہ میں فیصلہ کرنے کے پابند ہوں گے۔
بل کے تحت 30 لاکھ روپے کا ہرجانہ ہوگا، آئینی عہدوں پر موجود شخصیات کے خلاف الزام کی صورت میں ہائی کورٹ کے بنچ کیس سننے کے مجاز ہوں گے۔ خواتین اور خواجہ سراؤں کو کیس میں قانونی معاونت کےلئے حکومتی لیگل ٹیم کی سہولت میسر ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔