- کراچی میں گرمی کی لہر پیر تک برقرار رہنے کا امکان
- فیض آباد دھرنا کیس؛ سپریم کورٹ نے رپورٹ ٹی او آرز کے برخلاف قرار دے دی
- کھانے میں اضافی نمک چھڑکنے والے ہوجائیں ہوشیار!
- اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ کا فائنل، پاکستان اور جاپان مدمقابل
- چین کے صحرا میں اونٹوں کیلئے ٹریفک سگنلز نصب
- بلوچستان؛ پوست کی کاشت کے خلاف کارروائی، ملزمان کے حملے میں 6اہلکار زخمی
- پاکستان میں حالیہ 24.8 فیصد مہنگائی اگلے سال 12.7 فیصد پر آنے کا امکان ہے، آئی ایم ایف
- شیر شاہ کباڑی مارکیٹ میں اسکریپ کی دکانوں کی بندش پر حکومت کو نوٹس
- حکومت نے آئی ایم ایف کو بجلی، گیس نرخوں میں اضافے کی یقین دہانی کروا دی
- شاداب کو رنز پڑرہے تھے تو افتخار، صائم کو اوورز کیوں نہ دیئے! شائقین
- کم عمر لڑکیوں کا نکاح : لاہور ہائیکورٹ کا نکاح رجسٹرار کے خلاف کارروائی کا حکم
- سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا دورہ پاکستان موخر ہوگیا
- جو معافی کا کہہ رہے ہیں وہ ہم سے معافی مانگیں، عمر ایوب
- زرتاج گل کا نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے سیکریٹری داخلہ کو نوٹس جاری
- حج سیزن میں ڈرونز اور فضائی ٹیکسیاں استعمال ہوں گی:سعودی وزیر ٹرانسپورٹ
- قلیل ترین مدت میں کھڑکیاں صاف کرنے کا عالمی ریکارڈ قائم
- بعض عرب ممالک کے سربراہان غزہ جنگ میں اسرائیل کی فتح چاہتے ہیں، نیتن یاہو
- آئرلینڈ سے شکست؛ چیئرمین پی سی بی ڈبلن پہنچ گئے
- مقامی و بین الاقوامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں کمی
- پاک فوج کے 3 میجر جنرلز کی لیفیٹینٹ جنرلز کے عہدے پر ترقی و تعیناتیاں
علی احمد ڈھلوں
دیامیر بھاشا ڈیم : پایہ تکمیل کو پہنچنا چاہیے!
ہم نے 1972کے بعد کوئی ڈیم نہیں بنایا، جب کہ 1972کے مقابلے میں آبادی میں 4گنا اضافہ ہوچکا ہے۔
کورونا: ’’مزدور‘‘ بڑھ جائیں گے؟
بدقسمتی سے ہم ایک ایسے ملک میں رہتے ہیں جہاں مزدوروں کا استحصال ظلم اور ناانصافی کی کہانیاں معمول کی بات ہے۔
’’ارطغرل ‘‘ پاکستان بھی ایسی پروڈکشن پیش کر سکتا!
حکومت کو بھی چاہیے کہ اس طرح کے سیریلز میں معاونت کرے، اچھی پروپوزل پر کام کرے، اور سپانسر بھی کرے۔
قانون اور انصاف
اس فرسودہ نظام قانون کو ادھیڑ کر پھینکنا ہو گا اور اپنی زمینی حقیقتوں کی روشنی میں اپنے لیے اپنا قانون بنانا ہو گا۔
ذخیرہ اندوزوں کے لیے صرف’’آرڈیننس‘‘؟
ہمارے ملک میں ایک طبقہ ہر وقت جمہوریت کا راگ الاپتا رہتا ہے لیکن قانون کی حکمرانی اس کے نزدیک کوئی اہمیت نہیں رکھتی۔
کورونا لاک ڈائون: حکومت اپنی رٹ مضبوط کرے!
انتظامیہ کے لیے ایک نئی آزمائش کھڑی کرنے کے بجائے اگر نماز گھر ہی میں ادا کر لی جائے تو کتنا بہتر ہو۔
کورونا وائرس : سنجیدہ ہم اب بھی نہیں ہیں!
جلد بازی، سیاست اور جذباتی فیصلے ملک میں بڑی تباہی اور خرابی لا سکتے ہیں۔
دیگر رپورٹس بھی ’’پبلک ‘‘کی جائیں !
دولت آنے کے بعد ان کو بھی سیاست کا چسکا لگا تو انھوں نے خسرو برادران کو اپنا لیا اور شوگر ملیں لگوائیں
4اپریل کا پیغام : انقلاب یا موت !
اب ایسا بھی نہیں ہے کہ ہم پیپلزپارٹی کو مورد الزام ٹھہرائیں کہ انھوں نے اپنے لیڈر کے لیے کچھ نہ کیا۔