- اسلام آباد میں شہریوں کو ان دہلیز پر ڈرائیونگ لائسنس بنانے سہولت
- ماؤں کے عالمی دن پر نا خلف بیٹے کا ماں پر تشدد
- پنجاب میں چائلڈ لیبر کے سدباب کے لیےکونسل کے قیام پرغور
- بھارتی وزیراعظم، وزرا کے غیرذمہ دارانہ بیانات یکسر مسترد کرتے ہیں، دفترخارجہ
- وفاقی وزارت تعلیم کا اساتذہ کی جدید خطوط پر ٹریننگ کیلیے انقلابی اقدام
- رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں معاشی حالات بہترہوئے، اسٹیٹ بینک
- شاہین آفریدی پیدائشی کپتان ہے، عاطف رانا
- نسٹ کے طلبہ کی تیار کردہ پاکستان کی پہلی ہائی برڈ فارمولا کار کی رونمائی
- مخصوص طبقے کو کلین چٹ دینے کیلیے نیا پروپیگنڈا تیار کیا جارہا ہے، فیصل واوڈا
- عدالتی امور میں مداخلت مسترد، معاملہ قومی سلامتی کا ہے اسے بڑھایا نہ جائے، وفاقی وزرا
- راولپنڈی میں معصوم بچیوں کے ساتھ مبینہ زیادتی میں ملوث دو ملزمان گرفتار
- تیسرا ٹی ٹوئنٹی: آئرلینڈ کا پاکستان کو جیت کیلئے 179 رنز کا ہدف
- دکی میں کوئلے کی کان پر دہشت گردوں کے حملے میں چار افراد زخمی
- بنگلادیش نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کیلئے اسکواڈ کا اعلان کردیا
- 100 دنوں میں 200 فلائٹس کے مسافر بیگز سے سونا چوری کرنے والا ملزم گرفتار
- سنی اتحاد کونسل نے چیئرمین پی اے سی کیلئے شیخ وقاص اکرم کا نام اسپیکر کو بھیج دیا
- آزاد کشمیر میں احتجاج کے دوران انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے، وزیراعظم
- جنوبی وزیرستان کے گھر میں ہونے والا دھماکا ڈرون حملہ تھا، رکن اسمبلی کا دعویٰ
- دنیا کا گرم ہوتا موسم، مگرناشپاتی کے لیے سنگین خطرہ
- سائن بورڈ کے اندر سے 1 سال سے رہائش پذیر خاتون برآمد
طلعت حسین
سند ھ اور ظالموں کا چنگل
سندھ کا استحصال کرنے والے اسلام آباد میں بیٹھے ہیں یا کراچی اور سندھ کے دوسرے شہروں میں۔
ریٹرننگ افسر اور اخلاقی حدود
الیکشن کمیشن کا یہ کہنا کہ وہ ریٹرننگ افسروں کے کام میں مداخلت نہیں کر سکتا، ایک حیران کن دعویٰ ہے۔
مشرف آمدید
وطن واپسی کے بعد جنرل(ر) پرویز مشرف فوج کے کندھے پر رکھ کر سیاسی بندوق نہیں چلا سکیں گے ۔
سب سے سنہرا آخری باب
راجا پرویز اشرف جو گیلانی صاحب کی طرح ذہنی طور پر کبھی وزیر اعظم نہ بن پائے اِن مشوروں کو سنتے اور رد کرتے رہے۔
کراچی کی باری
عبوری حکومت کے دور میں فوج کے ہاتھوں کراچی کو سوگ کی کیفیت سے نکالنے کا کام اضافی مشکلات کا باعث ہو سکتا ہے۔
امن کا روشن راستہ
طالبان کو اتنا ہی کہہ دینا کا فی ہو گا کہ ملک کی تمام سیاسی قیادت ان کو اپنا بڑا بھائی مانتی ہے۔
بند کریں یہ تماشہ
50 فیصد کے قریب لوگ تو غربت کی لکیر سے نیچے ہیں ۔ باقی کماتے ہیں لیکن ٹیکس کی مد میں نہیں آتے۔
’’امن‘‘ مگر احتیاط سے
با ت چیت کی اِن بھلی با توں کے پیچھے کیا مختلف عسکریت پسند گر وپوں کو خطیر رقوم ادا کرنے کا پلان بنا یا جا رہا ہے؟
عوامی خدمت کا کمر توڑ کاروبار
ہمیں یہ ماننا پڑے گا کہ عوامی خدمت سے زیادہ منافع بخش اور آرام دہ دھندہ کوئی نہیں۔