جب بندھے تھے ایک بندھن میں۔۔۔

صدف آصف  اتوار 24 مارچ 2013
اگر شادی کو بہت سال بیت گئے ہوں تو شادی کے ابتدائی دنوں کی خوش کن باتوں کو یاد کرنا یقیناً بہت اچھا لگتا ہے۔ فوٹو: فائل

اگر شادی کو بہت سال بیت گئے ہوں تو شادی کے ابتدائی دنوں کی خوش کن باتوں کو یاد کرنا یقیناً بہت اچھا لگتا ہے۔ فوٹو: فائل

شادی کی سال گرہ کا دن ہر پیار کرنے والے جوڑے کی زندگی میں خصوصی اہمیت رکھتا ہے۔

قدرت نے اس دنیا کی خوب صورتیوں کو دو اصناف سے متوازن کیا ہے اور میاں بیوی کا رشتہ اس توازن کی بہترین شکل ہے۔ ایک صنف نازک تو دوسرا صنف قوی کہلایا۔ ان دونوں کے درمیان ایک عہد اور پیمان کے بعد جب زندگی کا ایک تعلق استوار ہوتا ہے تو پھر ایک دوسرے کے لیے خوب صورت احساس کے ذریعے اس ناتے کو چار چاند لگ جاتے ہیں۔

بعض اوقات ہم اپنی روزمرہ  زندگی میں اتنے مصروف ہو جاتے ہیں، کہ زندگی سے صحیح طور لطف اندوز ہونے کا وقت ہی نہیں ملتا۔ ایسے میں اگر کسی خاص دن ایک دوسرے کی اہمیت کا اعتراف کیا جائے تو بہت اچھا لگتا ہے۔ شادی شدہ جوڑوں کے لیے یہ اہم دن شادی کی سال گرہ کے سوا بھلا اور کیا ہو سکتا ہے۔

ایک دوسرے کے سنگ خوش گوار شب و روز بِتاتے ہوئے پہلے سال کی تکمیل  کی بات ہی کچھ اور ہوتی ہے، بعد کے برسوں میں بھی اس کی اہمیت اگرچہ کم نہیں ہوتی، لیکن یہ وہ موقع ہوتا ہے کہ جب دونوں کی زندگی میں یہ دن پہلی بار آیا ہوتا ہے۔ شادی کی سال گرہ چاہے کوئی سی بھی ہو، اس دن ایک دوسرے کے لیے دلی جذبات کا اعادہ کیا جانا بہت اچھا لگتا ہے۔

اگر شادی کو بہت سال بیت گئے ہوں تو شادی کے ابتدائی دنوں کی خوش کن باتوں کو یاد کرنا یقیناً بہت اچھا لگتا ہے۔ خوش گوار زندگی گزارتے ہوئے ایک دوسرے کی اچھی اور بری عادتوں اور ہم آہنگی پیدا کرتے وقت پیدا ہونے والی دشواریوں کا ذکر بھی خاصا بھلا معلوم ہوتا ہے۔ یہ ایک ایسا لمحہ ہے جب اپنے ہم سفر کو یہ احساس دلایا جا سکتا ہے کہ اس کی کتنی اہمیت ہے۔

ہمارے معاشرے میں چوں کہ زیادہ تر شوہر ہی گھر کے کفیل ہوتے ہیں، تو یہ بات سوچ لی جاتی ہے کہ بیوی کو تحائف سے نوازنے کی ذمہ داری صرف مرد پر عاید ہوتی ہے، پھر چاہے اس کی سال گرہ ہو یا شادی کی سال گرہ، وہ اپنے شوہر کی طرف سے ہی کسی تحفے کی توقع رکھتی ہے، تاہم شادی شدہ خواتین کو یہ بات یاد رکھنے کی ضرورت ہے کہ ان کے جیون ساتھی کی بھی خوب صورت یادیں ان لمحات سے جڑی ہوئی ہیں، اس لیے اگر خاتون خانہ چاہیں تو چھوٹی چھوٹی کوششوں کے ذریعے  اس دن کو خاص بنایا جا سکتا ہے۔ ضروری نہیں کہ اپنی آمدنی دیکھے بغیر اس ایک دن پر ہزاروں روپے صرف کر دیے جائیں، بلکہ آپ کی پر خلوص کاوشیں بھی ان لمحوں میں دھنک رنگ بھر سکتی ہیں۔

اگر آپ کی مالی استطاعت نہیں تو اپنے شریک حیات کے لیے کسی ہاتھ کے بنے تحفے سے بھی اپنے جذبات کا اظہار کر سکتی ہیں، کیوں کہ سمجھ دار شوہر کی نظر میں اہمیت چیز کی قیمت کی نہیں بلکہ  اس خلوص اور کوشش کی ہوگی، جو اس چیز کے پیچھے نظر آرہا ہوگا اور یہ جذبات سارا سال آپ دونوں کے تعلقات کو ترو تازہ رکھیں گے۔ اس لیے اس بار اپنی شادی کی سال گرہ  کے دن کو خاص بناتے ہوئے شوہرکو خوش گوار حیرت میں مبتلا کر دینا چاہیے۔

اس کے لیے آپ گھر میں ہی دیدہ زیب کارڈ بنا سکتی ہیں، بازار میں دست یاب مختلف رنگوں اور اقسام کی شیٹوں کی مدد سے اسے بہ آسانی بہت خوب صورت بنایا جا سکتا ہے۔ مختلف ڈیزائن میں کاٹ کر اسے مختلف رنگوں سے مزین بھی کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ اس میں اپنی یاد گار تصاویر کے ذریعے اسے مزید پرکشش بنایا جا سکتا ہے۔ یہ ایک بہت اچھا طریقہ ہے، اگر آپ نے آج تک اپنے شریک حیات کے سامنے اپنے لطیف جذبات کا اظہار نہیں کیا تو اس موقع سے بھرپور فایدہ اٹھاتے ہوئے اپنے جیون ساتھی کے نام خوب صورت پیغام تحریر کیجیے۔ ساتھ میں ایک گلابی رنگ کی ربن سے کارڈ کو  باندھ  دیں، کارڈ شادی کی سال گرہ کی صبح شوہر کے سرہانے رکھ دیں تاکہ جب وہ اٹھیں، تو سب سے پہلے ان کی نظر آپ کے کارڈ پر جائے۔

اپنے شوہر کے لیے ایک خوب صورت ڈائری میں ان تمام حسین لمحات کا ذکر کریں، جو آپ دونوں نے ساتھ ساتھ گزارے، ایسے واقعات بھی تحریر کریں، جن کی وجہ سے آپ دونوں کے مابین قائم ازدواجی تعلقات میں مضبوطی آئے۔ ایک دوسرے کے دکھ اور سُکھ بھرے لمحے بھی تحریر کیے جا سکتے ہیں۔ ایک صفحہ  پر اپنی اور بچوں کی تصویر  بھی چسپاں کی جا سکتی ہے، کچھ صفحات شوہر کی رائے جاننے کے لیے خالی چھوڑ دیں۔ یہ ڈائری پورے سال آپ کے مہکتے جذبوں کی عکاسی کرے گی اور ہمیشہ یادگار رہے گی۔ اس کے علاوہ سبز پتوں کے ساتھ سرخ اور گلابی پھولوں کا اچھا سا گُل دستہ بھی گھر میں تیار کیا جاسکتا ہے، جس کے ساتھ ننّھا سا تہنیتی کارڈ اپنے پیغام کے ساتھ نتھی کر دیں۔ اس دن کی مناسبت سے شوہر کے نئے کپڑے سلوانا بھی بہت اچھا تاثر چھوڑے گا۔

شادی کی سال گرہ پر پکوان بھی شوہر کی پسند کو مدنظر رکھتے ہوئے پکائیے۔ اگر بیکنگ کر سکتی ہیں تو گھر میں ہی کیک بنائیے، اور میاں جی کے دفتر سے واپسی پر چائے کے ساتھ پیش کریں۔ نیز دسترخوان پر بھی آج کے دن کا خصوصی اہتمام جھلکنا اچھی بات ہوگی، تاکہ معلوم چلے کہ آج کا دن معمول سے ہٹ کر ہے۔ اگر آپ کے شوہر کتب بینی کا ذوق رکھتے ہیں تو شادی کی سال گرہ کو یادگار بنانے کے لیے انہیں کوئی اچھی سی کتاب دی جا سکتی ہے، ان کی پسند کے مطابق شاعری کا مجموعہ، ناول، افسانہ یا سفرنامہ تحفتاً پیش کیا جا سکتا ہے۔ اس کے ساتھ ان کے دفتر کے لیے خوب صورت سا ’’مگ‘‘ بھی دیا جا سکتا ہے، یہ سستا اوراچھا تحفہ ہوگا، جو دفتر میں بھی سارا سال انہیں آپ کی یاد دلاتا رہے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔