- ذی الحج کا چاند دیکھنے کے لیےرویت ہلال کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا
- اسرائیلی فورسز کاغزہ میں اسکول پرفضائی حملہ،40فلسطینی شہید،70زخمی
- ٹی 20 ورلڈ کپ: سپر اوور میں امریکا نے پاکستان کو شکست دے دی
- آئی سی سی نے نیویارک اسٹیڈیم کی پچ غیر معیاری ہونے کی تصدیق کردی
- ڈی آئی خان؛ نامعلوم موٹرسائیکل سواروں کی فائرنگ سےسی ٹی ڈی اہلکار شہید
- الیکشن ٹریبونلز میں ریٹائرڈ ججوں کی تعیناتی، نیب ریمانڈ 40 روز کرنے کے آرڈیننسز پیش
- فیصل واوڈا اور مصطفی کمال کی پریس کانفرنس نشر کرنا توہین عدالت ہے، سپریم کورٹ
- پی ٹی آئی قیادت نے میری توہین اور بے توقیری کی، شیر افضل مروت
- بابراعظم نے ویرات کوہلی سے ایک اور اعزاز چھین لیا
- سلامتی کونسل کی مسلسل رکنیت حاصل کرنا قابل فخر لمحہ ہے، وزیر اعظم
- غزہ میں 90 فیصد بچے بنیادی غذائی ضروریات سے محروم ہیں، یونیسیف
- پاکستان کا دوسرا سیٹلائٹ مدار میں پہنچ گیا
- کراچی میں ’ٹارگٹ کلنگ‘ کا مقصد بیرونی سرمایہ کاری کو روکنا ہے، گورنرسندھ
- حکومت کاسول آرمڈفورسز کی تنخواہیں پاک فوج کے برابرکرنےکافیصلہ
- فیفا کوالیفائر: سعودی عرب نے پاکستان کو 0-3 سے شکست دے دی
- یہ بات درست ہے مجھے پارلیمنٹ جانا چاہیے تھا، بانی پی ٹی آئی کا چیف جسٹس سے مکالمہ
- قومی اسمبلی: سنی اتحاد کونسل کا گندم اسکینڈل کی جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ
- سعودی عرب میں ذوالحجہ کا چاند نظر آگیا
- وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا تو قتل کا ملزم ہے، فیصل کریم کنڈی
- انتہا پسند رہنما کی قیادت میں یہودی مسجد اقصیٰ کے کمپاؤنڈ میں داخل ہوگئے
اسرائیلی وزیراعظم سے کرپشن الزامات پر ایک ماہ میں تیسری بار تفتیش
تل ابیب: اسرائیلی پولیس نے وزیراعظم نیتن یاہو سے کرپشن الزامات کے تحت ایک مرتبہ پھر چھان بین کی ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اور ان کے ساتھیوں پر الزام ہے کہ اُنہوں نے ٹیلی کام کمپنی بیزک کو خلافِ ضابطہ لاکھوں ڈالر کا بزنس دیا ہے تاکہ نیتن یاہو کی تشہیر مثبت انداز میں کی جا سکے، اس سے قبل وزیراعظم کے غیر قانونی ذرائع سے جائیداد بنانے پر اُن کے کاروباری شراکت داروں کو بھی حراست میں لیا گیا تھا جنہوں نے مختلف کمپنیوں سے رشوت لینے کا اعتراف بھی کیا تھا تاہم اسرائیلی وزیراعظم کرپشن کے تمام الزامات کی تردید کرتے آئے ہیں۔
اسرائیلی وزیراعظم کو گزشتہ 14 ماہ کے دوران آٹھ مرتبہ پولیس کی تفتیش کا سامنا کرنا پڑا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم کے رشوت خوری ، دھوکہ دہی اور اعتماد کو ٹھیس پہنچانے کے جرائم میں ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں جس کی بنیاد پر پولیس نے اٹارنی جنرل سے وزیراعظم کے خلاف باقاعدہ مقدمہ دائر کرکے تفتیش کرنے کی استدعا بھی کی ہے جسے اٹارنی جنرل نے قانونی چارہ جوئی کے لیے ماہرین کو بھیجا ہے۔
سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ گو کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے سیاسی حلیف اب تک ان کے ساتھ کھڑے ہیں اور اپنے اعتماد کا برملا اظہار بھی کررہے ہیں جس سے وزیراعظم کے منصب کو تاحال کوئی بڑا خطرہ نظر نہیں آتا ہے لیکن یہ بات بھی مسلمہ ہے کہ انہیں اپنے سیاسی زندگی کے سب سے کڑے مرحلے سے گزرنا پڑ رہا ہے، دیکھنا یہ ہے کہ اٹارنی جنرل پولیس کی استدعا پر کیا کارروائی کرتے ہیں اور اس کے اثرات سے نیتن یاہو خود کو کیسے محفوظ رکھ سکیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔