راحت فتح علی خان سوشل میڈیا پر بھی آگے

ق ۔ الف  منگل 22 مئ 2018
راحت کی مینجمنٹ ٹیم نے بھارتی فنکاروں کو مات دے دی۔ فوٹو : فائل

راحت کی مینجمنٹ ٹیم نے بھارتی فنکاروں کو مات دے دی۔ فوٹو : فائل

پاکستان کی دھرتی فنون لطیفہ کے تمام شعبوں کے حوالے سے بہت زرخیز ہے۔ یہاں پربسنے والے باصلاحیت فنکاروں نے ہمیشہ ہی دنیا بھرمیں پاکستان کا نام روشن کیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر میں ہونے والے گرینڈمیوزک فیسٹیولزاب پاکستانی گلوکاروں اورسازندوں کے بناء ادھورے سمجھے جاتے ہیں۔

خاص طورپربات کریں اگراستاد راحت فتح علی خاں کی توانہوں نے جس طرح سے اپنے فن کی بدولت دنیا بھرمیں نام روشن کرتے ہوئے اپنی خاندانی روایت کوزندہ رکھا ہے، اس کی مثال نہیں ملتی۔ اگریہ کہا جائے کہ اس وقت راحت فتح علی خاں ناصرف پاکستان بلکہ پڑوسی ملک بھارت کی فلم نگری کوبھی دنیا بھرمیں مقبول کرنے میں اہم کردارادا کررہے ہیں توغلط نہ ہوگا۔

گزشتہ چند برسوں کے دوران جس طرح سے راحت کے گیتوں نے بولی وڈ کی فلموں کے کاروبار میں حیرت انگیز اضافہ کیا اورشائقین کومجبورکیا ہے کہ وہ سینماگھروں کا رخ کریں، تواس پربولی وڈ کے تمام فنکاروں، موسیقاروں اور تکنیک کاروںکو ان کا مشکورہونا چاہئے۔

ویسے توعام طور پراپیگنڈہ کیا جاتا ہے کہ راحت کوبولی وڈ کی وجہ سے شہرت ملی لیکن حقائق کچھ یوں ہیں کہ راحت کی وجہ سے بولی وڈ کے کئی سپرسٹارزکے ختم ہوتے کیرئیرزکونئی زندگی ملی اورساری مہم کے پیچھے راحت فتح علی خان کے ساتھ کام کرنے والی باصلاحیت ٹیم کا بھی بہت عمل دخل رہاہے۔ خاص طورپران کے بزنس ڈائریکٹر اور پروڈیوسر سلمان احمد کی کیمرے کے پیچھے کاوشیں آج سب کے سامنے رہیں۔

حال ہی میں استاد راحت فتح علی خاں کی مینجمنٹ کی شاندارپالیسی کے باعث بھارت کے صف اول کے گلوکار ’سوشل میڈیا وار‘ میں بڑے مارجن سے پیچھے رہ چکے ہیں۔ ایک طرف جہاں راحت کے گیت سننے والوں کی تعداد میں دن بدن حیرت انگیزاضافہ ہورہا ہے، وہیں سوشل میڈیا کی اس دوڑمیں سونونگھم، ادت نارائن، اریجیت سنگھ، شریا گھوشال، یویوہنی سنگھ، ارمان ملک، پریتم، گرورندھاوا، کیلاش کھیر اوراے آررحمان جیسے مقبول گلوکاروموسیقار دوردورتک ساتھ کھڑے دکھائی نہیں دیتے۔

یہ وہی سوشل میڈیا ہے، جہاں بولی وڈ سے تعلق رکھنے والے فنکاراورگلوکاروں نے دھوم مچا رکھی ہے۔ لیکن اب صورتحال میں بڑی تیزی کے ساتھ تبدیلی آنے لگی ہے۔ اس سلسلہ میں بھارتی میوزک کمپنیاں اورموسیقی سے جڑے حلقے بھی خاصے پریشان دکھائی دینے لگے ہیں۔ کیونکہ اپنی بہترین صلاحیتوں سے سوشل میڈیا کے دورمیں راحت فتح علی خاں کی ٹیم جس طرح سے کام کرتے ہوئے دنیا بھرمیں اچھامیوزک سننے والوںکوانٹرٹین کررہی ہے، اس کی کوئی دوسری مثال نہیں ملتی۔

سب سے خوش آئند بات یہ ہے کہ دنیا بھرمیں اپنی گائیکی کی وجہ سے پاکستان کی شناخت بننے والے راحت فتح علی خاں کے میوزک سے توسبھی محظوظ ہورہے تھے لیکن سوشل میڈیا پروہ کچھ خاص سرگرم نہیں تھے ، جس کی بدولت بہت سے بھارتی گلوکارسوشل میڈیا پرچھائے دکھائی دیتے تھے ۔ لیکن اب راحت فتح علی خاں کے بزنس ڈائریکٹراور پروڈیوسرسلمان احمد نے سوشل میڈیا کی اہمیت کومدنظررکھتے ہوئے کچھ عرصہ قبل یوٹیوب پرایک چینل لانچ کیا ہے ، جس کے ذریعے دنیا بھرمیں لوگوں کی بڑی تعداد نے راحت کے گیت سُننے اورانہیں پسند کرنا شروع کردیا ہے۔

ایک طرف توفلمی گیت ہیں اوردوسری جانب قوالیوں کے علاوہ آڈیوالبم ’بیک ٹو لو‘کا گیت ’ضروری تھا ‘شامل ہے۔ اس گیت کو پہلے ہی دنیا بھرکے 386ملین لوگوں نے دیکھا اورپسند کیا ، بلکہ ابھی بھی یہ سلسلہ جاری ہے۔ اس کے علاوہ گزشتہ کچھ عرصہ کے دوران ہی راحت فتح علی خاں کے چینل کودیکھنے والوں کی تعداد لاکھوں سے تجاوز کرگئی ہے جس کی وجہ سے ان کے مقابلے میں بھارت کے معروف گلوکاروں اورموسیقاروں کو بڑے مارجن سے مات ہو رہی ہے۔

معلوم ہوا ہے کہ راحت فتح علی خاں کے چینل کودیکھنے والوں کی بڑی تعداد کا تعلق بھارت اورپاکستان سے ہے مگر لاکھوں کی تعداد میں دنیا بھرمیں بسنے والے لوگ بھی اس کا حصہ ہیں، جس کی بدولت آج بولی وڈ اوربھارتی میوزک انڈسٹری پر’’ راج ‘‘ کرنے والے گلوکار اور موسیقارمقبولیت کی ریس میں بہت پیچھے رہ گئے ہیں۔

سوشل میڈیا کے اس دورمیں جس تیزی سے راحت فتح علی خاں اپنی ٹیم کے ساتھ اپنی مقبولیت کے نئے ریکارڈ قائم کرتے دکھائی دے رہے ہیں، اس کو دیکھ کر بھارتی گلوکاروں کے خدشات مزید بڑھنے لگے ہیں۔ جس طرح سازشیں رچا کروہاں پرراحت کے گیتوں کوروکنے کی کوششیں جاری رہتی ہیں، اب سوشل میڈیا کیلئے بھی انہیں نئی اورسخت حکمت عملی بنانے کی ضرورت پیش آئے گی۔

اس حوالے سے ’’ایکسپریس‘‘سے بات کرتے ہوئے راحت فتح علی خاں کے بزنس ڈائریکٹر اور پروڈیوسر سلمان احمد کہنا تھا کہ میں نے استاد راحت فتح علی خاں کے ساتھ 2011ء میں کام شروع کیا تھا اور اس کے بعد میں نے ان کی مقبولیت اورفنکارانہ صلاحیتوںکو مدنظررکھتے ہوئے کچھ اس انداز سے کام کیا کہ وہ پاکستان کا نام دنیا بھرمیں روشن کرسکیں۔ میں یہ بات بخوبی جانتا ہوں کہ استاد راحت فتح علی خاںپاکستان اوربھارت ہی نہیں بلکہ دنیا کے چند بہترین اورمقبول ترین گلوکاروں میں سے ہیں ۔

ایسے انمول رتن کے ساتھ کام کرتے ہوئے ہم نے بڑی تیزی کے ساتھ دنیا بھرمیں ان کے میوزک کنسرٹس کا انعقاد کیا اورپھرراحت پاکستان کے پہلے گلوکار ہیں جنہیں ’نوبل پرائز‘ کی تقریب میں گانے کا موقع ملا۔ اس کے علاوہ برطانیہ، امریکہ، کینیڈا، آسٹریلیا، مڈل ایسٹ، یورپ ، ساؤتھ افریقہ، جاپان اوربھارت سمیت دنیا کے بیشترممالک میں ہونے والے میوزک کنسرٹس میں ہزاروں، لاکھوں کی تعداد میں لوگ شریک ہوئے جوبطوربزنس ڈائریکٹر اور پروڈیوسر میرے نزدیک بہت بڑی کامیابی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ہم نے سوشل میڈیا کی جنگ میں ہمارے مدمقابل گلوکاروں اورموسیقاروںکو بڑے مارجن سے پیچھے چھوڑا ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ ہم نے قوالی کے فروغ کیلئے بھی دوبارہ سے بہت کام کیا ہے۔ گزشتہ دو برسوں کے دوران راحت فتح علی خاں نے جس طرح سے قوالی کودنیا بھرمیں پیش کیا ہے اور ایک مرتبہ پھر سے لوگوںکو قوالی کی جانب واپس لائے ہیں، یہ ان کی فنکارانہ صلاحیتوں کا ایک چھوٹا سا ثبوت ہے۔

جہاں تک میری بات ہے تومیں صرف اتنا ہی چاہتا ہوں کہ راحت فتح علی خاں اسی طرح محنت کے ساتھ دنیا بھرمیں پاکستان کانام روشن کرتے رہیں اورمیں بیک سٹیج ان کی ٹیم کے ایک کارکن کی حیثیت سے کام جاری رکھوں۔ کیونکہ دنیا بھرکے کامیاب ترین لوگوں کے بارے میں تحقیق کی جائے توان کے ساتھ ایسی ٹیم ضرور کام کرتی دکھائی دے گی، جو سکرین کے سامنے نہیں بلکہ پیچھے بہت سے اہم فرائض انجام دیتی ہے، جس کی وجہ سے ایک فنکارکامیابی کے افق پرچمکتے ستارے کی طرح روشن دکھائی دیتا ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔