- ایران نے چابہار بندرگاہ کے ایک حصے کا انتظام 10 سال کیلئے بھارت کے حوالے کردیا
- مظفرآباد صورت حال بدستور کشیدہ، فائرنگ سے دو مظاہرین جاں بحق اور متعدد زخمی
- پاکستان اور امریکا کا ٹی ٹی پی اور داعش خراسان سے مشترکہ طور پر نمٹنے کا عزم
- سینٹرل ایشین والی بال لیگ میں پاکستان کی مسلسل تیسری کامیابی
- نئے قرض پروگرام کیلیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات شروع
- آئین معطل یا ختم کرنے والا کوئی بھی شخص سنگین غداری کا مرتکب ہے، عمر ایوب
- آئی سی سی نے پلیئر آف دی منتھ کا اعلان کردیا
- آزاد کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کا نوٹیفکیشن دیکھنے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان
- خواجہ آصف کا ایوب خان پر آرٹیکل 6 لگانے اور لاش پھانسی پر لٹکانے کا مطالبہ
- سعودی عرب اور خلیجی ممالک میں کام کرنے والے پاکستانی ڈاکٹروں کیلئے خوشخبری
- پاک فوج کے شہدا اور غازی ہمارے قومی ہیرو ہیں، آرمی چیف
- جامعہ کراچی میں فلسطینی مسلمانوں سے اظہاریکجہتی کیلیے ’’دیوار یکجہتی‘‘ قائم
- نان فائلرز کی سمیں بلاک کرنے کیلیے حکومت اور ٹیلی کام کمپنیاں میں گروپ بنانے پر اتفاق
- 40 فیصد کینسر کے کیسز کا تعلق موٹاپے سے ہوتا ہے، تحقیق
- سیکیورٹی خدشات، اڈیالہ جیل میں تین روز تک قیدیوں سے ملاقات پر پابندی
- سندھ میں گندم کی پیداوار 42 لاکھ میٹرک ٹن سے زائد رہی، وزیر خوراک
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر گر گئی
- برازیل میں بارشوں اور سیلاب سے ہلاکتیں 143 ہوگئیں
- ہوائی جہاز میں سامان رکھنے کی جگہ پر مسافر خاتون نے اپنا بستر لگا لیا
- دانتوں کی دوبارہ نشونما کرنے والی دوا کی انسانوں پر آزمائش کا فیصلہ
روپے کی بے قدری آئی ایم ایف کے پاس جانے کا اشارہ ؟
کراچی: انٹربینک مارکیٹ میں منگل کوابتدائی کاروباری اوقات کے دوران امریکی ڈالر کی اونچی اڑان اورروپے کی بے قدری کا سلسلہ جاری رہا جس سے ایک موقع پرروپے کی نسبت امریکی ڈالر کی قدر85 پیسے کے اضافے سے 120.75 روپے کی سطح پر پہنچ گئی تھی لیکن انٹربینک مارکیٹ میں اختتام پرامریکی ڈالر کی قدرحیرت انگیز طور پر15 پیسے کی کمی سے119.75 روپے پر آگیا۔
اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی امریکی ڈالر کی قدر50 پیسے کی کمی سے121 روپے پر آگیا، دیگراہم غیرملکی کرنسیوں میں یوروکرنسی کی قدر50 پیسے کے اضافے سے142.50 روپے اور برطانوی پائونڈ کی قدر1 روپے کے اضافے سے162.50 روپے ہوگئی۔ واضح رہے کہ پیر کو انٹربینک مارکیٹ میں بھونچال اور غیراعلانیہ ڈی ویلیوایشن کے بعد منگل کو دوسرے دن بھی انٹربینک مارکیٹ میں غیریقینی صورتحال غالب رہی اورڈالرکی تیزرفتار پرواز کے خطرات منڈلاتے رہے، منگل کوانٹر بینک مارکیٹ میں کاروبار کے آغاز پر ڈالرمیں 67 پیسے کا اضافہ ہوا۔
جس کے بعد کچھ ریکوری ہوئی اور ڈالر 54 پیسے نیچے آگیا لیکن پھر ڈالر کی قیمت بڑھی اور 85 پیسے اضافے کے ساتھ 120 روپے 75 پیسے پر پہنچ گئی، اس طرح سے پورا دن انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قدر لمحہ بہ لمحہ اتارچڑھائو کا شکار رہی جس سے تمام شعبوں کے درآمدکنندگان میں زبردست مایوسی نظر آئی۔ ماہرینِ کاکہنا ہے کہ ڈالر کی قدر میں اضافے کی اصل وجہ گزشتہ حکومت کی پالیسیاں تھیں جن کی وجہ سے پاکستان کی درآمدات اور برآمدات میں ریکارڈ فرق دیکھا جا رہا ہے، بڑھتا تجارتی خسارہ اور گرتے زرمبادلہ ذخائربھی پاکستانی روپے کی بے قدری کا باعث ہیں۔
تجارتی حلقوں کا کہنا ہے کہ نگراں دورحکومت میں روپے کی قدر میں یکایک گراوٹ اس بات کا اشارہ ہے کہ نئے قرضوں کے حصول کے لیے آئی ایم ایف سمیت بین الاقوامی مالیاتی اداروں سے دوبارہ رجوع کیا جا رہا ہے اور ان کی شرائط کو پورا کرنے کی غرض سے پاکستانی روپے کی قدر میں مطلوبہ نوعیت کی کمی کی جا رہی ہے، اوپن کرنسی مارکیٹ میں پھیلنے والی منفی افواہوں کی وجہ سے منگل کوکاروبار کے ابتدائی 4 گھنٹے تک امریکی ڈالر کی فروخت بند رہی لیکن خریداری جاری رہی، امریکی ڈالر کی قدر میں تیز رفتاری کے ساتھ اضافے کو جانچتے ہوئے لوگوں نے ہولڈ شدہ امریکی ڈالر کی فروخت روک دی ہیں اور انکی کوشش ہے کہ کسی طرح وہ مزید ڈالر خریدکر اپنے سرمائے کو محفوظ بنائیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔