- حماس نے قطر اور مصر کی جنگ بندی کی تجویز مان لی
- سعودی ولی عہد ہر سطح پر پاکستان کی مدد کرنا چاہتے ہیں، وزیراعظم
- بلوچستان کے مسائل سیاسی ڈائیلاگ کے ذریعے حل ہونے چاہئیں، صدر مملکت
- کراچی سے بھارتی خفیہ ایجنسی کے 2 انتہائی خطرناک دہشت گرد گرفتار
- جسٹس بابر ستار کے خلاف مہم چلانے پر توہین عدالت کی کارروائی کا فیصلہ
- حکومت سندھ نے پیپلزبس سروس میں خودکار کرایہ وصولی کا نظام متعارف کرادیا
- سعودی ولی عہد کا رواں ماہ دورۂ پاکستان کا امکان
- سیاسی بیانات پر پابندی کیخلاف عمران خان کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کیلئے قومی ٹیم کی نئی کِٹ کی رونمائی
- نازک حصے پر کرکٹ کی گیند لگنے سے 11 سالہ لڑکا ہلاک
- کے پی وزرا کو کرایے کی مد میں 2 لاکھ روپے ماہانہ کرایہ دینے کی منظوری
- چینی صدر کا 5 سال بعد یورپی ممالک کا دورہ؛ شراکت داری کی نئی صف بندی
- ججز کا ڈیٹا لیک کرنے والے سرکاری اہلکاروں کیخلاف مقدمہ اندراج کی درخواست دائر
- کراچی میں ہر قسم کی پلاسٹک کی تھیلیوں پر پابندی کا فیصلہ
- سندھ ؛ رواں مالی سال کے 10 ماہ میں ترقیاتی بجٹ کا 34 فیصد خرچ ہوسکا
- پنجاب کے اسکولوں میں 16 مئی کو اسٹوڈنٹس کونسل انتخابات کا اعلان
- حکومت کا سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں کے عبوری فیصلے پر تحفظات کا اظہار
- طعنوں سے تنگ آکر ماں نے گونگے بیٹے کو مگرمچھوں کی نہر میں پھینک دیا
- سندھ میں آم کے باغات میں بیماری پھیل گئی
- امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم سے پی ٹی آئی قیادت کی ملاقات، قانون کی حکمرانی پر گفتگو
2026 فٹبال ورلڈ کپ کی میزبانی امریکا، میکسیکو اور کینیڈا نے جیت لی
ماسکو: 2026 فٹبال ورلڈ کپ کی میزبانی امریکا، میکسیکو اور کینیڈا نے مشترکہ طور پر جیت لی جب کہ فیفا کانگریس میں ووٹنگ کے عمل میں مراکش پیچھے رہ گیا۔
امریکا، میکسیکو اور کینیڈا نے مشترکہ طور پر فٹبال ورلڈ کپ 2026 کی میزبانی جیت لی ہے جب کہ فیفا کانگریس میں ووٹنگ کے عمل میں مراکش پیچھے رہ گیا، فیفا کے 203 ممبران نے شمالی امریکن بڈ کو شرف قبولیت بخش دیا، ان کی مشترکہ بڈ کو 134 ووٹ ملے،65 ممبران نے مراکش کے حق میں رائے دی۔
فٹبال شو پیس ایونٹ 24 برس بعد شمالی امریکا واپس آرہا ہے، اس سے قبل 1994 میں امریکا نے تن تنہا ورلڈ کپ کی میزبانی کے فرائض نبھائے تھے،کانگریس میں شریک ڈیلیگیٹس کو ووٹنگ میں واضح چوائس حاصل تھی، 8 برس بعد شیڈول ایونٹ میں ٹیموں کی تعداد 32 سے بڑھاکر 48 کیے جانے کا پہلے ہی اعلان کیا جاچکا ہے۔
اس سے قبل فیفا انسپکٹرز نے نارتھ افریقن ملک مراکش کے اسٹیڈیمز، رہائشی سہولیات اور ٹرانسپورٹ نظام کو ’ ہائی رسک ‘ سمجھتے ہوئے ’ کلاسیفائیڈ ‘ قرار دیا تھا، انھوں نے اپنی جائزہ رپورٹ میں 5 میں سے مراکش کو 2.7 پوائنٹس ایوارڈ کیے تھے اس کے برعکس مشترکہ بڈ کو فیفا انسپکٹرز نے انھیں 5 میں سے 4 نمبر دیے تھے۔
واضح رہے کہ 2022 کے ایڈیشن کی میزبانی قطر کو پہلے ہی سونپی جاچکی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔