- مسلح ملزمان نے سابق ڈی آئی جی کے بیٹے کی گاڑی چھین لی
- رضوان اور فخر کی شاندار بیٹنگ، پاکستان نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو ہرادیا
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے 6 اہم امور پر بریفنگ طلب کرلی
- نارتھ ناظم آباد میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر بھائی نے بہن کو قتل کردیا
- کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح،پہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
- شمسی طوفان سے پاکستان پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، سپارکو
- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے دوران 34 افراد کی ہلاکت پر کرنل، میجر سمیت 27 ملزمان کو عمر قید کی سزا
استنبول / انقرہ: ترک عدالت نے 2 سال قبل ہونے والی ناکام فوجی بغاوت کے دوران 34 افراد کی ہلاکت کے الزام میں 72 افراد کو عمر قید کی سزا سنا دی۔
سزا یافتہ 72 افراد میں ترک فوج کے ایک کرنل اور ایک میجر بھی شامل ہیں جن پر آئینی احکام کی خلاف ورزی کا الزام ہے جبکہ دیگر 27 افراد کو معاونت فراہم کرنے کے الزام میں 15 سال سے زائد کی قید کی سزا دی گئی۔ اس حوالے سے موصول ہونے والی تفصیلات کے مطابق سزا پانے والے ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا اور بریت کی درخواست کی جبکہ ان کے علاوہ مقدمے میں نامزد 44 افراد کو بری کر دیا گیا۔
مذکورہ مقدمے میں سزایافتہ ملزمان پر الزام ہے کہ انھوں نے جان بوجھ کر ان شہریوں کو قتل کیا جو فوجی بغاوت میں ملوث افراد کی جانب سے شاہراہ باسفورس بند کیے جانے کے بعد، ترک صدر اردوان کے پیغام پر باغیوں کا سامنا کرنے باہر آئے تھے۔
ترک صدر کے ترجمان ابراہیم کالن نے کہا کہ 18 جولائی کو ملک میں نافذ ایمرجنسی کا نفاذ ختم کردیا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔