- برازیل میں طوفانی بارش سے 37 افراد ہلاک، 70 شہری لاپتا
- اٹھارہ ماہ سے بات چیت کیلیے تیار ہیں، تین سیاسی جماعتوں کے علاوہ سب سے بات ہوگی، عمران خان
- ویسٹ انڈیز کی ویمن ٹیم نے پاکستان کو آخری ٹی ٹوئنٹی میں بھی شکست دے دی
- نوشہرہ میں بدبخت بیٹے کی فائرنگ سے باپ اور بھائی جاں بحق
- میں نے فارم 47 کی بات کی تو ن لیگ منہ نہیں چھپا سکے گی، انوارالحق کاکڑ
- صدر مملکت نے ٹیکس قوانین ترمیمی بل کی منظوری دے دی
- جوڑیا بازار میں مسلح ڈاکو نوجوان سے 50 لاکھ روپے چھین کر فرار
- آزادی صحافت کا عالمی دن، کراچی کے صحافیوں کا فلسطینی صحافیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی
- سائبر جرائم کی روک تھام کیلیے نئی ایجنسی قائم
- سیمابیہ طاہر نے پی ٹی آئی کی صدارت سے استعفیٰ دے دیا
- جعلی غیر ملکی پاسپورٹ پر بیرون ملک جانے کی کوشش میں دو مسافر اور ایجنٹ گرفتار
- کراچی میں گداگروں کے خلاف کریک ڈاؤن، متعدد گرفتار اور مقدمہ درج
- بھارت؛ ٹارچ کی روشنی میں آپریشن کے دوران حاملہ خاتون اور نومولود ہلاک
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مزید کمزور
- وزیراعظم کا سیٹلائٹ کی لانچنگ پراظہارمسرت، روانگی کے مناظر براہ راست دیکھے
- پاکستان چاند کے مدار میں سیٹلائٹ بھیجنے والا دنیا کا چھٹا ملک بن گیا ہے
- غزہ کی تعمیرِ نو میں 80 سال اور 40 ارب ڈالر لگ سکتے ہیں؛ اقوام متحدہ
- کم وقت میں 73 بار جلتی ہوئی تلوار گھمانے کا عالمی ریکارڈ
- حکومت کا پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں نئے گورنرز تعینات کرنے کا فیصلہ
- اسرائیلی بمباری میں 4 بچوں سمیت 26 افراد شہید اور51 زخمی
حاملہ خواتین کے لیےانڈے کھانا کیوں ضروری ہے؟
لندن: ماہرینِ غذائیات کہتے ہیں کہ حاملہ ماؤں کی سرفہرست غذاؤں میں اب بھی انڈہ سرِفہرست ہے جسے کسی طرح بھی نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔
انڈے میں آیوڈین، فولاد، وٹامن ڈی، بی 12، فولیٹ اور دیگر اہم غذائی اجزا موجود ہوتے ہیں جو زچہ اور بچہ دونوں کی غذائی ضروریات پوری کرتے ہیں۔ مثلاً دورانِ حمل وٹامن بی 12 کی 100 فیصد ضروریات صرف ایک انڈے سے پوری ہوسکتی ہیں۔
برطانوی ماہرین نے حاملہ خواتین اور مرغی کے انڈے کھانے کے 18 مختلف سروے اور تحقیقی رپورٹس کا دوبارہ جائزہ لیا جس کی تفصیل نیٹ ورک ہیلتھ ڈائجسٹ میں شائع ہوئی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امید سے ہونے والی خواتین اگر انڈے کا باقاعدہ استعمال کریں تو ماں بننے کا ذہنی دباؤ، کم وزنی بچے کی ولادت اور قبل ازوقت پیدائش جیسے مسائل میں بہت کمی ہوتی ہے۔
ماہرین نے کہا ہے کہ انڈہ پروٹین سے بھرپور تو ہوتا ہے۔ اس میں معمولی مقدار میں طویل زنجیری فیٹی ایسڈز پائے جاتے ہیں جو بچے کا وزن بڑھاتے ہیں اور اس کی پیدائش کا دورانیہ درست رکھتے ہیں۔ پھر انڈوں میں موجود فولاد ماں اور بچے میں آئرن کی کمی پورا کرتا ہے جس کی دورانِ حمل اہمیت دوچند ہوجاتی ہے۔
انڈے میں وٹامن بی 12 خون کے خلیات اور اعصابی خلیات کو صحتمند حالت میں رکھتا ہے جس سے خود بچے کی حالت بہتر ہوتی ہے۔ خواتین میں فولیٹ کی نمایاں کمی ہوتی ہے اور انڈہ اس کمی کو پورا کرتا ہے۔
ایک انڈے میں 75 کیلوریز ہوتی ہیں لیکن اس میں سات گرام بہترین معیاری پروٹین، 5 گرام چربی، 1.6 گرام سیرشدہ چکنائی، فولاد، فولیٹ، معدنیات، اور لیوٹین جیسے قیمتی اجزا بھی ہوتے ہیں جو بیماریوں سے لڑنے میں مدد دیتے ہیں۔
واضح رہے دو سال قبل حکومتِ برطانیہ حاملہ خواتین کے لیے انڈے کو ترجیحی غذا کی فہرست سے نکال چکی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔