- ماؤں کے عالمی دن پر نا خلف بیٹے کا ماں پر تشدد
- پنجاب میں چائلڈ لیبر کے سدباب کے لیےکونسل کے قیام پرغور
- بھارتی وزیراعظم، وزرا کے غیرذمہ دارانہ بیانات یکسر مسترد کرتے ہیں، دفترخارجہ
- وفاقی وزارت تعلیم کا اساتذہ کی جدید خطوط پر ٹریننگ کیلیے انقلابی اقدام
- رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں معاشی حالات بہترہوئے، اسٹیٹ بینک
- شاہین آفریدی پیدائشی کپتان ہے، عاطف رانا
- نسٹ کے طلبہ کی تیار کردہ پاکستان کی پہلی ہائی برڈ فارمولا کار کی رونمائی
- مخصوص طبقے کو کلین چٹ دینے کیلیے نیا پروپیگنڈا تیار کیا جارہا ہے، فیصل واوڈا
- عدالتی امور میں مداخلت مسترد، معاملہ قومی سلامتی کا ہے اسے بڑھایا نہ جائے، وفاقی وزرا
- راولپنڈی میں معصوم بچیوں کے ساتھ مبینہ زیادتی میں ملوث دو ملزمان گرفتار
- تیسرا ٹی ٹوئنٹی: آئرلینڈ کا پاکستان کو جیت کیلئے 179 رنز کا ہدف
- دکی میں کوئلے کی کان پر دہشت گردوں کے حملے میں چار افراد زخمی
- بنگلادیش نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کیلئے اسکواڈ کا اعلان کردیا
- 100 دنوں میں 200 فلائٹس کے مسافر بیگز سے سونا چوری کرنے والا ملزم گرفتار
- سنی اتحاد کونسل نے چیئرمین پی اے سی کیلئے شیخ وقاص اکرم کا نام اسپیکر کو بھیج دیا
- آزاد کشمیر میں احتجاج کے دوران انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے، وزیراعظم
- جنوبی وزیرستان کے گھر میں ہونے والا دھماکا ڈرون حملہ تھا، رکن اسمبلی کا دعویٰ
- دنیا کا گرم ہوتا موسم، مگرناشپاتی کے لیے سنگین خطرہ
- سائن بورڈ کے اندر سے 1 سال سے رہائش پذیر خاتون برآمد
- انٹرنیٹ اور انسانی صحت کے درمیان مثبت تعلق کا انکشاف
ترکی میں شراب نوشی پر نئے حکومتی قوانین کے خلاف مختلف شہروں میں مظاہرے
انقرہ: ترک پارلیمنٹ کی جانب سے شراب نوشی کے خلاف نئے قوانین کی منظوری کے بعد ملک کے مختلف شہروں میں ہنگامے دوسرے روز بھی جاری ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دارالحکومت انقرہ کے تقسیم اسکوائر میں غازی پارک کی از سو نو تعمیر، ملک میں شراب کی فروخت محدود کرنے اور اس کی تشہیر پر پابندی کے سلسلے میں کی جانے والی قانون سازی کے خلاف استنبول سے شروع ہونے والے احتجاج کا سلسلہ ملک کے مختلف علاقوں تک پھیل گیا ہے۔ جمعے کو پولیس کی جانب سے مظاہرین پر شیلنگ کے باوجود ہفتے کو بھی استنبول میں سیکڑوں افراد نے مارچ کیا۔ پولیس کو صورت حال پر قابو پانے کے لئے دیگر صوبوں سے بھی بھاری نفری طلب کرنی پڑی جبکہ انتظامیہ نے شہر کےبعض حصوں میں ناکہ بندی کرتے ہوئے کئی سڑکوں کو ٹریفک کے لئے بھی بند کردیا۔
دارالحکومت انقرہ میں بھی شہریوں کی بڑی تعداد نے احتجاجی مظاہروں میں حصہ لیا، جنہیں منتشر کرنے کے لئے پولیس نے شیلنگ اور ربڑ کی گولیوں کا استعمال کیا دوسری جانب مظاہرین کی جانب سے بھی پولیس پر پتھراؤ کیا گیا۔ اس کے علاوہ ازمیر، بودروم، قونیہ اور اناطولیا میں بھی شدید احتجاج کیا جارہا ہے جن پر قابو پانے کے لئے پولیس کو اضافی ذمہ داریاں سونپ دی گئی ہیں۔
ترک وزیر داخلہ معمر گلر نے مظاہرین کو یقین دہانی کرائی ہے کہ پولیس کی جانب سے ان کے خلاف طاقت کے بے جا استعمال کی شکایت کی تحقیقات کی جائیں گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔