فلسطین کو اقوام متحدہ میں ترقی پذیر ممالک کی تنظیم جی -77 کی سربراہی مل گئی

ویب ڈیسک  بدھ 17 اکتوبر 2018
فلسطین کے حق میں 146 ممالک نے ووٹ دیا۔ فوٹو : فائل

فلسطین کے حق میں 146 ممالک نے ووٹ دیا۔ فوٹو : فائل

نیویارک: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ترقی پذیر ممالک کی تنظیم جی-77 کی سربراہی کے لیے فلسطین کو کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں سال 2019  کے جی-77 کے سربراہ ملک کے انتخاب کے لیے ووٹنگ ہوئی۔ جس میں امریکا، اسرائیل اور آسٹریلیا نے فلسطین کے خلاف ووٹ دیا تاہم 193 اراکین میں 146 نے فلسطین کے حق میں فیصلہ دیا جب کہ 15 ممالک نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔

اقوام متحدہ میں  قرارداد  کی منظوری کے بعد فلسطین کو خصوصی اختیارات حاصل ہوگئے ہیں جن کے تحت فلسطین ترقی پذیر ممالک کی سب سے بڑی تنظیم جی-77 کی سربراہی بھی کرسکے گا۔ فلسطین جی-77 کے چیئرمین کے حیثیت سے اپنے فرائض یکم جنوری 2019 سے 31 دسمبر 2019 تک انجام دے گا۔

فلسطین اقوام متحدہ کا رکن نہیں بلکہ مبصر کی حیثیت سے شرکت کرتا ہے۔ فلسطین کو رواں برس جولائی میں جی-77 کی سربراہی کے لیے نامزد کیا گیا تھا جس کی امریکا اور اسرائیل نے شدید مخالفت کی تھی اور گزشتہ روز رائے شماری میں بھی فلسطین کی مخالفت میں ووٹ دیا۔

اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی نے فلسطین کو جی 77 کی سربراہی دینے کو اقوام متحدہ کی غلطی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک مبصر ملک کو خصوصی اختیار کے ساتھ 134 ترقی پذیر ممالک کی تنظیم کی سربراہی سونپی جارہی ہے جس کے مثبت نتائج حاصل نہیں ہوں گے۔

اقوام متحدہ میں 1964 کو ترقی پذیر ممالک کی سب سے بڑی تنظیم G-77  کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔ اُس وقت رکن ممالک کی تعداد 77 تھی اسی لیے تنظیم کو گریٹ-77 کا نام دیا گیا تھا۔

اب اس تنظیم کے رکن ممالک کی تعداد 134 ہوگئی ہے جب کہ چین بھی تنظیم کے اجلاس میں شریک ہوتا ہے لیکن خود کو تنظیم کا رکن تسلیم نہیں کرتا۔ اس لیے تنظیم کے تمام رسمی دستاویزات ’جی-77 اور چین‘ کے نام سے شائع ہوتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔