- غزہ میں اسرائیل کی جارحیت جاری رہی تو جنگ بندی معاہدہ نہیں ہوگا، حماس
- اسٹیل ٹاؤن میں ڈکیتی مزاحمت پر شہری کا قتل معمہ بن گیا
- لاہور؛ ضلعی انتظامیہ اور تندور مالکان کے مذاکرات کامیاب، ہڑتال موخر
- وزیراعظم کا 9 مئی کو شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے تقریب کے انعقاد کا فیصلہ
- موبائل سموں کی بندش کے معاملے پر موبائل کمپنیز اور ایف بی آر میں ڈیڈ لاک
- 25 ارب کے ٹریک اینڈ ٹریس ٹیکس سسٹم کی ناکامی کے ذمہ داروں کا تعین ہوگیا
- وزیر داخلہ کا ملتان کچہری چوک نادرا سینٹر 24 گھنٹے کھلا رکھنے کا اعلان
- بلوچستان کے مستقبل پر تمام سیاسی قوتوں سے بات چیت کرینگے، آصف زرداری
- وزیراعظم کا یو اے ای کے صدر سے ٹیلیفونک رابطہ، جلد ملاقات پر اتفاق
- انفرااسٹرکچر اور اساتذہ کی کمی کالجوں میں چار سالہ پروگرام میں رکاوٹ ہے، وائس چانسلرز
- توشہ خانہ کیس کی نئی انکوائری کیخلاف عمران خان اور بشری بی بی کی درخواستیں سماعت کیلیے مقرر
- فاسٹ ٹریک پاسپورٹ بنوانے کی فیس میں اضافہ
- پیوٹن نے مزید 6 سال کیلئے روس کے صدر کی حیثیت سے حلف اٹھالیا
- سعودی وفد کے سربراہ سے کابینہ کی تعریف سن کر دل باغ باغ ہوگیا، وزیر اعظم
- روس میں ایک فوجی اہلکار سمیت دو امریکی شہری گرفتار
- پاسکو کی گندم خریداری کا ہدف 14 لاکھ ٹن سے 18 لاکھ ٹن کرنے کی منظوری
- نگراں دور میں گندم درآمد کی مکمل ذمہ داری لیتا ہوں، انوار الحق کاکڑ
- ایم کیوایم پاکستان نے پیپلزپارٹی سے 14 قائمہ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ مانگ لی
- پاک-ایران گیس پائپ لائن پر ہر فیصلہ پاکستان کے مفاد میں کیا جائے گا، نائب وزیراعظم
- ڈالر کے انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ ریٹ کم ہوگئے
فلسطین کو اقوام متحدہ میں ترقی پذیر ممالک کی تنظیم جی -77 کی سربراہی مل گئی
نیویارک: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ترقی پذیر ممالک کی تنظیم جی-77 کی سربراہی کے لیے فلسطین کو کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں سال 2019 کے جی-77 کے سربراہ ملک کے انتخاب کے لیے ووٹنگ ہوئی۔ جس میں امریکا، اسرائیل اور آسٹریلیا نے فلسطین کے خلاف ووٹ دیا تاہم 193 اراکین میں 146 نے فلسطین کے حق میں فیصلہ دیا جب کہ 15 ممالک نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔
اقوام متحدہ میں قرارداد کی منظوری کے بعد فلسطین کو خصوصی اختیارات حاصل ہوگئے ہیں جن کے تحت فلسطین ترقی پذیر ممالک کی سب سے بڑی تنظیم جی-77 کی سربراہی بھی کرسکے گا۔ فلسطین جی-77 کے چیئرمین کے حیثیت سے اپنے فرائض یکم جنوری 2019 سے 31 دسمبر 2019 تک انجام دے گا۔
فلسطین اقوام متحدہ کا رکن نہیں بلکہ مبصر کی حیثیت سے شرکت کرتا ہے۔ فلسطین کو رواں برس جولائی میں جی-77 کی سربراہی کے لیے نامزد کیا گیا تھا جس کی امریکا اور اسرائیل نے شدید مخالفت کی تھی اور گزشتہ روز رائے شماری میں بھی فلسطین کی مخالفت میں ووٹ دیا۔
اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی نے فلسطین کو جی 77 کی سربراہی دینے کو اقوام متحدہ کی غلطی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک مبصر ملک کو خصوصی اختیار کے ساتھ 134 ترقی پذیر ممالک کی تنظیم کی سربراہی سونپی جارہی ہے جس کے مثبت نتائج حاصل نہیں ہوں گے۔
اقوام متحدہ میں 1964 کو ترقی پذیر ممالک کی سب سے بڑی تنظیم G-77 کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔ اُس وقت رکن ممالک کی تعداد 77 تھی اسی لیے تنظیم کو گریٹ-77 کا نام دیا گیا تھا۔
اب اس تنظیم کے رکن ممالک کی تعداد 134 ہوگئی ہے جب کہ چین بھی تنظیم کے اجلاس میں شریک ہوتا ہے لیکن خود کو تنظیم کا رکن تسلیم نہیں کرتا۔ اس لیے تنظیم کے تمام رسمی دستاویزات ’جی-77 اور چین‘ کے نام سے شائع ہوتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔