- لانگ مارچ، توڑپھوڑ کیسز میں عمران خان کی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
- پارک لین ریفرنس سماعت؛ آصف زرداری کو اب صدارتی استثنیٰ حاصل ہے، وکلا
- انسداد انتہا پسندی؛ پولیس نے 462 سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کروا دیے
- خواتین کے حقوق کا بہانہ؛ آسٹریلیا کا افغانستان سے سیریز کھیلنے سے انکار
- کراچی؛ ایل پی جی کی دکان پر افطار کے وقت ڈکیتی، فوٹیج سامنے آ گئی
- پی ٹی آئی کا اسلام آباد میں جلسے کیلیے ہائیکورٹ سے رجوع
- پاک فوج میں بھرتی کیپٹن سمیت افغان شہریوں کو برطرف کیا گیا، وزیر دفاع
- الشفا اسپتال پر اسرائیلی حملے میں غزہ کے پولیس چیف شہید
- حماس سے لڑائی میں ایک اور اسرائیلی فوجی ہلاک؛ مجموعی تعداد 250 ہوگئی
- پی ایس ایل9 فائنل؛ عماد وسیم نے کیا تاریخ رقم کی؟
- پی ایس ایل9؛ شاداب نے اہلیہ کو ایوارڈ، ماں کو میڈل دے دیا
- 5 ہزار ایکڑ پر چارے کی کاشت، سعودی کمپنی سے معاہدہ
- بجلی 5روپے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
- ڈیجیٹل ذرائع سے قرض، ایس ای سی پی نے گائیڈ لائنز جاری کر دیں
- موبائل کی درآمدات میں 156 فیصد اضافہ
- ایچ بی ایف سی نے عوام کو سستے تعمیراتی قرضوں کی فراہمی بند کردی
- حسن اور حسین نواز کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
- مفت راشن اسکیم؛ عوام کی عزت نفس کا بھی خیال کیجیے
- مشفیق الرحیم، انجیلو میتھیوز کے ٹائم آؤٹ کا مذاق اڑانے لگے
- کراچی میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، ٹی ٹی پی کا اہم دہشتگرد گرفتار
فلسطین کو اقوام متحدہ میں ترقی پذیر ممالک کی تنظیم جی -77 کی سربراہی مل گئی
نیویارک: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ترقی پذیر ممالک کی تنظیم جی-77 کی سربراہی کے لیے فلسطین کو کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں سال 2019 کے جی-77 کے سربراہ ملک کے انتخاب کے لیے ووٹنگ ہوئی۔ جس میں امریکا، اسرائیل اور آسٹریلیا نے فلسطین کے خلاف ووٹ دیا تاہم 193 اراکین میں 146 نے فلسطین کے حق میں فیصلہ دیا جب کہ 15 ممالک نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔
اقوام متحدہ میں قرارداد کی منظوری کے بعد فلسطین کو خصوصی اختیارات حاصل ہوگئے ہیں جن کے تحت فلسطین ترقی پذیر ممالک کی سب سے بڑی تنظیم جی-77 کی سربراہی بھی کرسکے گا۔ فلسطین جی-77 کے چیئرمین کے حیثیت سے اپنے فرائض یکم جنوری 2019 سے 31 دسمبر 2019 تک انجام دے گا۔
فلسطین اقوام متحدہ کا رکن نہیں بلکہ مبصر کی حیثیت سے شرکت کرتا ہے۔ فلسطین کو رواں برس جولائی میں جی-77 کی سربراہی کے لیے نامزد کیا گیا تھا جس کی امریکا اور اسرائیل نے شدید مخالفت کی تھی اور گزشتہ روز رائے شماری میں بھی فلسطین کی مخالفت میں ووٹ دیا۔
اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی نے فلسطین کو جی 77 کی سربراہی دینے کو اقوام متحدہ کی غلطی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک مبصر ملک کو خصوصی اختیار کے ساتھ 134 ترقی پذیر ممالک کی تنظیم کی سربراہی سونپی جارہی ہے جس کے مثبت نتائج حاصل نہیں ہوں گے۔
اقوام متحدہ میں 1964 کو ترقی پذیر ممالک کی سب سے بڑی تنظیم G-77 کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔ اُس وقت رکن ممالک کی تعداد 77 تھی اسی لیے تنظیم کو گریٹ-77 کا نام دیا گیا تھا۔
اب اس تنظیم کے رکن ممالک کی تعداد 134 ہوگئی ہے جب کہ چین بھی تنظیم کے اجلاس میں شریک ہوتا ہے لیکن خود کو تنظیم کا رکن تسلیم نہیں کرتا۔ اس لیے تنظیم کے تمام رسمی دستاویزات ’جی-77 اور چین‘ کے نام سے شائع ہوتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔