- خفیہ معلومات کی تشہیر اورپھیلانے والوں کو سزا دینے کا اعلان
- کراچی میں گرمی میں مزید اضافے کا امکان
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان
- پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغاز
- بابر اعظم دنیا کے کامیاب ترین ٹی 20 کپتان بن گئے
- شاہین کے 300 انٹرنیشنل شکار مکمل
- پاکستانی ایئرلائنز پر پابندی ختم کرنے کے تناظر میں پیش رفت کاامکان
- اسلام آباد میں پی آئی اے پرواز خراب موسم کی زد میں آگئی، متعدد مسافر زخمی
- زہریلے کیمیکل کا استعمال، بھارتی غذائی اشیاء پرعالمی پابندیاں عائد
- اصلاحات کے ذریعے آئی ایم ایف پروگرام کو گیم چینجر بنانا ممکن
- پاکستان کیلیے چند سال آئی ایم ایف کے بغیر مشکل ہیں، برطانوی چیف اکانومسٹ
- انا چھوڑیں ٹیم کو دیکھیں
- استحکام کیلئے خودانحصاری کی طرف بڑھنا ہوگا!
- ہالا؛ قومی شاہراہ پر مسافر کوچ اور ٹرالر میں تصادم، 5 مسافر جاں بحق
- پکتیکا پر مبینہ حملہ، افغان طالبان نے پاکستانی وفد کا دورہ منسوخ کردیا
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- بار بی کیو بنانے کیلئے جھاڑن کا استعمال، سوشل میڈیا صارفین کی تنقید
- ڈیمنشیا کے مریض موت سے پہلے نارمل کیوں ہوجاتے ہیں؟
- اے آئی کی تیار کردہ جعلی تصاویر، ویڈیوز کیسے شناخت کریں؟
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے نئے ٹیکس اقدامات پر بریفنگ مانگ لی
صحافی خاشقجی کی باقیات سعودی قونصل خانے سے مل گئیں، برطانوی میڈیا کا دعویٰ
لندن: برطانوی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ جمال خاشقجی کی لاش کی باقیات استنبول کے سعودی قونصل خانے کے باغ سے مل گئی ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے اسکائی نیوز نے دعویٰ کیا ہے کہ جمال خاشقجی کی باقیات سعودی قونصل خانے کے لان سے مل گئی ہیں۔ لاش کے ٹکڑے ٹکڑے کر کے دفن کیا گیا تھا اور صحافی کے چہرے کو زخم لگا کر مسخ کردیا گیا تھا۔
اسکائی نیوز نے اپنے ذرائع سے دعویٰ کیا ہے کہ ترکی کے تفتیش کاروں کو مقتول صحافی کی باقیات سعودی قونصل جنرل کے گھر سے ملحقہ باغ سے ملی ہیں۔ باقیات کی فرانزک لیب سے تصدیق کرانے کے لیے تیاریاں کی جارہی ہیں۔
مقتول صحافی کی باقیات ملنے کی خبر اس وقت سامنے آئی ہے جب ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے پارلیمنٹ سے خطاب میں قتل کو سوچی سمجھی سازش قرار دیتے ہوئے سعودی عرب سے لاش کی حوالگی کا مطالبہ کیا تھا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : سعودی صحافی خاشقجی کو سوچی سمجھی سازش کے تحت قتل کیا گیا، ترک صدر
ترک صدر نے اپنے خطاب میں مزید کہا تھا کہ ریاض سے استنبول آنے والے 15 افراد نے سعودی قونصل خانے کے 3 ملازمین کے ساتھ مل کر صحافی کو قتل کیا اور لاش کو ٹھکانے لگانے کے لیے مقامی شخص کے حوالے کردیا تھا۔
واضح رہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی 2 اکتوبر کو استنبول کے سعودی قونصل خانے میں لاپتہ ہوگئے تھے۔ سعودی عرب نے تال مٹول سے کام لیتے ہوئے 15 روز بعد صحافی کی قونصل خانے میں ہاتھاپائی کے دوران ہلاکت کی تصدیق کی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔