- خیبر پختونخوا میں دو ماہ کے دوران صحت کارڈ پر ایک لاکھ افراد کا مفت علاج
- لاہور میں پرانی دشمنی پر ماں اور 17 سالہ بیٹا قتل
- بھارت میں انتخابات کے چوتھے مرحلے کا آغاز؛ 10 ریاستوں میں ووٹنگ
- غزہ جنگ کے خوفناک نفسیاتی اثرات، اب تک 10 اسرائیلی فوجیوں کی خودکشی
- گندم اسکینڈل؛ وزیراعظم کا ایم ڈی اور جی ایم پاسکو کی معطلی کا حکم
- نان فائلرز کے موبائل بیلنس پر 100 میں سے 90 روپے ٹیکس کٹوتی کا فیصلہ
- خفیہ معلومات کی تشہیر اورپھیلانے والوں کو سزا دینے کا اعلان
- کراچی میں گرمی میں مزید اضافے کا امکان
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان
- آئی ایم ایف اور وزارت خزانہ میں مذاکرات، غریب افراد کو ٹارگٹڈ سبسڈی دینے پر اتفاق
- بابر اعظم دنیا کے کامیاب ترین ٹی 20 کپتان بن گئے
- شاہین کے 300 انٹرنیشنل شکار مکمل
- پاکستانی ایئرلائنز پر پابندی ختم کرنے کے تناظر میں پیش رفت کاامکان
- ہم ترقی یافتہ قوم کب بنیں گے؟
- اسلام آباد میں پی آئی اے پرواز خراب موسم کی زد میں آگئی، متعدد مسافر زخمی
- زہریلے کیمیکل کا استعمال، بھارتی غذائی اشیاء پرعالمی پابندیاں عائد
- اصلاحات کے ذریعے آئی ایم ایف پروگرام کو گیم چینجر بنانا ممکن
- پاکستان کیلیے چند سال آئی ایم ایف کے بغیر مشکل ہیں، برطانوی چیف اکانومسٹ
- انا چھوڑیں ٹیم کو دیکھیں
- استحکام کیلئے خودانحصاری کی طرف بڑھنا ہوگا!
جنگ عظیم اول کے خاتمے کو 100 سال مکمل، دنیا بھر میں تقاریب
پیرس/لندن/سڈنی: جنگ عظیم اول کے خاتمے کے سو سال پورے ہونے پر فرانس میں امن کا دن منایا جارہا ہے جس میں دنیا بھر سے عالمی قیادت شریک ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ’ورلڈ وار 1 ‘ کی جنگ بندی کی 100 ویں سالگرہ کے موقع پر فرانس میں سرکاری سطح پر جشن منایا جا رہا ہے جس میں امریکا، جرمنی، روس اور ترکی سمیت دنیا بھر کی قیادت کو مدعو کیا گیا تھا۔ فرانس میں ہر سال 11 نومبر کو عام تعطیل بھی دی جاتی ہے۔
روسی صدر پوتن، جرمنی کی چانسلر اینجلا مرکل، کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو، ترک صدر طیب اردگان اور اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو تقریب میں شرکت کے لیے پیرس کے یادگاری مقام Arc de Triomphe تک پیدل پہنچے جہاں فرانسیسی صدر نے مہمان گرامی کا استقبال کیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پہلے تو دورہ فرانس منسوخ کردیا تھا تاہم شدید تنقید کے بعد وہ اپنا فیصلہ تبدیل کرنے پر مجبور ہوئے اور اپنی اہلیہ میلانیا ٹرمپ کے ہمراہ پیرس پہنچے۔ امریکی صدر نے اپنے دیگر ہم منصبوں کے ساتھ واک کرتے ہوئے یادگاری مقام پر پہنچنے کے بجائے تنہا آنے کو ترجیح دی۔
فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے اپنے خصوصی خطاب میں تمام مہمان گرامی کی آمد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہاں سب کا جمع ہونا امن پر یکجہتی اور اتفاق کا مظہر ہے، دنیا کو جنگ کی نہیں بلکہ امن کی ضرورت ہے اور اسی ضرورت کو سمجھتے ہوئے سو سال قبل اسی دن جنگ عظیم اول کی ’جنگ بندی‘ کا معاہدہ طے پایا تھا۔
دوسری جانب برطانیہ میں جنگ عظیم اول کے خاتمے کی 100 ویں سالگرہ کے موقع پر شاہی محل میں ملکہ برطانیہ کی موجودگی اور شہزادہ چارلس کی سربراہی میں خصوصی تقریب رکھی گئی جس میں شرکاء نے دو منٹ کی خاموشی اختیار کر کے ان لوگوں کو خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے اس دن امن معاہدہ کر کے دنیا کو جنگ کے شعلوں سے نکال کر گل گلزار بنایا۔
ادھر آسٹریلیا میں بھی جنگ بندی کے سو سال پورے ہونے کا جشن منایا گیا۔ سب سے بڑی تقریب آسٹریلوی پارلیمنٹ میں رکھی گئی جہاں شرکاء نے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی اور یادگار پر پھول ڈالے۔ وزیراعظم اسٹاک موریسن نے خصوصی خطاب میں دنیا کو امن معاہدے کے سو سال پورے ہونے پر مبارک باد دی۔
علاوہ ازیں بھارت میں بھی جنگ بندی کے سو سال پورے ہونے پر خصوصی تقریب رکھی گئی، جنگ عظیم اول کے دوران 74 ہزار ہندوستانی سپاہی ہلاک ہوئے تھے۔ نیوزی لینڈ کے دارالحکومت ویلنگٹن میں بھی جنگ عظیم اول کے خاتمے کی یاد میں توپوں کی سلامی دی گئی۔
واضح رہے کہ 1914ء سے 1918ء تک جاری رہنے والی جنگ عظیم اول میں 97 لاکھ سپاہی اور 1 کروڑ سے زائد عام شہری ہلاک ہوئے تھے تاہم 11 نومبر 1918ء کو تاریخی امن معاہدے پر فرانس اور جرمنی کے دستخط کے بعد یہ خوں ریز جنگ ختم ہوئی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔