بھارت میں اقلتیی گروہ کے اجتماع میں گرنیڈ حملہ، 3 افراد ہلاک اور متعدد زخمی

ویب ڈیسک  اتوار 18 نومبر 2018
دھماکے کے وقت  اقلیتی گروہ کا سالانہ اجتماع جاری تھا  فوٹو : اے این آئی

دھماکے کے وقت اقلیتی گروہ کا سالانہ اجتماع جاری تھا فوٹو : اے این آئی

امرتسر: بھارت میں امرتسر ایئرپورٹ کے قریبی گاؤں میں اقلیتی گروہ نیرن کاری بھوان کی  تقریب کے دوران گرنیڈ حملے میں 3 افراد ہلاک اور 10 زخمی ہوگئے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق امرتسر کے گاؤں راجا سانسی میں اقلیتی گروہ نیرن کاری بھوان کا اجتماع جاری تھا کہ  اس دوران نامعلوم افراد گرنیڈ پھینک کر فرار ہوگئے جس کے نتیجے میں 15 افراد شدید زخمی ہوگئے۔

ریسکیو اداروں نے امدادی کاموں کا آغاز کرتے ہوئے زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا جہاں 2 زخمی راستے میں ہی دم توڑ گئے جب کہ ایک زخمی دوران علاج چل بسا، 4 زخمیوں کی حالت نازک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

پولیس نے گرنیڈ حملے کے بعد اقلیتی گروہ کے اجتماع گاہ کو گھیرے میں لے لیا اور حملہ آوروں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں، اقلیتی گروہ کے مذہبی اجتماع کے منتظمین کو کافی عرصے سے دھمکیاں موصول ہو رہی تھیں۔

اجتماع کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پولیس حکام سے پیشگی اجازت لے کر اجتماع کا انعقاد کیا جا رہا تھا تاہم خطرات لاحق ہونے کے باوجود ہمیں درکار سیکیورٹی فراہم نہیں کی گئی جس کے باعث حادثہ ہوگیا۔

واضح رہے کہ نیرن کاری بھارت کا اقلیتی گروہ ہے جس کے بانی ایک سکھ تھے جنہیں قتل کردیا گیا تھا تاہم یہ گروہ خود کو نہ تو کوئی مذہب قرار دیتا ہے اور نہ ہی خود کو کسی مذہب کا فرقہ سمجھتا ہے بلکہ یہ ایک فلاحی تنظیم کی طرح انسانی بہبود کے لیے کام کرتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔