- حماس نے قطر اور مصر کی جنگ بندی کی تجویز مان لی
- سعودی ولی عہد ہر سطح پر پاکستان کی مدد کرنا چاہتے ہیں، وزیراعظم
- بلوچستان کے مسائل سیاسی ڈائیلاگ کے ذریعے حل ہونے چاہئیں، صدر مملکت
- کراچی سے بھارتی خفیہ ایجنسی کے 2 انتہائی خطرناک دہشت گرد گرفتار
- جسٹس بابر ستار کے خلاف مہم چلانے پر توہین عدالت کی کارروائی کا فیصلہ
- حکومت سندھ نے پیپلزبس سروس میں خودکار کرایہ وصولی کا نظام متعارف کرادیا
- سعودی ولی عہد کا رواں ماہ دورۂ پاکستان کا امکان
- سیاسی بیانات پر پابندی کیخلاف عمران خان کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کیلئے قومی ٹیم کی نئی کِٹ کی رونمائی
- نازک حصے پر کرکٹ کی گیند لگنے سے 11 سالہ لڑکا ہلاک
- کے پی وزرا کو کرایے کی مد میں 2 لاکھ روپے ماہانہ کرایہ دینے کی منظوری
- چینی صدر کا 5 سال بعد یورپی ممالک کا دورہ؛ شراکت داری کی نئی صف بندی
- ججز کا ڈیٹا لیک کرنے والے سرکاری اہلکاروں کیخلاف مقدمہ اندراج کی درخواست دائر
- کراچی میں ہر قسم کی پلاسٹک کی تھیلیوں پر پابندی کا فیصلہ
- سندھ ؛ رواں مالی سال کے 10 ماہ میں ترقیاتی بجٹ کا 34 فیصد خرچ ہوسکا
- پنجاب کے اسکولوں میں 16 مئی کو اسٹوڈنٹس کونسل انتخابات کا اعلان
- حکومت کا سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں کے عبوری فیصلے پر تحفظات کا اظہار
- طعنوں سے تنگ آکر ماں نے گونگے بیٹے کو مگرمچھوں کی نہر میں پھینک دیا
- سندھ میں آم کے باغات میں بیماری پھیل گئی
- امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم سے پی ٹی آئی قیادت کی ملاقات، قانون کی حکمرانی پر گفتگو
فنانسنگ گیپ پر قابو پانے کے اعلان کے باوجود روپیہ غیرمستحکم
کراچی: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی جانب سے مالی سال 2018-19کیلیے بیرونی ادائیگیوں اور وصولیوں میں فرق (فنانسنگ گیپ) پر قابو پالینے کے اعلانات کے باوجود روپے کی قدر مستحکم نہ ہوسکی۔
گزشتہ روز انٹربینک میں لین دین کے آغاز پر ڈالر کی قیمت 61پیسے اضافہ سے 140.40روپے کی سطح تک پہنچ گئی ،کاروباری سیشن کے دوران ڈالر 140.50 روپے تک بھی بلند ہوا تاہم انٹربینک مارکیٹ کے اختتام پر ڈالر کی قیمت 80پیسے اضافے سے 138.59 روپے پر بند ہوئی۔
انٹربینک مارکیٹ کے اثرات اوپن مارکیٹ پر بھی مرتب ہوئے، اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قیمت 70پیسے اضافے سے 138.70روپے پر بند ہوئی۔
ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے جنرل سیکریٹری ظفر پراچہ کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی طلب معمول پر ہونے کے باوجود انٹربینک مارکیٹ کے اثرات اوپن مارکیٹ پر مرتب ہورہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے روپے کی قدر گرانے کا واضح موقف سامنے نہ آنے سے بے یقینی میں اضافہ ہوا اور آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کے لیے تجویز کردہ 150روپے کے بینچ مارک کی اطلاعات کی وجہ سے مارکیٹ ایک جگہ نہیں رک پارہی، انھوں نے کہا کہ اگر آئی ایم ایف کے دبائو پر 150روپے تک روپیہ گرانا ہے تو حکومت ایک ساتھ قدر کم کرے تاکہ بے یقینی کا خاتمہ ہوسکے۔
فاریکس رپورٹ کے مطابق یورو کی قدر میں 30پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی جس سے یورو کی قیمت خرید155.80روپے سے گھٹ کر155.50روپے اور قیمت فروخت157.50روپے سے گھٹ کر157.20 روپے پر آ گئی جبکہ برطانوی پونڈ کی قیمت خرید175روپے اور قیمت فروخت176.80روپے پر بدستور برقرار رہی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔