رینٹل پاور کیس؛ پاکستان کے خلاف 86 کروڑ ڈالر ہرجانے کا فیصلہ معطل

ویب ڈیسک  جمعـء 8 فروری 2019
22 اگست 2017 کو ٹریبونل نے پاکستان کے خلاف  کیس کا فیصلہ دیا تھا۔ فوٹو : فائل

22 اگست 2017 کو ٹریبونل نے پاکستان کے خلاف کیس کا فیصلہ دیا تھا۔ فوٹو : فائل

 واشنگٹن: عالمی ٹریبونل نے ترک الیکٹرک کمپنی ’کار کے‘ کی جانب سے پاکستان کے خلاف 86 کروڑ ڈالر ہرجانے کا فیصلہ معطل کردیا ہے۔

سرمایہ کاری سے متعلق تنازعات کے حل کے لیے بنائے گئے عالمی ٹریبونل ’آئی سی ایس آئی ڈی‘ نے پاکستان پر عائد شدہ 86 کروڑ ڈالر ہرجانے کی سزا کا اپنا ہی فیصلہ معطل کردیا، ترک کمپنی ’کارکے‘ نے پاکستان کے خلاف رینٹل پاور کیس میں مقدمہ دائر کیا تھا۔

ایکسپریس ٹریبیون کے مطابق سزا معطل ہونے پر پاکستانی مذاکرات کاروں نے سکھ کا سانس لیا، 22 اگست 2017 کو ٹریبونل نے پاکستان کے خلاف  کیس کا فیصلہ دیا تھا جس پر موجودہ حکومت نے نظرثانی کی اپیل  دائر کی اور موقف اختیار کیا کہ وہ اس کیس میں نئے شواہد پیش کرنا چاہتی ہے۔ موجودہ حکومت نے اس کیس میں کرپشن کے تازہ شواہد اکٹھے کیے ہیں جن کی روشنی میں امید ہے کہ ٹریبونل پاکستان کے حق میں فیصلہ دے گا۔

2012 میں سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد پاکستان نے ترک کمپنی کار کے سے رینٹل پاور پروجیکٹس کا کنٹریکٹ ختم کردیا تھا جس کے بعد ترک کمپنی  نے عالمی ٹربیونل میں  فروری 2013 میں مقدمہ دائر کیا تھا۔ کارکے کو پاکستان میں بجلی کے بحران سے نمٹنے کیلئے 560 ملین ڈالرز کا کنٹریکٹ دیا گیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔