- کراچی میں گرمی میں مزید اضافے کا امکان
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان
- پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغاز
- بابر اعظم دنیا کے کامیاب ترین ٹی 20 کپتان بن گئے
- شاہین کے 300 انٹرنیشنل شکار مکمل
- پاکستانی ایئرلائنز پر پابندی ختم کرنے کے تناظر میں پیش رفت کاامکان
- اسلام آباد میں پی آئی اے پرواز خراب موسم کی زد میں آگئی، متعدد مسافر زخمی
- زہریلے کیمیکل کا استعمال، بھارتی غذائی اشیاء پرعالمی پابندیاں عائد
- اصلاحات کے ذریعے آئی ایم ایف پروگرام کو گیم چینجر بنانا ممکن
- پاکستان کیلیے چند سال آئی ایم ایف کے بغیر مشکل ہیں، برطانوی چیف اکانومسٹ
- انا چھوڑیں ٹیم کو دیکھیں
- استحکام کیلئے خودانحصاری کی طرف بڑھنا ہوگا!
- ہالا؛ قومی شاہراہ پر مسافر کوچ اور ٹرالر میں تصادم، 5 مسافر جاں بحق
- پکتیکا پر مبینہ حملہ، افغان طالبان نے پاکستانی وفد کا دورہ منسوخ کردیا
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- بار بی کیو بنانے کیلئے جھاڑن کا استعمال، سوشل میڈیا صارفین کی تنقید
- ڈیمنشیا کے مریض موت سے پہلے نارمل کیوں ہوجاتے ہیں؟
- اے آئی کی تیار کردہ جعلی تصاویر، ویڈیوز کیسے شناخت کریں؟
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے نئے ٹیکس اقدامات پر بریفنگ مانگ لی
- رفح پر اسرائیلی حملے سے حماس ختم نہیں ہوگی، امریکا
گرمیوں میں ٹھنڈی اور سردیوں میں گرم رہنے والی پوشاک تیار
میری لینڈ، امریکا: وہ دن دور نہیں جب سردیوں کے کپڑے گرمیوں میں بھی استعمال کے قابل ہوں گے۔ حال ہی میں ماہرین نے ایسی پوشاک تیار کی ہے جو گرمیوں میں سرد اور سردیوں میں گرم ہوجاتی ہے۔
سردیوں میں ہم کپڑوں کی کئی تہوں سے خود کو ڈھانپتے ہیں تو گرمیوں میں موٹے کپڑوں سے بھاگتے ہیں اور باریک لباس پہنتے ہیں۔ ماہرین نے درجہ حرارت سے حساس کپڑا بنایا ہے جو سردی، گرمی اور نمی کو دیکھتے ہوئے کبھی سکڑتا اور پھیلتا ہے۔
یونیورسٹی آف میری لینڈ کے سائنسدانوں کا تیارکردہ کپڑا گرمی میں پھیل جاتا ہے اور سردی میں اس کے سوراخ مزید باریک ہوجاتےہیں۔ یوں گرمیوں میں گرمی باہر نکل جاتی ہے اور سردیوں میں جسمانی گرمی باہر نہیں نکلتی ۔ مختصر الفاظ میں ہم کہہ سکتے ہیں کہ اس سے بنے ہوئے لباس میں حرارتی سوئچ لگا ہے۔
میری لینڈ یونیورسٹی میں یہ کپڑا بنانے والے ماہر ڈاکٹر یوہوانگ وینگ کہتے ہیں کہ انسانی جسم سے حرارت انفراریڈ شعاعوں کی صورت میں خارج ہوتی ہے۔ عام کمرے کےدرجہ حرارت پر حرارت کی 40 فیصد منتقلی اسی انفراریڈ شعاعوں کے ذریعے ہوتی ہیں۔
اسی طرح کپڑوں کی اکثر اقسام سے حرارت انفراریڈ شعاعوں کی صورت خارج ہوتی ہے۔ اسی بنا پریہ کپڑا سردی اور گرمی میں گرمی کے اخراج میں 35 فیصد تک کمی بیشی کرسکتا ہے۔ اسے بُنا جاسکتا ہے، سیا بھی جاسکتا ہے اور اس پر رنگ بھی چڑھایا جاسکتا ہے۔ اس سے بنے لباس گرمیوں میں سرد اور سردیوں میں گرم رہتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔