- پی ایس کیو سی اے کے عملے کی ہڑتال، بندرگاہ پر سیکڑوں کنٹینرپھنس گئے
- ڈھائی گھنٹے میں ہیرے بنانے کا طریقہ دریافت
- پول میں تیزی سے ایک میل فاصلہ طے کرنے کے ریکارڈ کی کوشش
- پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص کے لیے نیا ٹیسٹ وضع
- غزہ پالیسی پر امریکی وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان نے احتجاجاً استعفی دیدیا
- راولپنڈی: خاکروب کی لیڈی ڈاکٹر کو جنسی ہراساں کرنے اور تیزاب پھینکنے کی دھمکی
- یومِ مزدور: سندھ میں یکم مئی کو عام تعطیل کا اعلان
- منفی پروپیگنڈا ہمیں ملک کی ترقی کے اقدامات سے نہیں روک سکتا، آرمی چیف
- پاکستان میں افغانستان سے لائے غیر ملکی اسلحے کے استعمال کے ثبوت پھر منظرِ عام پر
- بھارتی ٹیم کے ہیڈکوچ کی ووٹ کاسٹ کرنے کی ویڈیو وائرل
- وزیرداخلہ کا غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کے خلاف آپریشن تیز کرے کا حکم
- سندھ حکومت نے 54 نجی اسکولوں کی رجسٹریشن روک دی
- عدت پوری کیے بغیر بیوی کی بہن سے شادی غیر قانونی قرار
- حکومت سندھ کا ٹیکس چوروں کے نام اخبارات میں شائع کرانے کا فیصلہ
- ضمنی انتخابات: کامیاب امیدواروں کے نوٹیفکیشن جاری، نئی پارٹی پوزیشن سامنے آگئی
- ایوریج ٹیم کیخلاف شکست؛ بلاوجہ کی تبدیلیاں "نام نہاد تجربہ" قرار
- حفیظ نے غیرملکی کوچز کی تقرری پر سوال اٹھادیا
- سپریم کورٹ؛ جے ایس ایم یو کنٹریکٹ ملازمین کی ریگولرائزیشن کی درخواست مسترد
- ٹی20 ورلڈکپ؛ وقار یونس نے اپنے 15 رکنی اسکواڈ کا بتادیا
- پختونخوا میں 29 اپریل تک گرج چمک کیساتھ بارش اور آندھی کا امکان
بجلی کے نرخوں میں اضافہ
حکومت نے کمرشل، صنعتی صارفین، ہاؤسنگ سوسائٹیز اور آزاد کشمیر کے لیے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دیدی ہے، وزارت پانی و بجلی کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق نوٹیفیکشن کے مطابق کمرشل صارفین کے لیے بجلی کی قیمت میں 2 سے 6 روپے 18 پیسے فی یونٹ، صنعتی صارفین کے لیے 3 سے6روپے 57 پیسے فی یونٹ اور ہاؤسنگ سوسائٹیز کے لیے 5 روپے 82 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دی گئی ہے۔
نئی قیمتوں کا اطلاق یکم اگست سے ہو گا۔ بجلی کے نرخ بڑھانا‘ حکومت کی مجبوری ہو سکتی ہے کیونکہ وہ اس وقت شدید مالی مشکلات کا شکار ہے لیکن اس حقیقت کو بھی مد نظر رکھا جانا چاہیے کہ توانائی کے ذرایع جتنے مہنگے ہوں گے‘ مینو فیکچرز کی پیداواری لاگت اتنی ہی بڑھے گی‘ تاجروں کے اخراجات میں اضافہ ہوگا اور عام آدمی بھی متاثر ہو گا‘ یوں یہ سارے عوامل مل کر مہنگائی میں اضافہ کریں گے۔ عوامی جمہوریہ چین میں صنعتی ترقی کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ وہاں بجلی اور توانائی کے دیگر ذرایع سستے ہیں۔ اس وجہ سے مینو فیکچرز کم لاگت سے معیاری اشیاء تیار کر سکتے ہیں۔
پاکستان کی صنعتی ترقی کی راہ میں بڑی رکاوٹ یہ ہے کہ یہاں توانائی کے ذرایع بہت مہنگے ہیں‘ پاکستان آج بجلی کے جس بحران کا شکار ہے‘ اس کی بنیادی وجہ حکمرانوں کی ناقص پالیسیاں ہیں‘ جن کی وجہ سے بجلی کی پیداوار میںطلب کے مطابق اضافہ نہیں ہو سکا‘ اب صورتحال یہ ہو گئی ہے کہ حکومت کو آئے روز بجلی کے نرخوں میں اضافہ کرنا پڑ رہا ہے لیکن اصل سوال یہ ہے کہ کیا بجلی مہنگی کرنے سے توانائی کا بحران ختم ہو جائے گا۔ حکومت کو اس معاملے پر توجہ دینی چاہیے۔ پاکستان کو سستی توانائی کے حصول کے لیے کام کرنا چاہیے‘ گو یہ طویل المدتی کام ہو گا لیکن پانچ دس برس میں اگر منصوبے مکمل کر لیے جاتے ہیں تو ملک توانائی کے بحران سے نکل سکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔