- امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم سے پی ٹی آئی قیادت کی ملاقات، قانون کی حکمرانی پر گفتگو
- کراچی میں اسٹریٹ کرائم کیلیے آن لائن اسلحہ فراہم کرنے والا گینگ گرفتار
- کراچی میں شہریوں کے تشدد سے 2 ڈکیت ہلاک، ایک شدید زخمی
- صدر ممکت سرکاری دورے پر کوئٹہ پہنچ گئے
- عوامی مقامات پر لگے چارجنگ اسٹیشنز سے ہوشیار رہیں
- روزمرہ معمولات میں تنہائی کے چند لمحات ذہنی صحت کیلئے ضروری
- برازیلین سپرمین کی سوشل میڈیا پر دھوم
- سعودی ریسٹورینٹ میں کھانا کھانے سے ایک شخص ہلاک؛ 95 کی حالت غیر
- وقاص اکرم کی چیئرمین پی اے سی نامزدگی پر شیر افضل مروت برہم
- گندم اسکینڈل پر انکوائری کب کرنی ہے؟ اسلام آباد ہائیکورٹ کا نیب پراسیکیوٹر سے استفسار
- ایٹمی طاقت رکھنے والے پاکستان نے چوڑیاں نہیں پہن رکھیں؛ فاروق عبداللہ
- جماعت اسلامی کا احتجاجی مظاہرہ، تعلیمی اداروں میں مقابلہ موسیقی منسوخی کا مطالبہ
- مئی اور جون میں ہیٹ ویو کا الرٹ؛ جنوبی پنجاب اور سندھ متاثر ہونگے
- سوات : 13 سالہ بچی سے نکاح کرنے والا 70 سالہ شخص، نکاح خواں اور گواہ زیر حراست
- امریکا نے پہلی بار اسرائیل کو گولہ بارود کی فراہمی روک دی
- فیض آباد دھرنا فیصلے پر عمل ہوتا تو 9 مئی کا واقعہ بھی شاید نہ ہوتا،چیف جسٹس
- یقین ہے اس بار ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ ساتھ لائیں گے؛ بابراعظم
- پاکستانی نوجوان سعودی کمپنیوں کے ساتھ مل کر چھوٹے کاروبار شروع کریں گے، وفاقی وزرا
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمتوں میں بڑا اضافہ
- جنوبی وزیرستان: نابینا شخص کو پانی میں پھینکنے کی ویڈیو وائرل، ٹک ٹاکرز گرفتار
غزہ پالیسی پر امریکی وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان نے احتجاجاً استعفی دیدیا
واشنگٹن: امریکی وزارت خارجہ کی عربی زبان کی ترجمان ہالا رہررِٹ نے غزہ پر صدر جوبائیڈن کی پالیسی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے 18 سالہ سروس سے استعفیٰ دیدیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ہالا نے سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹ کے ذریعے اطلاع دی کہ امریکا کی غزہ پالیسی پر اپنے 18 سالہ فارن سروس کے کیریئر سے استعفیٰ دے رہی ہوں۔ غزہ مسئلے کا حل اسلحہ سے نہیں بلکہ بات چیت سے نکالیں۔
امریکی وزارت خارجہ کی عربی زبان کی ترجمان ہالا رہررِٹ نے مزید لکھا کہ ہمیں امن اور اتحاد کی کوششوں کو مضبوظ بنانا چاہیے۔ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے۔
امریکا کی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ویب سائٹ پر درج معلومات کے مطابق خاتون ترجمان ہالا رہررِٹ سفارت کاری اور باہمی افہام وتفہیم کے ذریعے تنازعات کو حل کرنے کی پُرجوش حامی رہی ہیں۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر جاری اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 34 ہزار 500 سے تجاوز کر گئی جب کہ 78 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔
اس اسرائیلی بربریت میں امریکا نے مکمل ساتھ دیا جس پر خود امریکا میں حکومت کی مخالفت ہونے لگی اور کئی سفارت کار مستعفی ہوگئے۔ گزشتہ روز امریکی جامعات میں ہزاروں طلبا نے غزہ پر وحشیانہ بمباری کے خلاف احتجاجی جلوس نکالا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔