بیٹے نے باپ کی سالگرہ کا پوسٹر لگایا، والد کو پوری دنیا سے کال موصول

ویب ڈیسک  جمعـء 15 مارچ 2019
امریکہ میں ایک بیٹے نے اپنے والد کی تصویر کے ساتھ اشتہار دیا اور ان کے نمبر کے ساتھ لوگوں کو سالگرہ پر مبارکباد دینے کو کہا جس کے بعد فون کالوں کا تانتا بندھ گیا۔ فوٹو: بشکریہ اوڈٹی سیںٹرل

امریکہ میں ایک بیٹے نے اپنے والد کی تصویر کے ساتھ اشتہار دیا اور ان کے نمبر کے ساتھ لوگوں کو سالگرہ پر مبارکباد دینے کو کہا جس کے بعد فون کالوں کا تانتا بندھ گیا۔ فوٹو: بشکریہ اوڈٹی سیںٹرل

نیوجرسی: ایک بیٹے نے اپنے والد کو بتائے بغیر ان کی سالگرہ کا بڑا اشتہار لگایا اور اس پر اپنے والد کا نمبر لکھ دیا۔ اس کےبعد پوری دنیا سے اس شخص کو ہزاروں کالز اور لاکھوں ایس ایم ایس موصول ہوئے جن میں لوگوں نے سالگرہ کی مبارک باد دی تھی۔

نیوجرسی کے رہائشی کرِس فیری اپنی باسٹھویں سالگرہ پر نہ رکنے والی مبارکباد کالز اور پیغامات کو دیکھ کر حیران اور پریشان ہوگئے۔ اس واقعے کی وجہ یہ ہے کہ ان کے بیٹے نے شہر کے ایک بڑے اشتہار (بِل بورڈ) پر اپنے والد کی تصویر اور ان کا فون نمبر لکھ کر لوگوں سے انہیں سالگرہ کی مبارکباد دینے کی درخواست کی تھی۔

اس کے نتیجے میں کِرس کو  ہر لمحے کال موصول ہوئیں جن میں لوگوں نے فرطِ جذبات سے انہیں سالگرہ کی مبارک باد دیتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہار کیا تھا۔ آخری وقت تک وہ 15000 کالز موصول کرچکے تھے اور ٹیکسٹ میسجز کی تعداد اس سے کہیں زیادہ تھی۔

اس تجربے کے بعد کِرس نے کہا انہیں اپنی 62 ویں سالگرہ ہمیشہ یاد رہے گی۔ ان کے بیٹے نے پورا ایک اشتہار بک کروایا جس پر انہوں نے اپنے والد کی تصویر اور ان کا فون نمبر تحریر کرتے ہوئے لوگوں سے انہیں سالگرہ کی مبارکباد کی درخواست کی۔

پہلے کِرس کو چند اجنبی کالز موصول ہوئیں لیکن سوشل میڈیا پر بورڈ کی تصاویر جاری ہونے کے بعد لوگوں نے دھڑا دھڑ انہیں فون کرنا شروع کردیا۔ یہ اشتہار 6 سے 12 مارچ تک لگا رہا اور فلپائن ، آئرلینڈ، گوئٹے مالا، نیپال اور آسٹریلیا سمیت کئی ممالک کے باشندوں سمیت انہیں 15 ہزار افراد نے فون کیا اور سالگرہ مبارک کہا۔ جب کرِس فون اٹھاکر بات کرتے کرتے تھک گئے تو انہوں نے ہر کال کے جواب میں ایک وائس میسج ریکارڈ کروایا اور جس میں سالگرہ کی مبارک باد دینےوالا کا شکریہ ادا کیا گیا تھا۔

کِرس نےبتایا کہ صرف منٹوں میں انہیں دس سے 600 ٹیکسٹ میسج موصول ہوئے اور اس کے بعد یہ سلسلہ بڑھتا ہی چلا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔