ذہنی تناؤ کے شکار ہیں تو 20 منٹ فطری ماحول میں گزاریں

ویب ڈیسک  ہفتہ 6 اپريل 2019
ڈپریشن اور زہنی تناؤ کے مریض ہفتے میں تین مرتبہ اگر کچھ وقت سرسبز مقامات پر گزاریں تو اس سے اسٹریس ہارمون میں واضح کمی ہوتی ہے۔ فوٹو: نیوسائنٹسٹ

ڈپریشن اور زہنی تناؤ کے مریض ہفتے میں تین مرتبہ اگر کچھ وقت سرسبز مقامات پر گزاریں تو اس سے اسٹریس ہارمون میں واضح کمی ہوتی ہے۔ فوٹو: نیوسائنٹسٹ

مشی گن: روزانہ کسی پرفضا اور سبزے والے مقام پر صرف 20 منٹ گزارنے سے ڈپریشن اور ذہنی تناؤ سے چھٹکارا حاصل کرنے میں خاطر خواہ مدد ملتی ہے۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ پرفضا مقام پر کچھ وقت گزارنے سے بدن میں دباؤ اور پریشانی بڑھانے والے (اسٹریس) ہارمون کم ہوجاتے ہیں اور انسان خود کو ہلکا پھلکا اور بہتر محسوس کرتا ہے۔ ماہرین نے ایک مطالعےکے بعد یہ بات کہی ہے جس کی تفصیل’ فرنٹیئرز ان سائیکالوجی‘ جریدے میں شائع ہوئی ہے۔ ماہرین نے اس عمل کو ’فطری دوا‘ کا نام بھی دیا ہے۔

یہ تحقیق یونیورسٹی آف مشی گن کی پروفیسر میری کیرول نے کی ہے ۔ وہ کہتی ہیں کہ اس سے قبل سرسبز جگہ پر وقت گزارنے اور بہتر موڈ کے درمیان گہرا تعلق دریافت ہوچکا ہے لیکن اب اس کے سائنسی و طبی ثبوت ملے ہیں۔

’ہماری تحقیق بتاتی ہے کہ روزانہ 20 سے 30 منٹ تک پرفضا مقام پر واک کرنے سے کارٹیسول ہارمون ازخود کم ہوتا ہے جو جسم میں ہوتو انسان کی پریشانی اور ڈپریشن بڑھاتا ہے۔ اسی لیے ہم لوگوں کو کچھ وقت فطری ماحول میں گزارنے کا مشورہ دیتےہیں،‘ پروفیسر میری نے کہا۔

ماہرین کے مطابق شہر تیزی سے پھیل رہے ہیں اور سبزہ تیزی سے ختم ہوتا جارہا ہے۔ لوگ باہر نہیں نکلتے اور یوں قدرتی ماحول سے کٹ کر رہ گئے ہیں۔ اس ضمن میں فطری ماحول میں رہنا بہت مفید ثابت ہوسکتا ہے ۔ اس سے قبل سوئزرلینڈ میں ڈاکٹروں نے باقاعدہ اپنے طبی نسخے میں مریضوں کو قدرتی پرفضا مقامات میں جانے پر زور دیا ہے۔

ماہرین نے کہا ہے کہ اگر وقت کی تنگی ہے تب بھی ہفتے میں تین مرتبہ کم سے کم دس منٹ سبزے والے پرسکون مقام پر ضرور گزارئیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔