- معروف سائنسدان سلیم الزماں صدیقی کے قائم کردہ ریسرچ سینٹر میں تحقیقی امور متاثر
- ورلڈ کپ میں شاہین، بابر کا ہی نہیں سب کا کردار اہم ہوگا، سی ای او لاہور قلندرز
- نادرا کی نئی سہولت؛ شہری ڈاک خانوں سے بھی شناختی کارڈ بنوا سکیں گے
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت مسلسل دوسرے روز کم
- کراچی سے پشاور جانے والی عوام ایکسپریس حادثے کا شکار
- بھارتی فوج کی گاڑی نے مسافر بس اور کار کو کچل دیا؛ 2 ہلاک اور 15 زخمی
- کراچی میں 7سالہ معصوم بچی سے جنسی زیادتی
- نیب ترامیم کیس؛ عمران خان کو بذریعہ ویڈیو لنک سپریم کورٹ میں پیشی کی اجازت
- کوئٹہ؛ لوڈشیڈنگ کیخلاف بلوچستان اسمبلی کے باہر احتجاج 6 روز سے جاری
- حکومت کو نان فائلرز کی فون سمز بلاک کرنے سے روکنے کا حکم
- آئی ایم ایف کا پاکستان کے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم میں خرابیوں پر اظہارتشویش
- کراچی یونیورسٹی میں فلسطین سے اظہار یکجہتی؛ وائس چانسلر نے مہم کا آغاز کردیا
- کراچی میں شدید گرمی کے دوران 12، 12 گھنٹے لوڈشیڈنگ، شہری بلبلا اٹھے
- کم عمر لڑکی کی شادی کرانے پر نکاح خواں کیخلاف کارروائی کا حکم
- جنوبی وزیرستان؛ گھر میں دھماکے سے خواتین سمیت 5 افراد جاں بحق
- آزاد کشمیر میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا احتجاج ختم کرنے کا اعلان
- جوسز پر فیڈرل ایکسائز ٹیکس؛ خسارے کا سودا
- وزیراعظم کا اسٹریٹیجک اداروں کے سوا تمام ریاستی ملکیتی اداروں کی نجکاری کا اعلان
- طبی آلات کی چارجنگ، خطرات اور احتیاطی تدابیر
- 16 سال سے بغیر کچھ کھائے پیے زندہ رہنے والی خاتون
وزارت خزانہ کے پاس معاشی بحران حل کرنے کی سکت نہیں، حفیظ پاشا
لاہور: اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے سابق گورنر ڈاکٹر حفیظ پاشا کا کہنا ہے کہ وفاقی وزارت خزانہ کے پاس ملک میں جاری معاشی بحران کوکنٹرول کرنے کی سکت نہیں۔
سابق گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر حفیظ پاشا کا کہنا ہے کہ وفاقی وزارت خزانہ کا موجودہ سسٹم کافی کمزور ہے اس کے پاس ملک میں جاری معاشی بحران کوکنٹرول کرنے کی سکت نہیں جس کی وجہ سے آئی ایم ایف کا ممکنہ پروگرام ملکی معیشت میں بہتری کے بجائے معیشت کو تباہ کردیگا۔
پاکستان کی معاشی ترقی اور مساوات کے موضوع پر کتاب کی رونمائی کی تقریب سے خطاب کے دوران ڈاکٹر حفیظ پاشا نے مزید کہا کہ وزارت خزانہ کے پاس ایک بھی اعلی پائے کا معاشی ماہرموجود نہیں ہے جس کے پاس مالی پالیسی کے حوالے سے اعلی مہارت ہو۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔