- ایوریج ٹیم کیخلاف شکست؛ بلاوجہ کی تبدیلیاں "نام نہاد تجربہ" قرار
- حفیظ نے غیرملکی کوچز کی تقرری پر سوال اٹھادیا
- سپریم کورٹ؛ جے ایس ایم یو کنٹریکٹ ملازمین کی ریگولرائزیشن کی درخواست مسترد
- ٹی20 ورلڈکپ؛ وقار یونس نے اپنے 15 رکنی اسکواڈ کا بتادیا
- پختونخوا میں 29 اپریل تک گرج چمک کیساتھ بارش اور آندھی کا امکان
- پی ٹی آئی جلسہ؛ سندھ ہائیکورٹ کی انتظامیہ کو اجازت نہ دینے کی معقول وجہ بتانے کی ہدایت
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں مزید اضافہ
- اداروں کیخلاف پروپیگنڈا؛ اعظم سواتی کو ایف آئی اے کے پاس شامل تفتیش ہونے کا حکم
- بلوچستان میں بارشوں نے تباہی مچادی، جھیل میں شگاف پڑ گیا، آبادیاں زیرِ آب
- پاکستان اور ایران کا غزہ پر مؤقف یکساں ہے، دفتر خارجہ
- پاسپورٹ غیر قانونی بلاک کیا تو ایف آئی اے کیخلاف کارروائی ہوگی، پشاور ہائیکورٹ
- شرمناک شکست پر کپتان بابراعظم کا بیان سامنے آگیا
- پنجاب میں 30 اپریل تک گرج چمک کیساتھ طوفانی بارشوں کا امکان
- پنجاب: اسموگ کے خاتمے کیلیے انوائرمینٹل پروٹیکشن اتھارٹی بنانے کا فیصلہ
- ملکی معاشی صورتحال اجتماعی کوششوں سے بہتر ہو رہی ہے، وزیراعظم
- کمزور کیویز سے شکست؛ گرین شرٹس نے ننھے فینز کو رُلا دیا
- پنجاب میں ایل پی جی سلنڈر پھٹنے کے واقعات بڑھ گئے، انتظامیہ کی چشم پوشی
- ٹی20 ورلڈکپ سے قبل پاکستان کی مڈل آرڈر کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی
- زنگ آلود ذہن، ڈگری مافیا اور بے روزگاری
- مودی کے تیسری بار اقتدار میں آنے کے خدشات، بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار
بھارت میں ہیٹ ویو سے 143 افراد ہلاک
پٹنہ: بھارتی ریاست بہار میں گرمی کی شدید لہر کے باعث 2 دن میں 143 افراد ہلاک ہوگئے۔
بھارت کی کئی ریاستیں ان دنوں شدید ترین گرمی کی لپیٹ میں ہیں جن میں ریاست بہار سب سے زیادہ متاثر ہے، بیشتر علاقوں میں دن کے اوقات میں درجہ حرارت 41 سے 45 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ جاتا ہے۔ ریاست میں گزشتہ 2 روز کے دوران اب تک 143 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی گئی ہے، سب سے زیادہ ہلاکتیں اورنگ آباد میں ہوئی ہیں جہاں 2 روز میں 63 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے۔ اورنگ آباد میں ہر آدھے گھنٹہ بعد ایک موت واقع ہورہی ہے۔ اسپتالوں میں گرمی سے متاثرہ مریضوں کی بڑھتی تعداد کے سامنے ڈاکٹرز بھی بے بس ہوگئے۔
میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ کے مطابق اگلے دو سے تین روز تک گرمی کی شدت میں کمی آنے کا امکان نہیں۔ خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ ہیٹ ویو سے مزید ہلاکتیں ہوسکتی ہیں۔
واضح رہے 2015 میں بھی ہیٹ ویو کے باعث بھارت اور پاکستان میں سیکڑوں ہلاکتیں ہوئی تھیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔