نیوزی لینڈ میں مساجد حملوں کے بعد جدید اسلحہ واپس کرنے کی مہم کامیاب

ویب ڈیسک  اتوار 14 جولائی 2019
اسلحہ واپسی کے پہلے کیمپ میں 200 سے زائد آٹومیٹک اسلحہ جمع کرایا گیا۔ فوٹو : فائل

اسلحہ واپسی کے پہلے کیمپ میں 200 سے زائد آٹومیٹک اسلحہ جمع کرایا گیا۔ فوٹو : فائل

کرائسٹ چرچ: نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملوں کے بعد آتشیں اسلحے پر پابندی لگا کر رضا کارانہ طور اسلحہ واپس کرنے کی حکومتی مہم میں عوام نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور بڑی تعداد میں اسلحہ جمع کرایا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملوں کے فوری بعد حکومت نے آتشیں اسلحہ رکھنے پر پابندی عائد کرتے ہوئے عوام سے ممنوعہ اسلحہ جمع کرانے کی ہدایت کی تھی جس کے لیے حکومت کی جانب سے باقاعدہ مہم چلائی گئی۔ مہم کے پہلے مرحلے میں ہی 169 افراد نے 224 ممنوعہ اسلحہ جمع کرایا۔

یہ پڑھیں: نیوزی لینڈ میں 2 مساجد میں فائرنگ سے 49 نمازی شہید

نیوزی لینڈ کی حکومت نے رضا کارانہ طور پر اسلحہ واپس کرنے پر مالکان کو اسلحے کی قیمت بھی ادا کی، حکام نے اسلحہ واپسی مہم کو کامیاب قرار دیتے ہوئے بتایا کہ رواں برس اسلحہ واپسی کے 258 کیمپ منعقد کیے جائیں گے، جس میں عوام اپنا اسلحہ حکومت کو فروخت کر سکیں گے۔

واضح رہے کہ رواں برس مارچ میں آسٹریلوی شخص نے خودکار اسلحے سے نماز جمعہ کے وقت دو مساجد پر اندھا دھند فائرنگ کی تھی جس میں 50 نمازی شہید ہوگئے تھے، حکومت نے گن کلچر کے خاتمے کا اعلان کرتے ہوئے عوام کو آتشیں اسلحہ واپس کرنے کی ہدایت کی تھی جس کی قیمت مالک کو حکومت ادا کرے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔