بھارت میں نوجوان کو برطانوی لڑکی کے جنسی استحصال اور قتل پر 10 سال قید

ویب ڈیسک  جمعـء 19 جولائی 2019
بھارتی شہری نے گوا کے ساحل پر نشہ آور مشروبات پلا کر 15 سالہ برطانوی بچی کا جنسی استحصال کیا (فوٹو : بھارتی میڈیا)

بھارتی شہری نے گوا کے ساحل پر نشہ آور مشروبات پلا کر 15 سالہ برطانوی بچی کا جنسی استحصال کیا (فوٹو : بھارتی میڈیا)

گوا: بھارتی عدالت نے 30 سالہ نوجوان کو برطانوی لڑکی کے جنسی استحصال کے بعد ہلاک ہونے پر 10 سال قید کی سزا سنا دی۔  

بھارتی میڈیا کے مطابق گوا کی عدالت نے 2008ء میں ساحل پر تعطیلات منانے کے لیے آنے والی 15 سالہ برطانوی بچی کے جنسی استحصال کے بعد ہلاک ہونے پر نوجوان سمن ڈی سوزا کو 10 سال قید کی سزا سنا دی۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ملزمان بچی کو بچاسکتے تھے تاہم انہوں نے مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا جب کہ کم عمر بچوں اور بچیوں سے جنسی استحصال کے حوالے سے موثر قانون سازی نہ ہونے سے سزا کی مدت 10 سال رکھی گئی۔

پولیس نے برطانوی بچی کی لاش ملنے پر ابتدائی تفتیش میں موقف اختیار کیا تھا کہ لڑکی حادثاتی طور پر ڈوب کر مر گئی تاہم ماں کی جانب سے پولیس کے موقف کی تردید اور قانونی جنگ لڑنے پر معاملے کی حقیقت کھل کر سامنے آگئی۔

لڑکی کی ماں میک کیئون کی اپیل پر پوسٹ مارٹم دوبارہ کیا گیا جس میں لڑکی کے نشے کی زیادتی کا شکار ہونے، جسم پر 50 سے زائد تشدد کے نشانات اور زبردستی جنسی استحصال کے شواہد ملے۔

جس کے بعد پولیس نے 2016ء میں دو ملزمان ڈی سوزا اور کاروالہو کو حراست میں لیا تاہم کاروالہو کو عدالت نے رہا کردیا تھا۔ ڈی سوزا کے خلاف لڑکی کو نشہ آور مشروبات پلانے اور جنسی استحصال کے الزام میں سزا سنائی گئی۔

ملزمان نے بچی کو بے ہوشی کے عالم میں ساحل پر پانی کے کنارے چھوڑ گئے تھے جسے بعد ازاں لہریں بہا کر لے گئیں۔ اس کیس نے عالمی سطح پر توجہ حاصل کی اور بھارت میں نظام قانون کی قلعی کھول دی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔