ایران تیل بردار بحری جہاز چھوڑ دے ورنہ سنگین نتائج کے لیے تیار رہے، برطانیہ

ویب ڈیسک  اتوار 21 جولائی 2019
 ہم سفارتکاری کے ذریعے صورتحال پر قابو پانے کی کوشش کررہے ہیں، برطانوی وزیر خارجہ۔ فوٹو : فائل

ہم سفارتکاری کے ذریعے صورتحال پر قابو پانے کی کوشش کررہے ہیں، برطانوی وزیر خارجہ۔ فوٹو : فائل

 لندن: برطانوی وزیر خارجہ جیرمی ہنٹ کا کہنا ہے کہ ایران آبنائے ہرمز سے ’غیر قانونی‘ طور پر قبضے میں لیے گئے برطانوی تیل بردار بحری جہاز چھوڑ دے ورنہ سنگین نتائج بھگتنے کے لیے تیار ہوجائے۔

ایران کی جانب سے برطانوی آئل ٹینکر قبضے میں لینے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی بڑھتی جارہی ہے۔ برطانوی وزیر خارجہ جیرمی ہنٹ نے ایران کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایران نے آئل ٹینکر کو نہ چھوڑا تو اس کے سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے، برطانوی حکومت اپنے بحری جہاز کا تحفظ ہر صورت میں یقینی بنائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم سفارتکاری کے ذریعے صورتحال پر قابو پانے کی کوشش کررہے ہیں تاہم ایک چیز واضح ہے کہ یہ معاملہ لازمی حل ہونا چاہیے۔

جمعے کو برطانیہ نے آبنائے ہرمز میں اپنے 2 بحری جہازوں کو ایران کی جانب سے قبضے میں لیے جانے کا دعویٰ کیا تھا تاہم ایران نے صرف ایک برطانوی بحری جہاز کو تحویل میں لینے کی تصدیق کی۔ ایران کا کہنا ہے جمعے کو آبنائے ہرمز میں قبضے میں لیا جانے والا برطانوی آئل ٹینکر بین الاقوامی بحری ضوابط کی خلاف ورزی کر رہا تھا۔

واضح رہے کہ چند روز پہلے برطانیہ نے بھی جبرالٹر میں ایک ایرانی تیل بردار جہاز کو اپنی تحویل میں لے لیا تھا جس کے بعد ایران نے اس کا بحری جہاز رہا نہ کرنے کی صورت میں برطانوی بحری جہاز کو روکنے کی دھمکی دی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔